TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وراثت کا بیان
جو شخص اپنے باپ کے علاوہ خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے۔
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ شُعْبَةُ هَذَا أَوَّلُ مَنْ رَمَى بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَهَذَا تَدَلَّى مِنْ حِصْنِ الطَّائِفِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُمَا حَدَّثَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ-
حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت ابوبکرہ روایت کرتے ہیں شعبہ نامی راوی فرماتے ہیں یہ وہ پہلے صاحب ہیں جنہوں نے اللہ کی راہ میں تیر اندازی کی تھی یعنی حضرت سعد بن ابی وقاص نے اور یہ صاحب یعنی حضرت ابوبکرہ طائف کے قلعے سے گزر کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے یہ دونوں حضرات یہ بات بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف خود کو منسوب کرے اور یہ بات وہ جانتا ہو کہ دوسرا شخص اس کا باپ نہیں ہے تو ایسے شخص پر جنت حرام ہو جاتی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ قَالَ كُفْرٌ بِاللَّهِ ادِّعَاءٌ إِلَى نَسَبٍ لَا يُعْرَفُ وَكُفْرٌ بِاللَّهِ تَبَرُّؤٌ مِنْ نَسَبٍ وَإِنْ دَقَّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَكَرِيَّا أَبِي يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ نَحْوًا مِنْهُ-
حضرت ابوبکر صدیق بیان کرتے ہیں جو نسب نہ ہو اس کی طرف خود کو منسوب کرنا اللہ کا انکار کرنا ہے اور جونسب خواہ وہ کتنا ہی کم حثییت کیوں نہ ہو اس سے خود کو لاتعلق قرار دینا بھی اللہ کا انکار کرناہ ے۔ حضرت ابووائل نے یہ بیان حضرت عبداللہ بن مسعود کے حوالے سے نقل کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِيُّ عَنْ جَعْفَرٍ الْأَحْمَرِ عَنْ السَّرِيِّ بْنِ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَايِعَهُ فَجِئْتُ وَقَدْ قُبِضَ وَأَبُو بَكْرٍ قَائِمٌ فِي مَقَامِهِ فَأَطَابَ الثَّنَاءَ وَأَكْثَرَ الْبُكَاءَ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ كُفْرٌ بِاللَّهِ انْتِفَاءٌ مِنْ نَسَبٍ وَإِنْ دَقَّ وَادِّعَاءُ نَسَبٍ لَا يُعْرَفُ-
قیس بن ابوحازم بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اسلام قبول کرنے کے لیے حاضر ہوا جب میں مدینہ پہنچا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوچکا تھا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کے جانشین بن چکے تھے انہوں نے اللہ کی طویل حمدوثناء کی اور بکثرت روتے رہے اور پھر یہ بات بیان کی میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اپنے حقیقی نسب کا خواہ وہ کتنا ہی کم حثییت کیوں نہ ہو انکار کرنا اللہ کا انکار کرنا ہے اور جو نسب نہ ہو اس سے خود کو منسوب کرنا بھی اللہ کا انکار کرنے کے مترادف ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ وَالِدِهِ أَوْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ الَّذِينَ أَعْتَقُوهُ فَإِنَّ عَلَيْهِ لَعْنَةَ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلَا عَدْلٌ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور طرف خود کو منسوب کرے یا جس آقا نے اس کو آزاد کیا ہے اس کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی ولاء کو منسوب کرے توایسے شخص پر اللہ اور فرشتوں اور تمام بنی نوع انسان کی قیامت کے دن تک لعنت ہوتی رہے گی ایسے شخص کی کوئی فرض یا نفل عبادت قبول نہ ہوگی۔
-