TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وصیت کا بیان۔
جو شخص اس بات کو ناپسند یدہ قرار دیتا ہے کہ مرتے وقت اپنے مال کو تقسیم کردیا جائے۔
حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسٍ قَالَ كَانَ يُقَالُ إِنَّ الرَّجُلَ لَيُحْرَمُ بَرَكَةَ مَالِهِ فِي حَيَاتِهِ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْمَوْتِ تَزَوَّدَ بِفَجْرَةٍ-
قیس بیان کرتے ہیں یہ کہا جاتا ہے آدمی اپنی زندگی میں مال کی برکت سے محروم رہتا ہے اور جب مرنے کا وقت آتا ہے تو وہ اس کے ذریعے آخرت کا زاد راہ اختیار کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ الْمُرَّانِ الْإِمْسَاكُ فِي الْحَيَاةِ وَالتَّبْذِيرُ عِنْدَ الْمَوْتِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يُقَالُ مُرٌّ فِي الْحَيَاةِ وَمُرٌّ عِنْدَ الْمَوْتِ-
ابراہیم تیمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں حضرت عبداللہ فرماتے ہیں دوحرکتیں کڑوی ہیں ایک زندگی میں مال سنبھال کر رکھنا اور دوسرا مرتے وقت اسے خرچ کرنا۔ امام دارمی فرماتے ہیں یہ محاورہ ہے کہ زندگی میں بھی کڑوا رہا اور مرتے وقت بھی کڑوا رہا۔
-