جب کوئی شخص کسی چیز کو اللہ کی راہ میں دینے کی وصیت کرے۔

حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُوسَى هُوَ ابْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى ابْنِ عُمَرَ فَقَالَ إِنَّ رَجُلًا أَوْصَى إِلَيَّ وَجَعَلَ نَاقَةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَيْسَ هَذَا زَمَانًا يُخْرَجُ إِلَى الْغَزْوِ فَأَحْمِلُ عَلَيْهَا فِي الْحَجِّ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ مِنْ سَبِيلِ اللَّهِ-
نافع بیان کرتے ہیں ایک شخص حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور بولا کہ ایک شخص نے مجھ سے یہ وصیت کی تھی کہ وہ اپنی اونٹنی اللہ کی راہ میں دیتا ہے اب وہ زمانہ نہیں ہے جس میں لوگ جنگ کی طرف جاتے ہیں کیا میں اس پر حج کرنے والوں کو سوار کردوں حضرت عمر نے جواب دیا حج اور عمرہ اللہ کی راہ میں ہوتے ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا أَوْصَى بِمَالِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَسَأَلَ الْوَصِيُّ عَنْ ذَلِكَ عُمَرَ فَقَالَ أَعْطِهِ عُمَّالَ اللَّهِ قَالَ وَمَنْ عُمَّالُ اللَّهِ قَالَ حَاجُّ بَيْتِ اللَّهِ-
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے اپنے مال میں سے اللہ کی راہ میں دینے کی وصیت کی تھی جس شخص کو وصیت کی تھی اس شخص نے حضرت عمر سے دریافت کیا تو حضرت عمر نے فرمایا اللہ کی راہ میں کام کرنے والوں کو دے دو اس شخص نے دریافت کیا اللہ کی راہ میں کام کرنے والے کون لوگ ہیں حضرت عمر نے فرمایا اللہ کے گھر میں حج کرنے والے لوگ۔
-