TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وصیت کا بیان۔
تہائی مال سے کم کی وصیت کرنا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ أَبَاهُ زِيَادَ بْنَ مَطَرٍ أَوْصَى فَقَالَ وَصِيَّتِي مَا اتَّفَقَ عَلَيْهِ فُقَهَاءُ أَهْلِ الْبَصْرَةِ فَسَأَلْتُ فَاتَّفَقُوا عَلَى الْخُمُسِ-
علاء بن زیادہ بیان کرتے ہیں ان کے والد زیاد بن مطر نے یہ وصیت کی تھی میری وصیت وہ ہے جس پر اہل بصرہ کے فقہاء کا اتفاق ہے میں نے دریافت کیا تو انہوں نے بتایا یہ حضرات پانچویں حصے کی ادائیگی کی وصیت کرنے پر متفق ہیں۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ زِيَادٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَالَ إِنَّ وَارِثِي كَلَالَةٌ فَأُوصِي بِالنِّصْفِ قَالَ لَا قَالَ فَالثُّلُثِ قَالَ لَا قَالَ فَالرُّبُعِ قَالَ لَا قَالَ فَالْخُمُسِ قَالَ لَا حَتَّى صَارَ إِلَى الْعُشْرِ فَقَالَ أَوْصِ بِالْعُشْرِ-
علاء بن زیاد بیان کرتے ہیں ایک شخص نے حضرت عمر بن خطاب سے سوال کیا میرے وارث کلالہ ہیں کیا میں اپنے نصف مال کی وصیت کردوں انہوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر ایک تہائی کی؟ انہوں نے جواب دیا نہیں پھر اس نے دریافت کیا چوتھائی تو انہوں نے جواب دیا نہیں اس نے دریافت کیا پھر پانچویں حصے کی؟ حضرت عمر نے فرمایا نہیں یہاں تک کہ جب اس نے دسویں حصے کا تذکرہ کیا تو حضرت عمر نے فرمایا تم دسویں حصے کی وصیت کردو۔
-
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ إِنَّمَا كَانُوا يُوصُونَ بِالْخُمُسِ وَالرُّبُعِ وَكَانَ الثُّلُثُ مُنْتَهَى الْجَامِحِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد يَعْنِي بِالْجَامِحِ الْفَرَسَ الْجَمُوحَ-
عامر بیان کرتے ہیں پہلے زمانے کے لوگ چوتھے یا پانچویں حصے کی وصیت کرتے تھے اور کوئی بہت زیادہ بھی کرتا تھا زیادہ سے زیادہ تیسرے حصے کی کرتا تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس روایت میں استعمال ہونے والے لفظ جامح کا مطلب تیز رفتار گھوڑا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ بَكْرٍ قَالَ أَوْصَيْتُ إِلَى حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَ مَا كُنْتُ لِأَقْبَلَ وَصِيَّةَ رَجُلٍ لَهُ وَلَدٌ يُوصِي بِالثُّلُثِ-
بکر بیان کرتے ہیں میں نے حمید بن عبدالرحمن کو یہ وصیت کی تو وہ بولے میں کسی ایسے شخص کی وصیت قبول نہیں کرتا جس کی اولاد ہو اور وہ ایک تہائی حصے کی وصیت کردے۔
-
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ الثُّلُثُ جَهْدٌ وَهُوَ جَائِزٌ-
قاضی شریح بیان کرتے ہیں ایک تہائی کافی زیادہ ہے لیکن یہ جائز ہے۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانَ السُّدُسُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنْ الثُّلُثِ-
حضرت ابراہیم فرماتے ہیں اہل علم کے نزدیک تہائی حصے کے مقابلے میں چھٹے حصہ کی وصیت کرنا زیادہ پسندیدہ ہے۔
-