تیمم ایک مرتبہ ہوتا ہے۔

حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي التَّيَمُّمِ ضَرْبَةٌ لِلْوَجْهِ وَالْكَفَّيْنِ قَالَ عَبْد اللَّهِ صَحَّ إِسْنَادُهُ-
حضرت عمار بن یاسر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تیمم کے بارے میں یہ ارشاد فرمایا ہے ایک مرتبہ چہرے اور دونوں بازوؤں پر کیا جائے گا۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس کی سند مستند ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ قِلَادَةً مِنْ أَسْمَاءَ فَهَلَكَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَكَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا مِنْ غَيْرِ وُضُوءٍ فَلَمَّا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجَعَلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ بَرَكَةً-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں انہوں نے سیدہ ام اسماء سے ایک ہار عاریۃ لیا جو گم ہوگیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تلاش میں بعض اصحاب کو روانہ کیا اسی دوران نماز کا وقت ہوگیا تو انہوں نے وضو کیے بغیر نماز ادا کرلی جب وہ لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس بات کی شکایت آپ کی خدمت میں کی تو تیمم کی آیت نازل ہوگئی اس وقت اسید بن حضیر نے کہا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو مخاطب کر کے اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا کرے اللہ کی قسم آپ کو جب بھی کوئی پریشانی لاحق ہوئی اللہ تعالیٰ نے آپ کو اس سے نجات عطاکی اور مسلمانوں کے لیے اس میں برکت رکھ دی۔
-