رشتہ داروں کو صدقہ دینا۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّدَقَاتِ أَيُّهَا أَفْضَلُ قَالَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ الْكَاشِحِ-
حکیم بن حزام بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صدقات کے بارے میں دریافت کیا ان میں سے کون سا افضل ہے آپ نے جواب دیا وہ جو ایسے قریبی رشتہ دار کو دیا جائے جو باطنی طور پر تمہارے ساتھ دشمنی رکھتا ہو۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَيْعٍ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ذَكَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الصَّدَقَةَ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ وَإِنَّهَا عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ-
حضرت سلیمان بن عامر نے بیان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ناواقف) غریب آدمی کو صدقہ دینا صرف صدقہ ہے اور رشتہ دار کو صدقہ دینے میں دو پہلو ہیں ایک صدقہ دینا اور دوسرا رشتہ داری کے حقوق کا خیال رکھنا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ الرَّبَابِ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ يَرْفَعُهُ قَالَ الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ وَهِيَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ-
حضرت سلیمان بن عامر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں (ناواقف) غریب آدمی کو صدقہ دینا صرف صدقہ ہے اور رشتہ دار کو صدقہ دینے میں دو پہلو ہیں ایک صدقہ دینا اور دوسرا رشتہ داری کے حقوق کا خیال رکھنا۔
-