TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
سیر کا بیان
بچے کی حد، اسے کب قتل کیا جاسکتا ہے ۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَطِيَّةَ الْقُرَظِيِّ قَالَ عُرِضْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ فَمَنْ أَنْبَتَ الشَّعْرَ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ تُرِكَ فَكُنْتُ أَنَا مِمَّنْ لَمْ يُنْبِتْ الشَّعْرَ فَلَمْ يَقْتُلُونِي يَعْنِي يَوْمَ قُرَيْظَةَ-
حضرت عطیہ قرظی بیان کرتے ہیں ہمیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا گیا جس بچے کی داڑھی نکلی ہوئی تھی اسے قتل کردیا گیا اور جس کی نہیں نکلی ہوئی تھی اسے چھوڑ دیا گیا میں ان لوگوں میں سے ایک تھا جس کی داڑھی نہیں نکلی ہوئی تھی تو مسلمانوں نے مجھے قتل نہیں کیا۔ راوی کہتے ہیں یہ بنوقریظہ سے جنگ کے دنوں کی بات ہے۔
-