TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
روزے کا بیان۔
رمضان کے مہینے میں نوافل کی فضیلت
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص ایمان اور احتساب کے ہمراہ رمضان کے مہینے میں نوافل پڑھے گا اس کے گزشتہ تمام گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو شخص شب قدر کے نوافل پڑھے گا اس کے گزشتہ تمام گناہ بخش دیے جائیں گے
-
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صُمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرَ رَمَضَانَ قَالَ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا مِنْ الشَّهْرِ شَيْئًا حَتَّى بَقِيَ سَبْعٌ قَالَ فَقَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ قَالَ فَلَمَّا كَانَتْ السَّادِسَةُ لَمْ يَقُمْ بِنَا فَلَمَّا كَانَتْ الْخَامِسَةُ قَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ الْآخِرُ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ نَفَّلْتَنَا بَقِيَّةَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا قَامَ مَعَ الْإِمَامِ حَتَّى يَنْصَرِفَ مِنْ صَلَاتِهِ حُسِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَتِهِ فَلَمَّا كَانَتْ الرَّابِعَةُ لَمْ يَقُمْ بِنَا فَلَمَّا كَانَتْ الثَّالِثَةُ جَمَعَ أَهْلَهُ وَنِسَاءَهُ وَالنَّاسَ فَقَامَ بِنَا حَتَّى خَشِينَا أَنْ يَفُوتَنَا الْفَلَاحُ قُلْنَا وَمَا الْفَلَاحُ قَالَ السُّحُورُ قَالَ ثُمَّ لَمْ يَقُمْ بِنَا بَقِيَّةَ الشَّهْرِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُرَشِيِّ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ نَحْوَهُ-
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ رمضان کے مہینے میں روزے رکھنا شروع کیے آپ نے پورا مہینہ کوئی نوافل نہیں پڑھائے۔ یہاں تک کہ سات راتیں باقی رہ گئیں۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نوافل پڑھانا شروع کیے یہاں تک کہ ایک تہائی رات گزر گئی یہاں تک کہ جب چھٹی رات آئی تو آپ نے کوئی نوافل نہیں پڑھائے پھر جب پانچویں رات آئی تو آپ نے ہمیں نوافل پڑھائے یہاں تک کہ رات کا دوسرا نصف حصہ گزر گیا۔ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ ہمیں بقیہ رات بھی نوافل پڑھاتے رہتے تو یہ مناسب تھا آپ نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص امام کے ہمراہ نماز کی اقتداء میں نوافل ادا کرے تو جیسے ہی وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوتا ہے اسے پوری رات کے قیام کا ثواب مل جاتا ہے راوی کہتے ہیں جب چوتھی رات آئی تو آپ نے ہمیں کوئی نوافل نہیں پڑھائے یہاں تک کہ ہمیں اس بات کا اندیشہ ہوا کہ ہماری فلاح رہ جائے گی راوی کہتے ہیں ہم نے دریافت کیا فلاح سے کیا مراد ہے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا سحری۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اس کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بقیہ مہینے میں کوئی نوافل نہیں پڑھائے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے۔
-