TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وصیت کا بیان۔
جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ وَهُوَ غَائِبٌ فَلْيَقْبَلْ وَصِيَّتَهُ وَإِنْ كَانَ حَاضِرًا فَهُوَ بِالْخِيَارِ إِنْ شَاءَ قَبِلَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ-
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو تو وہ اس وصیت کو قبول کرلے اگر وہ موجود ہوتا تو اسے اختیار ہوتا اگر چاہے تو قبول کرلے اور اگر چاہتا تو قبول نہ کرتا۔
-
حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ سَأَلْتُ الْحَسَنَ وَمُحَمَّدًا عَنْ الرَّجُلِ يُوصِي إِلَى الرَّجُلِ قَالَا نَخْتَارُ أَنْ يَقْبَلَ-
ایوب بیان کرتے ہیں میں نے حسن اور محمد سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جو کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرتا ہے تو ان دونوں نے یہ جواب دیا اس دوسرے شخص کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ چاہے تو اسے قبول کرلے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَسْعَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ وَهُوَ غَائِبٌ فَإِذَا قَدِمَ فَإِنْ شَاءَ قَبِلَ فَإِذَا قَبِلَ لَمْ يَكُنْ لَهُ أَنْ يَرُدَّ-
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی غیر موجود شخص کے بارے وصیت کرتا ہے تو جب وہ دوسرا شخص آئے تو اسے اختیار ہوگا اگر وہ چاہے تو قبول کرلے اگر وہ قبول کرلیتا ہے تو اسے واپس کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا الْوَضَّاحُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ فَعُرِضَتْ عَلَيْهِ الْوَصِيَّةُ وَكَانَ غَائِبًا فَقَبِلَ لَمْ يَكُنْ لَهُ أَنْ يَرْجِعَ-
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو کوئی وصیت کرتا ہے اور اس دوسرے شخص کے سامنے اس وصیت کو پیش کیا جائے تو اگر وہ شخص غیر موجود ہو اور اسے قبول کرلے تب اسے اس بات کا اختیار نہیں ہوگا کہ وہ اس سے رجوع کرلے۔
-