جو شخص نفلی روزہ رکھے اور پھر روزہ توڑ دے

أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ هَارُونَ ابْنِ ابْنَةِ أُمِّ هَانِئٍ أَوْ ابْنِ ابْنِ أُمِّ هَانِئٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَهِيَ صَائِمَةٌ فَأُتِيَ بِإِنَاءٍ فَشَرِبَ ثُمَّ نَاوَلَهَا فَشَرِبَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ قَضَاءَ رَمَضَانَ فَصُومِي يَوْمًا آخَرَ وَإِنْ كَانَ تَطَوُّعًا فَإِنْ شِئْتِ فَاقْضِيهِ وَإِنْ شِئْتِ فَلَا تَقْضِيهِ-
سیدہ ام ہانی بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے سیدہ ام ہانی نے روزہ رکھا ہوا تھا آپ کی خدمت میں ایک برتن پیش کیا گیا۔ آپ نے اس سے کچھ مشروب پی لیا اور پھر اسے سیدہ ام ہانی کی طرف بڑھا دیا سیدہ ام ہانی نے بھی اسے پی لیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم نے رمضان کی قضا کا روزہ رکھا ہوا تھا تو پھر کسی اور دن روزہ رکھ لینا اور اگر یہ نفلی روزہ تھا تو اگر تم چاہو تو اس کی قضا رکھ لینا اور اگر چاہو تو قضا نہ کرنا۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَتْ لَمَّا كَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَكَّةَ جَاءَتْ فَاطِمَةُ فَجَلَسَتْ عَنْ يَسَارِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمُّ هَانِئٍ عَنْ يَمِينِهِ قَالَتْ فَجَاءَتْ الْوَلِيدَةُ بِإِنَاءٍ فِيهِ شَرَابٌ فَنَاوَلَتْهُ فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ نَاوَلَهُ أُمَّ هَانِئٍ فَشَرِبَتْ مِنْهُ ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ أَفْطَرْتُ وَكُنْتُ صَائِمَةً فَقَالَ لَهَا أَكُنْتِ تَقْضِينَ شَيْئًا قَالَتْ لَا قَالَ فَلَا يَضُرُّكِ إِنْ كَانَ تَطَوُّعًا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَقُولُ بِهِ إِنْ شَاءَ قَضَى وَإِنْ شَاءَ لَمْ يَقْضِ-
سیدہ ام ہانی بیان کرتی ہیں فتح مکہ کے موقع پر سیدہ فاطمہ تشریف لائیں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف بیٹھ گئیں سیدہ ام ہانی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف بیٹھی ہوئی تھیں سیدہ ام ہانی بیان کرتی ہیں ایک بچی ایک برتن لائی جس میں ایک مشروب تھا اس نے وہ برتن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پی لیا پھر اسے سیدہ ام ہانی کی طرف بڑھادیا سیدہ ام ہانی نے اس میں سے پی لیا پھر عرض کی یا رسول اللہ میں نے روزہ توڑ دیا ہے میں نے روزہ رکھا ہوا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کیا تم نے کوئی قضا روزہ رکھا ہوا تھا انہوں نے عرض کی نہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر تمہیں کوئی نقصان نہیں ہوا اگر نفلی روزہ تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں میں اسی کے مطابق فتوی دیتا ہوں۔
-