TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
جس شخص کی کچھ نماز باجماعت گزر چکی ہو اس کا مسنون طریقہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ وَحَمْزَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ أَنَّهُمَا سَمِعَا الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يُخْبِرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبَلَ وَأَقْبَلَ مَعَهُ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ حَتَّى وَجَدُوا النَّاسَ قَدْ أَقَامُوا الصَّلَاةَ صَلَاةَ الْفَجْرِ وَقَدَّمُوا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ يُصَلِّي بِهِمْ فَصَلَّى بِهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ رَكْعَةً مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَفَّ مَعَ النَّاسِ وَرَاءَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ فَلَمَّا سَلَّمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى فَفَزِعَ النَّاسُ لِذَلِكَ وَأَكْثَرُوا التَّسْبِيحَ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ قَالَ لِلنَّاسِ قَدْ أَصَبْتُمْ أَوْ قَدْ أَحْسَنْتُمْ-
حضرت مغیرہ بن شعبہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، حضرت مغیرہ بھی ان کے ساتھ تھے لوگ نماز باجماعت شروع کرچکے تھے۔ یہ فجر کی نماز تھی انہوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف کو نماز پڑھانے کے لیے آگے کردیا تھا وہ نبی اکرم کے تشریف لانے سے پہلے انہیں فجر کی نماز میں ایک رکعت پڑھاچکے تھے۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو آپ حضرت عبدالرحمن کے پیچھے لوگوں کے ساتھ صف میں دوسری رکعت میں شامل ہوگئے جب حضرت عبدالرحمن نے سلام پھیر دیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور آپ نے (پہلے رہ جانے والی رکعت ) ادا کی۔ اس وجہ سے لوگ پریشان ہوگئے انہوں نے بکثرت تسبیح پڑھنا شروع کردی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز مکمل کرلینے کے بعد ا ن لوگوں سے فرمایا : تم نے ٹھیک کیا (کہ نماز باجماعت ادا کرلی)
-
أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَوْمِ وَقَدْ قَامُوا إِلَى الصَّلَاةِ يُصَلِّي بِهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَقَدْ رَكَعَ بِهِمْ فَلَمَّا أَحَسَّ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَى إِلَيْهِ بِيَدِهِ فَصَلَّى بِهِمْ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ فَرَكَعْنَا الرَّكْعَةَ الَّتِي سُبِقْنَا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَقُولُ فِي الْقَضَاءِ بِقَوْلِ أَهْلِ الْكُوفَةِ أَنْ يَجْعَلَ مَا فَاتَهُ مِنْ الصَّلَاةِ قَضَاءً-
حمزہ بن مغیرہ ، حضرت مغیرہ بن شعبہ جوان کے والد ہیں ان کا بیان نقل کرتے ہیں ۔ جب میں اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آئے تو وہ لوگ نماز پڑھ رہے تھے حضرت عبدالرحمن بن عوف انہیں نماز پڑھا رہے تھے ۔ جب انہوں نے پیچھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو ہٹنے لگے لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دست اقدس کے ذریعے انہیں حکم دیا کہ وہ نماز پڑھاتے رہیں حضرت عبدالرحمن نے انہیں نماز پڑھا لینے کے بعد سلام پھیرا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوگئے اور میں بھی کھڑا ہوگیا اور ہم نے وہ رکعت ادا کی جو پہلے گزرچکی تھی تو نبی اکرم اور میں کھڑے ہوگئے اور پہلی رکعت ادا کی جونہیں پڑھی تھی۔ امام محمد دارمی فرماتے ہیں میں اہل کوفہ کی طرح اس بات کافتوی دیتاہوں کہ اگر کوئی رکعت گزرچکی ہو تو اس کو ادا کرلیا جائے۔
-