TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
طلاق کا بیان۔
بیوہ عورت کا گھر سے نکلنا۔
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ عَنْ عَمَّتِهِ زَيْنَبَ بِنْتِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ الْفُرَيْعَةَ بِنْتَ مَالِكٍ أَخْبَرَتْهَا أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْذَنَ لَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَى أَهْلِهَا فَإِنَّ زَوْجِي قَدْ خَرَجَ فِي طَلَبِ أَعْبُدٍ لَهُ أَبَقُوا فَأَدْرَكَهُمْ حَتَّى إِذَا كَانَ بِطَرَفِ الْقَدُومِ قَتَلُوهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْكُثِي فِي بَيْتِكِ حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ فَقُلْتُ إِنَّهُ لَمْ يَدَعْنِي فِي بَيْتٍ أَمْلِكُهُ وَلَا نَفَقَةٍ فَقَالَ امْكُثِي حَتَّى يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ فَاعْتَدَّتْ فِيهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا قَالَتْ فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَسَأَلَنِي عَنْ ذَلِكَ فَأَخْبَرْتُهُ فَاتَّبَعَ ذَلِكَ وَقَضَى بِهِ-
سعد بن اسحق اپنی پھوپھی زینب بنت کعب کا یہ بیان نقل کرتے ہیں فریعہ بنت مالک نے انہیں بتایا کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال کیا کہ آپ اسے اجازت دیں کہ وہ اپنے خاندان میں واپس چلی جائیں کیونکہ اس کا شوہر اپنے مفرور غلاموں کو تلاش کرنے کے لیے نکلا جب اس نے قدوم کے پاس انہیں پایا تو ان کے غلاموں نے ان کو قتل کردیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تک عدت ختم نہیں ہوجاتی تم اپنے گھر میں رہو۔ میں نے عرض کی میرے شوہر نے ایسا کوئی گھر نہیں چھوڑا جس کی میں مالک ہوں نہ کوئی خرچ چھوڑا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم یہیں رہو جب تک عدت ختم نہیں ہوجاتی راوی بیان کرتے ہیں تو اس عورت نے اس گھر میں چار ماہ دس دن عدت بسر کی۔ زینب بنت کعب بیان کرتی ہیں، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں انہوں نے کسی کو بھجوا کر مجھ سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو میں نے اس بارے میں بتایا تو انہوں نے اس کی پیروی کرتے ہوئے اس کے مطابق فیصلہ دیا۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ طُلِّقَتْ خَالَتِي فَأَرَادَتْ أَنْ تَجُدَّ نَخْلًا لَهَا فَقَالَ لَهَا رَجُلٌ لَيْسَ لَكِ أَنْ تَخْرُجِي قَالَتْ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ اخْرُجِي فَجُدِّي نَخْلَكِ فَلَعَلَّكِ أَنْ تَصَدَّقِي أَوْ تَصْنَعِي مَعْرُوفًا-
حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میری خالہ کو طلاق دے دی گئی انہوں نے یہ ارادہ کرلیا کہ وہ اپنے کھجوروں کے باغ کی دیکھ بھال کیا کریں تو ایک شخص نے ان سے کہا کہ تمہیں اس بات کی اجازت نہیں کہ تم گھر سے باہر نکلو وہ خاتون بیان کرتی ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم گھر سے باہر نکلو اور اپنے باغ میں کام کرو۔ شاید تم اسے صدقہ کردو یا نیکی کے کسی اور کام میں استعمال کرو۔
-