TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
روزے کا بیان۔
جو شخص رمضان کے مہینے میں دن کے وقت اپنی بیوی سے صحبت کرے
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ هَلَكْتُ فَقَالَ وَمَا أَهْلَكَكَ قَالَ وَاقَعْتُ امْرَأَتِي فِي شَهْرِ رَمَضَانَ قَالَ فَأَعْتِقْ رَقَبَةً قَالَ لَيْسَ عِنْدِي قَالَ فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لَا أَسْتَطِيعُ قَالَ فَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا قَالَ لَا أَجِدُ قَالَ فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَقٍ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ أَيْنَ السَّائِلُ تَصَدَّقْ بِهَذَا فَقَالَ أَعَلَى أَفْقَرَ مِنْ أَهْلِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَوَاللَّهِ مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَفْقَرَ مِنَّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْتُمْ إِذًا وَضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ أَنْيَابُهُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خد مت میں حاضر ہوا اور عرض کی میں ہلاکت کا شکار ہوگیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تم کو کس چیز نے ہلاکت کا شکار کیا اس نے عرض کی میں نے رمضان کے مہینے میں اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرلی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ایک غلام آزاد کردو اس نے عرض کی میرے پاس پیسے نہیں ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لگاتار دو مہینے تک روزے رکھو اس نے عرض کی میں یہ بھی نہیں کرسکتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ اس نے عرض کی میرے پاس اس کی بھی گنجائش نہیں (راوی بیان کرتے ہیں) پھر نبی کی خدمت میں ایک تھیلا لایا گیا جس میں کھجوریں موجود تھیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ سوال کرنے والا شخص کہاں ہے پھر اس سے فرمایا تم اسے صدقہ کرو اس نے عرض کی یا رسول اللہ کیا میں اپنے گھر والوں سے زیادہ مستحق شخص کو صدقہ کروں اللہ کی قسم مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیان ہمارے گھر سے زیادہ محتاج کوئی اور نہیں ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر تم ہی کھالو آپ مسکرا دیے یہاں تک کہ آپ کی داڑھیں نظر آنی لگیں۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے رمضان کے مہینے میں روزہ توڑ دیا (اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے)
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ تَقُولُ إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ احْتَرَقَ فَسَأَلَهُ مَا لَهُ فَقَالَ أَصَابَ أَهْلَهُ فِي رَمَضَانَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِكْتَلٍ يُدْعَى الْعَرَقَ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ أَيْنَ الْمُحْتَرِقُ فَقَامَ الرَّجُلُ فَقَالَ تَصَدَّقْ بِهَذَا-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی وہ جل گیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت کیا کہ اسے کیا ہوا ہے اسنے عرض کی اس نے رمضان کے مہینے میں اپنی بیوی سے صحبت کرلی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک پیمانہ لایا گیا جس کا نام عرق تھا اس میں کھجوریں تھیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا وہ جلنے والے صاحب کہاں ہے وہ شخص کھڑا ہوا آپ نے فرمایا تم اسے صدقہ کردو۔
-