TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
پاکی کا بیان
حائضہ عورت کا خضاب لگانا عورت کا خضاب لگا کر نماز پڑھنا
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى قَالَ زَعَمَ لَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي حُرَّةَ وَاصِلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ رَأَيْتُ نِسَاءً مِنْ نِسَاءِ الْمَدِينَةِ يُصَلِّينَ فِي الْخِضَابِ-
حسن بصری فرماتے ہیں میں نے مدینہ منورہ کی چند خواتین کو دیکھا ہے جو خضاب لگا کر نماز پڑھ لیتی تھیں۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَمَّنْ سَمِعَ عَائِشَةَ سُئِلَتْ عَنْ الْمَرْأَةِ تَمْسَحُ عَلَى الْخِضَابِ فَقَالَتْ لَأَنْ تُقْطَعَ يَدِي بِالسَّكَاكِينِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ ذَلِكَ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایسی خاتون کے بارے میں سوال کیا گیا جو خضاب کے اوپر ہی مسح کر لیتی ہے تو انہوں نے جواب دیا میری انگلی چھری سے کاٹ دی جائے یہ بات میرے نزدیک اس سے زیادہ پسندیدہ ہے (کہ خضاب کے اوپر ہی مسح کرلیا جائے )
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عَائِشَةَ تُصَلِّي الْمَرْأَةُ فِي الْخِضَابِ قَالَتْ اسْلُتِيهِ وَرَغْمًا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَبُو سَعِيدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي الْعَنَبْسِ وَاسْمُ أَبِي الْعَنَبْسِ سَعِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ عُبَيْدٍ-
ابوسعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک خاتون نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ سے سوال کیا ایک عورت خضاب لگا کر نماز پڑھ لیتی ہے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ نے جواب دیا : اس کا ستیا ناس ہو اسے کھول لو اسے صاف کرلو۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں: (اس روایت کے راوی) ابوسعید ابوعنبس کے صاحبزادے ہیں ابوعنبس کا نام سعید بن کثیر بن عبید ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنَّ نِسَاؤُنَا يَخْتَضِبْنَ بِاللَّيْلِ فَإِذَا أَصْبَحْنَ فَتَحْنَهُ فَتَوَضَّأْنَ وَصَلَّيْنَ ثُمَّ يَخْتَضِبْنَ بَعْدَ الصَّلَاةِ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الظُّهْرِ فَتَحْنَهُ فَتَوَضَّأْنَ وَصَلَّيْنَ فَأَحْسَنَّ خِضَابَهُ وَلَا يَمْنَعُ مِنْ الصَّلَاةِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہماری خواتین رات کے وقت خضاب لگا لیتی ہیں صبح کے وقت وہ اسے دھو کر وضو کر کے نماز پڑھ لیتی ہیں نماز کے بعد پھر خضاب لگا لیتی ہیں پھر جب ظہر کا وقت ہوتا ہے تو اسے دھو کر وضو کر کے نماز پڑھ لیتی ہیں یوں خضاب بھی اچھا ہوجاتا ہے اور نماز میں حرج نہیں ہوتا۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ نِسَاءَ ابْنِ عُمَرَ كُنَّ يَخْتَضِبْنَ وَهُنَّ حُيَّضٌ-
نافع بیان کرتے ہیں : حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے گھر کی خواتین حالت حیض میں خضاب لگایا کرتی تھیں۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنَّ نِسَاؤُنَا إِذَا صَلَّيْنَ الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ اخْتَضَبْنَ فَإِذَا أَصْبَحْنَ أَطْلَقْنَهُ وَتَوَضَّأْنَ وَصَلَّيْنَ وَإِذَا صَلَّيْنَ الظُّهْرَ اخْتَضَبْنَ فَإِذَا أَرَدْنَ أَنْ يُصَلِّينَ الْعَصْرَ أَطْلَقْنَهُ فَأَحْسَنَّ خِضَابَهُ وَلَا يَحْبِسُ عَنْ الصَّلَاةِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں ہمارے گھر کی خواتین عشاء کی نماز پڑھ لینے کے بعد خضاب لگاتی ہیں صبح کے وقت اسے دھو کر وضو کر کے نماز پڑھ لیتی ہیں پھر جب ظہر کی نماز پڑھ لیتی ہیں تو خضاب لگا لیتی ہیں پھر جب عصر کی نماز پڑھنے لگتی ہیں تو اسے دھوکر (وضو کر کے نماز پڑھتی ہیں) یوں خضاب بھی بہتر ہوجاتا ہے اور وہ نماز بھی پڑھ لیتی ہیں
-