TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
دیت کا بیان
جانور کے زخمی کرنے کا کوئی تاوان نہیں ہوگا۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَجْمَاءُ جُرْحُهَا جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جانور کے زخمی کرنے کا کوئی تاوان نہیں ہوگا کنویں میں گرجانے کا کوئی تاوان نہیں ہے کان میں گرنے کا کوئی تاوان نہیں ہے اور خزانے کے اندر پانچویں حصے کی ادائیگی لازم ہوگی۔
-
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جُرْحُ الْعَجْمَاءِ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جانور کے زخمی کرنے کا کوئی تاوان نہیں ہے کنویں میں گرجانے کا کوئی تاوان نہیں ہے کان میں گرنے کا کوئی تاوان نہیں ہے اور خزانے میں پانچویں حصے کی ادائیگی لازم ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالسَّائِمَةُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَفِي الرِّكَازِ الْخُمُسُ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کان میں گرنے کا کوئی تاوان نہیں ہے اور جانور کے مارنے کا کوئی تاوان نہیں ہے اور کنویں میں گرنے کا کوئی تاوان نہیں ہے اور خزانے میں پانچویں حصے کی ادائیگی لازم ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نُضَيْلَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ كَانَتَا تَحْتَ رَجُلٍ فَتَغَايَرَتَا فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَى بِعَمُودٍ فَقَتَلَتْهَا وَمَا فِي بَطْنِهَا فَاخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَضَى فِيهِ غُرَّةً وَجَعَلَهَا عَلَى عَاقِلَةِ الْمَرْأَةِ-
حضرت مغیرہ بن شعبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ روایت کرتے ہیں کہ دوخواتین ایک شخص کی زوجیت میں تھیں ان دونوں کے درمیان لڑائی ہوگئی ان میں سے ایک نے دوسری کو لکڑی کے ذریعے مارا اس عورت کو اور اس کے پیٹ میں موجود بچے کو قتل کردیا یہ مقدمہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے اس بارے میں ایک غلام یا کنیز کی ادائیگی لازم کی اور اس کی ادئیگی عورت کے خاندان پر لازم کی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرٍو هُوَ ابْنُ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عُمَرَ نَشَدَ النَّاسَ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ فَقَامَ حَمَلُ بْنُ مَالِكِ بْنِ النَّابِغَةِ فَقَالَ كُنْتُ بَيْنَ امْرَأَتَيْنِ فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَى بِمِسْطَحٍ فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنِينِهَا بِغُرَّةٍ وَأَنْ تُقْتَلَ بِهَا-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر نے لوگوں کو قسم دے کر دریافت کیا کہ پیٹ میں موجود بچے کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ کیا ہے تو حضرت حمل بن مالک کھڑے ہوئے اور انہیں بتایا کہ میں ان دونوں خواتین کے درمیان موجود تھا جن میں سے ایک نے دوسری کو لکڑی کے ذریعے مارا تھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیٹ میں موجود بچے کے بارے میں ادائیگی لازم قرار دی تھی اور یہ فیصلہ کیا تھا کہ اسے اس مقتول عورت کے عوض میں قتل کریا جائے گا۔
-