حائضہ عورت پاک ہوجانے کے بعد اسی کپڑے میں نماز پڑھ سکتی ہے (جو اس نے دوران حیض پہن رکھے تھے۔)

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِذَا طَهُرَتْ الْمَرْأَةُ مِنْ الْحَيْضِ فَلْتَتَّبِعْ ثَوْبَهَا الَّذِي يَلِي جِلْدَهَا فَلْتَغْسِلْ مَا أَصَابَهُ مِنْ الْأَذَى ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ-
سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں: جب عورت حیض سے پاک ہوجائے تو اسے اپنے کپڑے کے اس حصے کو دھو لینا چاہیے جو اس کی جلد (یعنی شرمگاہ) کے ساتھ لگا ہوا تھا اور اس پر موجود ناپاکی کو دھو کر پھر اسی کپڑے میں نماز پڑھ لینی چاہیے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ يَكُونُ لِإِحْدَانَا الدِّرْعُ فِيهِ تَحِيضُ وَفِيهِ تُجْنِبُ ثُمَّ تَرَى فِيهِ الْقَطْرَةَ مِنْ دَمِ حَيْضَتِهَا فَتَقْصَعُهُ بِرِيقِهَا-
سیدہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں ہمارے پاس ایک چادر ہوتی تھی اسی میں حیض آجاتا تھا پھر اگر اس میں کوئی خون کا کوئی قطرہ لگا ہوا نظر آتا تو ہم تھوک لگا کر اس کو مل دیا کرتے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْهُذَلِيُّ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ إِنَّ إِحْدَاكُنَّ تَسْبِقُهَا الْقَطْرَةُ مِنْ الدَّمِ فَإِذَا أَصَابَتْ إِحْدَاكُنَّ ذَلِكَ فَلْتَقْصَعْهُ بِرِيقِهَا-
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں: بعض اوقات خون کا کوئی قطرہ کسی (عورت) +کے کپڑے پر لگ جاتا ہے جب ایسا ہوجائے تو عورت اس کو تھوک کے ذریعے صاف کرلے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِذَا غَسَلَتْ الْمَرْأَةُ الدَّمَ فَلَمْ يَذْهَبْ فَلْتُغَيِّرْهُ بِصُفْرَةِ وَرْسٍ أَوْ زَعْفَرَانٍ-
سیدہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں: جب عورت خون دھو لے اور اس کا نشان نہ جائے تو اسے ورس یا زعفران کے ذریعے صاف کردے۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاذَةَ الْعَدَوِيَّةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَهَا امْرَأَةٌ الدَّمُ يَكُونُ فِي الثَّوْبِ فَأَغْسِلُهُ فَلَا يَذْهَبُ فَأُقَطِّعُهُ قَالَتْ الْمَاءُ طَهُورٌ-
سیدہ عائشہ صدیقہ کے بارے میں منقول ہے ایک خاتون نے ان سے کہا میرے کپڑے پر خون لگ جاتا ہے میں دھوتی ہوں لیکن اس کا نشان نہیں جاتا کیا میں اسے کاٹ دوں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ نے جواب دیا: پانی پاک کردیتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ صُبْحٍ قَالَ سَمِعْتُ خِلَاسَ بْنَ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبُو الْقَاسِمِ يَكُونُ مَعِي فِي الشِّعَارِ الْوَاحِدِ وَأَنَا حَائِضٌ طَامِثٌ إِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ غَسَلَ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ وَصَلَّى فِيهِ ثُمَّ يَعُودُ وَإِنْ أَصَابَهُ مِنِّي شَيْءٌ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ غَسَلَ مَكَانَهُ لَمْ يَعْدُهُ إِلَى غَيْرِهِ وَصَلَّى فِيهِ-
سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ ایک لحاف میں ہوتے تھے۔ مجھے حیض آیا ہوا ہوتا تھا۔ اگر آپ کے (کپڑے پر کچھ خون) لگ جاتا تو آپ اس جگہ کو دھو لیتے باقی کپڑے کو نہیں دھوتے تھے اور پھر اسی کپڑے میں نماز پڑھ لیتے تھے بعد میں پھر کبھی ایسا ہوتا تو آپ کے (کپڑے پر) کچھ لگ جاتا تو آپ ایسا ہی کرتے تھے (جہاں خون لگا ہوتا) اسی جگہ کو دھو لیتے اور باقی کپڑے کو نہیں دھوتے تھے اور پھر اسی میں نماز ادا کرلیتے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِيمَا تَلْبَسُ الْمَرْأَةُ مِنْ الثِّيَابِ وَهِيَ حَائِضٌ إِنْ أَصَابَهُ دَمٌ غَسَلَتْهُ وَإِلَّا فَلَيْسَ عَلَيْهَا غَسْلُهُ وَإِنْ عَرِقَتْ فِيهِ فَإِنَّهُ يُجْزِئُهَا أَنْ تَنْضَحَهُ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں عورت نے حالت حیض میں کپڑے پہنے ہوئے ہوں ان پر خون لگ جائے تو وہ انہیں دھوئے اور اگر نہیں لگا تو اس کپڑے کو دھونا لازم نہیں ہے اگرچہ اس میں پسینہ لگا ہوا ہو اس کے لیے پانی چھڑک لینا کافی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ الْمَرْأَةُ الْحَائِضُ تُصَلِّي فِي ثِيَابِهَا الَّتِي تَحِيضُ فِيهَا إِلَّا أَنْ يُصِيبَ شَيْئًا مِنْهَا دَمٌ فَتَغْسِلَ مَوْضِعَ الدَّمِ-
مجاہد فرماتے ہیں: حائضہ عورت اسی کپڑے میں نماز پڑ ھ سکتی ہے جس میں اسے حیض آیا تھا (شرط یہ ہے کہ اس پر خون نہ لگاہو) اگر اس پر خون لگا ہو تو خون کی جگہ کو دھو لے۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ قَالَ حُتِّيهِ ثُمَّ رُشِّيهِ بِالْمَاءِ-
سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے اس خون کے بارے میں دریافت کیا جو کپڑے پر لگ جاتا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے کھرچ کر پانی کے ذریعے دھو لو۔
-
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْحَائِضُ لَا تَغْسِلُ ثَوْبَهَا إِذَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ دَمٌ-
حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں اگر (حیض کے دوران) پہنے ہوئے کپڑے پر خون نہ لگا ہو تو حائضہ عورت کے لیے اس کپڑے کو دھونا ضروری نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ هُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ثَوْبِهَا إِذَا طَهُرَتْ مِنْ مَحِيضِهَا كَيْفَ تَصْنَعُ بِهِ قَالَ إِنْ رَأَيْتِ فِيهِ دَمًا فَحُكِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِمَاءٍ ثُمَّ انْضَحِي فِي سَائِرِهِ فَصَلِّي فِيهِ-
سیدہ اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں میں نے ایک خاتون کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال کرتے ہوئے سناکہ جب وہ حیض سے پاک ہوجائے تو اس کپڑے کا کیا کرے؟ (جو اس نے حیض کے دوران پہنا تھا) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تمہیں ان میں خون نظر آئے تو اس کو کھرچ کرپانی کے ذریعے دھو لو اور باقی کپڑے پر پانی چھڑک دو اور اسی کپڑے میں نماز پڑھ لو۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ سَلَّامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْحَدَّادِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ دِينَارٍ مَوْلَى أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ قَالَتْ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحِيضَةِ يَكُونُ فِي الثَّوْبِ فَقَالَ اغْسِلِيهِ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَحُكِّيهِ بِضِلَعٍ-
سیدہ ام قیس بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں دریافت کیا جو کپڑے پر لگ چکا ہو تو آپ نے ارشاد فرمایا تم اسے ہڈی کے ذریعے رگڑ کر پانی اور بیری کے ذریعے دھو دو۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ سَمِعْتُ كَرِيمَةَ قالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ فَقَالَتْ الْمَرْأَةُ يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ حِيضَتِهَا فَقَالَتْ لِتَغْسِلْهُ بِالْمَاءِ قَالَتْ فَإِنَّا نَغْسِلُهُ فَيَبْقَى أَثَرُهُ قَالَتْ إِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ-
کریمہ بیان کرتی ہیں ایک خاتون نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا اس کے حیض کا خون اس کے کپڑے پر لگ جاتا ہے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا تم اسے پانی کے ذریعے دھو ڈالو وہ عورت بولی ہم اسے دھو لیں تب بھی اس کانشان باقی رہ جاتا ہے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا پانی ہر چیز کو پاک کردیتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ كَانَتْ عَائِشَةُ تَرَى الشَّيْءَ مِنْ الْمَحِيضِ فِي ثَوْبِهَا فَتَحُتُّهُ بِالْحَجَرِ أَوْ بِالْعُودِ أَوْ بِالْقَرْنِ ثُمَّ تَرُشُّهُ-
عطاء بیان کرتے ہیں اگر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنے کپڑے پر حیض کا خون لگا ہوا نظر آتا تو وہ اسے پتھر لکڑی یا سینگ کے ذریعے کھرچ کر اسے دھو دیتی تھیں۔
-