TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
مقدمہ دارمی
اہل علم کا اختلاف۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ قِيلَ لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ لَوْ جَمَعْتَ النَّاسَ عَلَى شَيْءٍ فَقَالَ مَا يَسُرُّنِي أَنَّهُمْ لَمْ يَخْتَلِفُوا قَالَ ثُمَّ كَتَبَ إِلَى الْآفَاقِ وَإِلَى الْأَمْصَارِ لِيَقْضِ كُلُّ قَوْمٍ بِمَا اجْتَمَعَ عَلَيْهِ فُقَهَاؤُهُمْ-
حمید بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبدالعزیز سے کہا اگر آپ لوگوں کو ایک بات پر اکٹھا کرلیں تو یہ مناسب ہوگا۔ انہوں نے جواب دیا مجھے یہ بھی بات پسند نہیں ہے کہ ان کے درمیان اختلاف ہو حمید بیان کرتے ہیں پھر حضرت عمر بن عبدالعزیز نے تمام شہروں اور علاقوں میں یہ خط لکھا کہ ہر علاقے کے لوگ اسی کے مطابق فتوی دیں جس پر ان کے اہل علم کا اتفاق ہو۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ عَنْ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا أُحِبُّ أَنَّ أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَخْتَلِفُوا فَإِنَّهُمْ لَوْ اجْتَمَعُوا عَلَى شَيْءٍ فَتَرَكَهُ رَجُلٌ تَرَكَ السُّنَّةَ وَلَوْ اخْتَلَفُوا فَأَخَذَ رَجُلٌ بِقَوْلِ أَحَدٍ أَخَذَ بِالسُّنَّةِ-
عون بن عبداللہ بیان کرتے ہیں مجھے یہ بات پسند نہیں کہ صحابہ کرام کے درمیان اختلاف نہ ہوتا اس لیے کہ اگر وہ سب لوگ کسی بات پر اکٹھے ہوجاتے اور پھر کوئی شخص اس بات کو ترک کرتا تو اس نے سنت کو ترک کرنا تھا ، لیکن اب اگر ان کے درمیان اختلاف ہو اور کوئی ایک شخص ان میں سے کسی ایک قول کو اختیار کرلے تو اس نے سنت پر عمل کیا۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ قَالَ رُبَّمَا رَأَى ابْنُ عَبَّاسٍ الرَّأْيَ ثُمَّ تَرَكَهُ-
طاؤس بیان کرتے ہیں بعض اوقات حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ایک رائے قائم کرتے تھے اور پھر اسے ترک کردیتے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ قَالَ لِي عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِنَّ عُمَرَ قَالَ لِي إِنِّي قَدْ رَأَيْتُ فِي الْجَدِّ رَأْيًا فَإِنْ رَأَيْتُمْ أَنْ تَتَّبِعُوهُ فَاتَّبِعُوهُ قَالَ عُثْمَانُ إِنْ نَتَّبِعْ رَأْيَكَ فَإِنَّهُ رَشَدٌ وَإِنْ نَتَّبِعْ رَأْيَ الشَّيْخِ قَبْلَكَ فَنِعْمَ ذُو الرَّأْيِ كَانَ قَالَ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يَجْعَلُهُ أَبًا-
مروان بن حکم فرماتے ہیں حضرت عثمان بن عفان نے مجھ سے کہا کہ حضرت عمر نے مجھ سے یہ کہا دادا کی وراثت کے بارے میں میری ایک رائے ہے کہ اگر آپ مناسب سمجھیں تو اس کی پیروی کریں۔ حضرت عثمان نے کہا اگر ہم آپ کی رائے کی پیروی کرتے ہیں تو یہ بھی ہدایت کے مطابق ہے اور اگر ہم اس بزرگ کی پیروی کرتے ہیں جو آپ سے پہلے تھے تو وہ بھی بہترین رائے کے مالک تھے۔ راوی بیان کرتے ہیں وہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ تھے جنہوں نے اسے (دادا) باپ قرار دیا تھا۔
-