اگر عمر رسیدہ عورت کو خون نظر آئے۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ لَيْثٍ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْكَبِيرَةِ تَرَى الدَّمَ قَالَ لَا نَرَاهُ حَيْضًا-
جب عمرہ رسیدہ عورت کو خون نظر آئے تو اس کے بارے میں عطاء فرماتے ہیں ہم اسے حیض شمار نہیں کریں گے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنِيهِ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ فِي امْرَأَةٍ تَرَكَهَا الْحَيْضُ ثَلَاثِينَ سَنَةً ثُمَّ رَأَتْ الدَّمَ فَأَمَرَ فِيهَا بِشَأْنِ الْمُسْتَحَاضَةِ-
ابن جریج فرماتے ہیں جس عورت کو تیس سال تک حیض نہ آئے اور پھر اسے خون نظر آجائے تو اس کے بارے میں عطاء بن ابی رباح کی رائے یہ ہے کہ اسکا حکم مستحاضہ عورت کا ہوگا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْكَبِيرَةِ تَرَى الدَّمَ قَالَ هِيَ بِمَنْزِلَةِ الْمُسْتَحَاضَةِ تَفْعَلُ كَمَا تَفْعَلُ الْمُسْتَحَاضَةُ-
ابن جریج بیان کرتے ہیں عمر رسیدہ عورت جسے خون نظر آ جائے اس کے بارے میں عطاء بن ابی رباح یہ فرماتے ہیں کہ وہ مستحاضہ عورت کے حکم میں ہوگی اور ہر وہ کام کرے گی جو مستحاضہ عورت کرتی ہے۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطَاءٍ وَالْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ فِي الَّتِي قَعَدَتْ مِنْ الْمَحِيضِ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ وَلَا تَغْتَسِلُ سُئِلَ عَبْد اللَّهِ عَنْ الْكَبِيرَةِ قَالَ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي وَإِذَا طُلِّقَتْ تَعْتَدُّ بِالْأَشْهُرِ-
حجاج بیان کرتے ہیں عطاء بن ابی رباح اور حکم بن عتیہ فرماتے ہیں جس عورت کو حیض آنا بند ہوچکا ہے اگر اسے خون دکھائی دے تو وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے گی اور غسل نہیں کرے گی۔ امام دارمی سے عمر رسیدہ کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے گی اور اگر ایسی عورت کو طلاق دی جائے تو وہ مہینے کے حساب سے عدت بسر کرے گی۔
-