جو شخص کسی اچھے یا برے کام کا آغاز کرے

أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ حَدَّثَنَاهُ عَاصِمٌ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً عُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَجْرِهِ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ مِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِ شَيْءٌ-
حضرت جریر روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی اچھے کام کا آغاز کرے جس پر اس کے بعد بھی عمل کیا جائے تو اس شخص کو ان سب لوگوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا جو اس پر عمل کریں گے اور ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ اور جو شخص کسی برے کام کا آغاز کرے گا تو انہیں ان سب کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا جو اس پر عمل کریں گے حالانکہ ن لوگوں کے بوجھ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
-
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ مَوْلَى الْحُرَقَةِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ دَعَا إِلَى هُدًى كَانَ لَهُ مِنْ الْأَجْرِ مِثْلُ أُجُورِ مَنْ اتَّبَعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا وَمَنْ دَعَا إِلَى ضَلَالَةٍ كَانَ عَلَيْهِ مِنْ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَهُ لَا يَنْقُصُ ذَلِكَ مِنْ آثَامِهِمْ شَيْئًا-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص ہدایت کی طرف بلائے اسے اس کی پیروی کرنیوالوں کے اجر جتنا اجر ملے گا اور ان لوگوں کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوگی اور جو شخص کسی گمراہی کی طرف بلائے اسے اس کی پیروی کرنیوالے سب لوگوں کے گناہوں جتنا گناہ ملے گا اور ان لوگوں کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
-
أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ شُجَاعٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ يَعْنِي ابْنَ صُبَيْحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ الْعَبْسِيِّ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَثَّ النَّاسَ عَلَى الصَّدَقَةِ فَأَبْطَئُوا حَتَّى بَانَ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ ثُمَّ إِنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَاءَ بِصُرَّةٍ فَتَتَابَعَ النَّاسُ حَتَّى رُئِيَ فِي وَجْهِهِ السُّرُورُ فَقَالَ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً كَانَ لَهُ أَجْرُهُ وَمِثْلُ أَجْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْءٌ وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهُ وَمِثْلُ وِزْرِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يُنْقَصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ-
حضرت جریر بن عبداللہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے لوگوں کو صدقہ کرنے کی ترغیب دی لوگوں نے اس بارے میں سستی کا اظہار کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ناراضگی کے آثار ظاہر ہوئے پھر انصار سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ایک تھیلی لے کر آیا تو اس کے بعد لوگ یکے بعد دیگرے چیزیں لانے لگے یہاں تک کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثار دکھائی دینے لگے تو آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی اچھے کام کا آغاز کرتا ہے اسے اس کا اجر ملتا ہے اور جتنے لوگ اس پر عمل کرتے ہیں ان کے جتنا اجر ملتا ہے حالانکہ ان لوگوں کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔ اور جو شخص کسی برے کام کا آغاز کرتا ہے اسے ان سب لوگوں کے گناہوں جتنا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے جو اس پر عمل کرتے ہیں حالانکہ ان کے گناہ میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَعْظَمُكُمْ أَجْرًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِأَنَّ لِي أَجْرِي وَمِثْلَ أَجْرِ مَنْ اتَّبَعَنِي-
حسان بن عطیہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مجھے تم سب سے زیادہ اجر نصیب ہوگا کیونکہ مجھے میرا بھی اجر ملے گا اور ہر اس شخص جتنا بھی اجر ملے جو میری پیروی کرے گا۔
-
أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ لَيْثٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ دَعَا إِلَى أَمْرٍ وَلَوْ دَعَا رَجُلٌ رَجُلًا كَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَوْقُوفًا بِهِ لَازِمًا بِغَارِبِهِ ثُمَّ قَرَأَ وَقِفُوهُمْ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی معاملے کی طرف دعوت دے خواہ ایک شخص کو دعوت دے تو قیامت کے دن اسے روکا جائے گا اور اس کی پشت کو پکڑ لیا جائے گا پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی۔" اور انہیں روک لو ان سے حساب لیا جائے گا۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ أَرْبَعٌ يُعْطَاهَا الرَّجُلُ بَعْدَ مَوْتِهِ ثُلُثُ مَالِهِ إِذَا كَانَ فِيهِ قَبْلَ ذَلِكَ لِلَّهِ مُطِيعًا وَالْوَلَدُ الصَّالِحُ يَدْعُو لَهُ مِنْ بَعْدِ مَوْتِهِ وَالسُّنَّةُ الْحَسَنَةُ يَسُنُّهَا الرَّجُلُ فَيُعْمَلُ بِهَا بَعْدَ مَوْتِهِ وَالْمِائَةُ إِذَا شَفَعُوا لِلرَّجُلِ شُفِّعُوا فِيهِ-
امام شعبی روایت کرتے ہیں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں چار چیزوں کا ثواب انسان کو مرنے کے بعد بھی ملتا ہے اس کا ایک تہائی مال جبکہ وہ اس سے پہلے اس کے بارے میں اللہ کا فرمانبردار ہو وہ نیک اولاد جو اس کے مرنے کے بعد اس کے لیے دعا کرتی رہے اور وہ اچھا طریقہ جسے کسی انسان نے آغاز کیا ہو اور اس کے مرنے کے بعد بھی اس پر عمل ہوتا رہے اور وہ شخص جس کی نماز جنازہ میں سو افراد شریک ہوں اور ان کی دعا قبول ہوجائے۔
-