ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر کیا حق ہے۔

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ سِتٌّ يُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ وَيُشَمِّتُهُ إِذَا عَطَسَ وَيَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ وَيُجِيبُهُ إِذَا دَعَاهُ وَيَشْهَدُهُ إِذَا تُوُفِّيَ وَيُحِبُّ لَهُ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ وَيَنْصَحُ لَهُ بِالْغَيْبِ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں جب اس سے ملاقات ہو تو سلام کرے جب اسے چھینک آئے تو اس کا جواب دے جب وہ بیمار ہوجائے تو اس کی عیادت کرے جب دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے جب اس کا انتقال ہوجائے توجنازے میں شریک ہو اور اس کے لیے وہی چیز پسند کرے جو اپنے لیے کرتا ہے اور اس کی غیرموجودگی میں اس کے لیے خیرخواہی سے کام لے۔
-