جنبی شخص اور حائضہ عورت کے پسینے کا حکم

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ ثُمَّ يَمْسَحُهُ بِهِ قَالَ لَا بَأْسَ بِهِ-
عبداللہ بن عثمان بیان کرتے ہیں میں نے سعید بن جبیر سے جنبی شخص کے بارے میں سوال کیا اسے کپڑوں میں پسینہ آجاتا ہے اور وہ اسی کپڑے کے ذریعے اسے پونچھ لیتا ہے تو سعید نے جواب دیا اس میں کوئی حرج نہیں۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّهُ كَانَ لَا يَرَى بِعَرَقِ الْجُنُبِ فِي الثَّوْبِ بَأْسًا-
عبداللہ بیان کرتے ہیں سعید بن جبیر کے نزدیک جنبی شخص کا پسینہ کپڑے پر لگ جانے میں کوئی حرج نہیں۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ كَانَ لَا يَرَى بِهِ بَأْسًا-
شعبی کے نزدیک بھی اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ مَا كُلُّ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانُوا يَجِدُونَ ثَوْبَيْنِ فَقَالَ إِذَا اغْتَسَلْتَ أَلَسْتَ تَلْبَسُهُ فَذَاكَ بِذَاكَ-
حسن بصری فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ کے پاس دو لباس نہیں ہوتے تھے اس لیے آپ نے فرمایا جب تم غسل کرلیتے ہو اس کو پہن نہیں لیتے تو یہ اس کے بدلے میں ہوگیا۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّ عَائِشَةَ سُئِلَتْ عَنْ الرَّجُلِ يُصِيبُ الْمَرْأَةَ ثُمَّ يَلْبَسُ الثَّوْبَ فَيَعْرَقُ فِيهِ فَلَمْ تَرَ بِهِ بَأْسًا-
قاسم بیان کرتے ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو اپنی اہلیہ کے ساتھ صحبت کرنے کے بعد غسل سے پہلے کپڑے پہن لیتا ہے اور اسے ان کپڑوں میں پسینہ آجاتا ہے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ لَا بَأْسَ أَنْ يَعْرَقَ الْجُنُبُ وَالْحَائِضُ فِي الثَّوْبِ يُصَلَّى فِيهِ-
عطاء فرماتے ہیں جنبی شخص اور حائضہ عورت جن کپڑوں میں نماز پڑھتے ہیں اگر انہیں ان کپڑوں میں پسینہ آجائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي ثَوْبِهِ قَالَ لَا يَضُرُّهُ وَلَا يَنْضَحُهُ بِالْمَاءِ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں جنبی شخص کو اپنے کپڑوں میں پسینہ آ جائے تو اس کو کوئی ضرر نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے کپڑے کو پانی کے ذریعے دھونا پڑے گا۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْحَائِضِ إِذَا عَرِقَتْ فِي ثِيَابِهَا فَإِنَّهُ يُجْزِئُهَا أَنْ تَنْضَحَهُ بِالْمَاءِ-
حائضہ عورت کے بارے میں ابراہیم نخعی فرماتے ہیں اگر اسے اپنے کپڑوں میں پسینہ آ جائے تو اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس پر پانی چھڑک لے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ كَانَ يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ وَهُوَ جُنُبٌ ثُمَّ يُصَلِّي فِيهِ-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کو کپڑوں میں پسینہ آ جاتا تھا تو وہ اس وقت جنابت کی حالت ہوتے تھے بعد میں وہ انہی کپڑوں میں نماز پڑھتے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ هِشَامٍ هُوَ ابْنُ حَسَّانَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ لَمْ يَكُنْ يَرَى بَأْسًا بِعَرَقِ الْحَائِضِ وَالْجُنُبِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے نزدیک حائضہ عورت اور جنبی شخص کے پسینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا يَحِلُّ لِي مِنْ امْرَأَتِي وَهِيَ حَائِضٌ قَالَ لِتَشُدَّ عَلَيْهَا إِزَارَهَا ثُمَّ شَأْنَكَ بِأَعْلَاهَا-
حضرت زید بن اسلم بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم سے سوال کیا اپنی بیوی کے حوالے سے میرے لیے کیا جائز ہوگا جبکہ وہ حیض کی حالت میں ہو؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا وہ عورت اپنا تہبند اچھی طرح باندھے پھر تم اس کا اوپری جسم استعمال کرسکتے ہو۔
-
أَخْبَرَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ أَرْسَلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِلَى عَائِشَةَ لِيَسْأَلَهَا هَلْ يُبَاشِرُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَقَالَتْ لِتَشُدَّ إِزَارَهَا عَلَى أَسْفَلِهَا ثُمَّ يُبَاشِرُهَا-
عبداللہ نے ایک شخص کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں بھیجا تاکہ وہ ان سے یہ دریافت کرے کہ کیا کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ اس وقت مباشرت کرسکتا ہے جب وہ حیض کی حالت میں ہو؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا وہ عورت اپنے زیریں حصہ پر ازار باندھے پھر وہ شخص اس کے ساتھ مباشرت کرسکتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْحَائِضُ يَأْتِيهَا زَوْجُهَا فِي مَرَاقِّهَا وَبَيْنَ فَخِذَيْهَا فَإِذَا دَفَقَ غَسَلَتْ مَا أَصَابَهَا وَاغْتَسَلَ هُوَ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں حائضہ عورت کا شوہر اس کے ساتھ پیٹ کے نیچے اور زانو کے درمیان (یعنی شرمگاہ کے علاوہ) عمل کرے گا اور جب اسے انزال ہوجائے گا تو عورت اپنے جسم پر لگی ہوئی ناپاکی کو دھو لے گی اور مرد غسل کرے گا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَدِيٍّ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ الْكَرِيمِ عَنْ الْحَائِضِ فَقَالَ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لَقَدْ عَلِمَتْ أُمُّ عِمْرَانَ أَنِّي أَطْعُنُ فِي أَلْيَتِهَا يَعْنِي وَهِيَ حَائِضٌ-
عبداللہ بیان کرتے ہیں میں نے عبدالکریم سے حائضہ عورت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا۔ ابراہیم کہا کرتے تھے میری اہلیہ ام عمران جانتی ہے کہ میں ان کے سرین میں ٹھونگیں لگاتا رہتا ہوں۔ (راوی کہتے ہیں یعنی جب وہ خاتون حالت حیض میں ہوتی ہیں)۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ عَطَاءً عَنْ الْحَائِضِ فَلَمْ يَرَ بِمَا دُونَ الدَّمِ بَأْسًا-
مالک بیان کرتے ہیں ایک شخص نے عطاء سے حائضہ عورت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے خون (خروج کے مخصوص مقام) کے علاوہ وہ جگہ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں سمجھا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ إِذَا حِضْتُ أَمَرَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَّزِرُ وَكَانَ يُبَاشِرُنِي-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں جب مجھے حیض آ جاتا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ہدایت کرتے، میں ازار باندھ لیتی اور آپ مجھ سے مباشرت کیا کرتے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي مَيْمُونُ بْنُ مِهْرَانَ قَالَ سُئِلَتْ عَائِشَةُ مَا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنْ امْرَأَتِهِ وَهِيَ حَائِضٌ قَالَتْ مَا فَوْقَ الْإِزَارِ-
میمون بیان کرتے ہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا گیا مرد کے لیے بیوی کا کتنا حصہ جائز ہے جبکہ وہ حیض کی حالت میں ہو تو انہوں نے جواب دیا ازار سے اوپر والا حصہ۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عُيَيْنَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَوْشَنٍ عَنْ مَرْوَانَ الْأَصْفَرِ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ مَا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنْ امْرَأَتِهِ إِذَا كَانَتْ حَائِضًا قَالَتْ كُلُّ شَيْءٍ غَيْرُ الْجِمَاعِ قَالَ قَلْتُ فَمَا يَحْرُمُ عَلَيْهِ مِنْهَا إِذَا كَانَا مُحْرِمَيْنِ قَالَتْ كُلُّ شَيْءٍ غَيْرُ كَلَامِهَا-
مسروق بیان کرتے ہیں میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا مرد کے لیے بیوی کا کتناحصہ جائز ہے جبکہ وہ حیض کی حالت میں ہوسیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا صحبت کرنے کے علاوہ ہر چیز مسروق کہتے ہیں میں نے دریافت کیا جب میاں بیوی دونوں حالت احرام میں ہوں تو مرد کے لیے عورت کا کتناحصہ حرام ہوگا؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا بات کرنے کے علاوہ ہر چیز۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَلْدِ بْنِ أَيُّوبَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لِإِنْسَانٍ اجْتَنِبْ شِعَارَ الدَّمِ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک شخص سے فرمایا تھا خون کے مخصوص مقام سے پرہیز کرو۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ إِذَا كَفَّ الْأَذَى يَعْنِي الدَّمَ-
شعبی فرماتے ہیں وہ شخص ناپاکی یعنی خون سے پرہیز کرے۔
-
أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ لَا بَأْسَ أَنْ تُؤْتَى الْحَائِضُ بَيْنَ فَخِذَيْهَا وَفِي سُرَّتِهَا-
مجاہد فرماتے ہیں حائضہ عورت کے دونوں زانو کے درمیان اور ناف میں عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ يُقْبِلُ بِهِ وَيُدْبِرُ إِلَّا الدُّبُرَ وَالْمَحِيضَ-
مجاہد بیان کرتے ہیں مرد آگے اور پیچھے کی جانب سے صحبت کرسکتا ہے البتہ دبر اور حیض کے مقام میں نہیں کرسکتا۔
-
أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لِحَافٍ فَوَجَدْتُ مَا تَجِدُ النِّسَاءُ فَقُمْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَكِ أَنَفِسْتِ قُلْتُ وَجَدْتُ مَا تَجِدُ النِّسَاءُ قَالَ ذَاكَ مَا كَتَبَ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ قَالَتْ فَقُمْتُ فَأَصْلَحْتُ مِنْ شَأْنِي ثُمَّ رَجَعْتُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْخُلِي فِي اللِّحَافِ فَدَخَلْتُ-
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم کے ہمراہ ایک لحاف میں لیٹی ہوئی تھی میں نے وہی صورت پائی جو خواتین پاتی ہیں میں اٹھ کھڑی ہوئی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا تمہیں کیا ہوا کیا تمہیں حیض آگیا ہے ؟ میں نے عرض کی میں نے وہی صورت پائی ہے جو خواتین پاتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ وہ چیز ہے جو اللہ نے حضرت آدم کی بیٹیوں کا مقدر کردی ہے سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں میں اٹھی میں نے اپنا معاملہ درست کیا اور واپس آگئی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لحاف کے اندر آجاؤ تو میں آگئی۔
-
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ بَيْنَا أَنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُضْطَجِعَةٌ فِي الْخَمِيلَةِ إِذْ حِضْتُ فَانْسَلَلْتُ فَأَخَذْتُ ثِيَابَ حِيضَتِي فَقَالَ أَنَفِسْتِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَتْ دَعَانِي فَاضْطَجَعْتُ مَعَهُ فِي الْخَمِيلَةِ قَالَتْ وَكَانَتْ هِيَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْتَسِلَانِ مِنْ الْإِنَاءِ الْوَاحِدِ مِنْ الْجَنَابَةِ وَكَانَ يُقَبِّلُهَا وَهُوَ صَائِمٌ-
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں ایک مرتبہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھی مجھے حیض آگیا میں باہر گئی اور میں نے حیض کے کپڑے پہن لیے نبی اکرم نے دریافت کیا کیا تمہیں حیض آگیا ہے ؟ میں نے عرض کی جی ہاں۔ سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم نے مجھے بلایا تو میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔ راوی خاتون بیان کرتی ہیں وہ سیدہ ام سلمہ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل جنابت کیا کرتے تھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں ان کا بوسہ لے لیا کرتے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ مَيْمُونَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَاشِرُ الْمَرْأَةَ مِنْ نِسَائِهِ فَوْقَ الْإِزَارِ وَهِيَ حَائِضٌ-
سیدہ میمونہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اہلیہ کے ساتھ ازار کے اوپر عمل کرتے تھے جب وہ حیض کی حالت میں ہوتی تھیں۔
-
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ إِحْدَانَا إِذَا كَانَتْ حَائِضًا أَنْ تَشُدَّ عَلَيْهَا إِزَارَهَا ثُمَّ يُبَاشِرُهَا-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ہم میں سے کوئی ایک جب حیض کی حالت میں ہوتی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے ازار باندھنے کی ہدایت کرتے اور اس کے ساتھ مباشرت کرتے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ قَالَ قَالَتْ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ كُنْتُ أَتَّزِرُ وَأَنَا حَائِضٌ ثُمَّ أَدْخُلُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي لِحَافِهِ-
ام المومنین بیان کرتی ہیں حیض کی حالت میں ازار باندھ کر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک لحاف میں داخل ہوجاتی تھی۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ قَالَ سُئِلَ ابْنُ جُبَيْرٍ مَا لِلرَّجُلِ مِنْ امْرَأَتِهِ إِذَا كَانَتْ حَائِضًا قَالَ مَا فَوْقَ الْإِزَارِ-
ابن جبیر سے سوال کیا گیا جب عورت حیض کی حالت میں ہو تو مرد اس کے ساتھ کیا کرسکتا ہے انہوں نے جواب دیا ازار کے اوپر استعمال کرسکتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبِيدَةَ فِي الْحَائِضِ قَالَ الْفِرَاشُ وَاحِدٌ وَاللُّحُفُ شَتَّى فَإِنْ كَانُوا لَا يَجِدُونَ رَدَّ عَلَيْهَا مِنْ لِحَافِهِ-
حائضہ عورت کے بارے میں عبیدہ فرماتے ہں بستر ایک ہونا چاہیے اور لحاف الگ ہونے چاہیے لیکن اگر زیادہ لحاف نہ ہو تو مرد عورت کو اپنے لحاف دیدیں۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ لَهُ مَا فَوْقَ السَّرَرِ أَوْ السُّرَّةِ-
ابن سیرین بیان کرتے ہیں قاضی شریح نے ان سے کہا تھا کہ مرد عورت کا ناف سے اوپر والا حصہ استعمال کرسکتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ بَابَنُوسَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَشَّحُنِي وَأَنَا حَائِضٌ وَيُصِيبُ مِنْ رَأْسِي وَبَيْنِي وَبَيْنَهُ ثَوْبٌ-
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مجھے چادر اوڑھا دیتے تھے جب میں حائضہ ہوتی تھیں آپ میرے سر پر پیار کرتے تھے اس وقت میرے اور آپ کے درمیان صرف ایک کپڑا حائل ہوتا تھا
-
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ الْيَهُودَ كَانُوا إِذَا حَاضَتْ الْمَرْأَةُ فِيهِمْ لَمْ يُؤَاكِلُوهَا وَلَمْ يُشَارِبُوهَا وَأَخْرَجُوهَا مِنْ الْبَيْتِ وَلَمْ تَكُنْ مَعَهُمْ فِي الْبُيُوتِ فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُؤَاكِلُوهُنَّ وَأَنْ يُشَارِبُوهُنَّ وَأَنْ يَكُنَّ مَعَهُمْ فِي الْبُيُوتِ وَأَنْ يَفْعَلُوا كُلَّ شَيْءٍ مَا خَلَا النِّكَاحَ فَقَالَتْ الْيَهُودُ مَا يُرِيدُ هَذَا أَنْ يَدَعَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِنَا إِلَّا خَالَفَنَا فِيهِ فَجَاءَ عَبَّادُ بْنُ بِشْرٍ وَأُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَاهُ بِذَلِكَ وَقَالَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نَنْكِحُهُنَّ فِي الْمَحِيضِ فَتَمَعَّرَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمَعُّرًا شَدِيدًا حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ وَجَدَ عَلَيْهِمَا فَقَامَا فَخَرَجَا فَاسْتَقْبَلَتْهُمَا هَدِيَّةُ لَبَنٍ فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آثَارِهِمَا فَرَدَّهُمَا فَسَقَاهُمَا فَعَلِمْنَا أَنَّهُ لَمْ يَغْضَبْ عَلَيْهِمَا-
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں یہودیوں کا یہ معمول تھا کہ جب ان کے درمیان کسی خاتون کو حیض آجاتا تو وہ اس کے ساتھ کھاتے پیتے نہیں تھے بلکہ اسے گھر سے نکال دیتے تھے اور وہ عورت ان لوگوں کے ساتھ گھر میں نہیں رہ سکتی تھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں سوال کیا گیا تب اللہ نے یہ آیت نازل کی " لوگ تم سے حیض کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تم فرمادو وہ ناپاکی ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ خواتین کے ساتھ کھا سکتے ہیں ان کے ساتھ پی سکتے ہیں اور ان کے ساتھ گھر میں رہ سکتے ہیں نیز صحبت کرنے کے علاوہ سب کچھ کرسکتے ہیں یہ سن کر یہودیوں نے کہا یہ صاحب ہر معاملے میں ہماری مخالفت کرنا چاہتے ہیں۔ عباد بن بشیر اور اسید بن حضیر نبی اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس بارے میں بتایا اور عرض کی کیوں نہ ہم لوگ ان خواتین کے ساتھ حیض کی حالت میں صحبت کرلیا کریں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہوگیا حتی کہ ہم نے یہ گمان کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اب ان دونوں حضرات پر شدید ناراضگی کا اظہار کریں گے یہ دونوں حضرات اٹھ کر وہاں سے چلے گئے اور اس کے فورا بعد دودھ کا تحفہ آیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پیچھے آدمی بھیجا جو انہیں واپس لایا آپ نے ان دونوں کو دودھ پلایا جس سے ہمیں یہ اندازہ ہوا کہ آپ ان حضرات پر شدید ناراض نہیں ہوئے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ حَدَّثَنِي شَيْبَةُ بْنُ هِشَامٍ الرَّاسِبِيُّ قَالَ سَأَلْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ الرَّجُلِ يُضَاجِعُ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فِي لِحَافٍ وَاحِدٍ فَقَالَ أَمَّا نَحْنُ آلَ عُمَرَ فَنَهْجُرُهُنَّ إِذَا كُنَّ حُيَّضًا-
شیبہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت سالم بن عبداللہ سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو اپنی حائضہ بیوی کے ہمراہ ایک لحاف میں لیٹ جاتا ہے تو انہوں نے جواب دیا ہم لوگ یعنی حضرت عمر کے خاندان کے افراد خواتین کو اس وقت الگ کردیتے ہیں جب وہ حیض کی حالت میں ہوتی ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَا بَأْسَ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ مَا لَمْ تَكُنْ جُنُبًا أَوْ حَائِضًا-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر کوئی عورت جنبی یا حائضہ نہ ہو تو اس کے وضو سے بچے ہوئے پانی کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ غَيْلَانَ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ يَضَعُهُ وَضْعًا يَعْنِي عَلَى الْفَرْجِ-
حکم بیان کرتے ہیں (حائضہ عورت کو) شرمگاہ پر کوئی چیز رکھ لینی چاہیے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ حَبِيبٍ مَوْلَى عُرْوَةَ عَنْ نُدْبَةَ مَوْلَاةِ مَيْمُونَةَ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُبَاشِرُ الْمَرْأَةَ مِنْ نِسَائِهِ وَهِيَ حَائِضٌ إِذَا كَانَ عَلَيْهَا إِزَارٌ يَبْلُغُ أَنْصَافَ الْفَخِذَيْنِ أَوْ الرُّكْبَتَيْنِ مُحْتَجِزَةً بِهِ-
سیدہ میمونہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات میں سے کسی حائضہ اہلیہ کے ساتھ مباشرت کرلیا کرتے تھے جبکہ ان اہلیہ کاتہبند نصف زانو یا گھٹنے تک پہنچا ہوتا جو ان اہلیہ نے باندھا ہوتا تھا۔
-