اگر حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے

أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ قَالَ سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ فَقَالَ تَدَعُ الصَّلَاةَ-
امام مالک بن انس فرماتے ہیں میں نے امام زہری سے ایسی حاملہ عورت کے بارے میں سوال کیا جس کا خون نکلنے لگے انہوں نے جواب دیا وہ نماز پڑھنا ترک کردے۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ سَأَلْتُ مُجَاهِدًا عَنْ امْرَأَتِي رَأَتْ دَمًا وَأَنَا أُرَاهَا حَامِلًا قَالَ ذَلِكَ غَيْضُ الْأَرْحَامِ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ فَمَا غَاضَتْ مِنْ شَيْءٍ رَأَتْ مِثْلَهُ فِي الْحَمْلِ-
عثمان بن اسود فرماتے ہیں میں نے مجاہد سے اپنی اہلیہ کے بارے میں سوال کیا جس کا خون نکلنے لگا تھا میرے علم کے مطابق وہ اس وقت حاملہ تھی تو انہوں نے جواب دیا یہ رحم میں سے نکلا ہے۔ (ارشادباری تعالیٰ ہے) اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ عورت کو کیا حمل ہوتا ہے اور رحم میں کیا کمی اور کیا اضافہ ہوتا ہے۔ (مجاہد نے فرمایا) جس چیز کی کمی ہوتی ہے حمل میں اسی کی مانند اضافہ ہوتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عِكْرِمَةَ فِي هَذِهِ الْآيَةِ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ وَمَا تَزْدَادُ وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِمِقْدَارٍ قَالَ ذَلِكَ الْحَيْضُ عَلَى الْحَبَلِ لَا تَحِيضُ يَوْمًا فِي الْحَبَلِ إِلَّا زَادَتْهُ طَاهِرًا فِي حَبَلِهَا-
ارشادباری تعالیٰ ہے اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ عورت کو کیا حمل ہوا ہے اور رحم میں کیا چیز کم کی ہے اور کس چیز کا اضافہ کیا ہے اس کی بارگاہ میں ہر چیز تقدیر کے مطابق ہے اس کی تفسیر کرتے ہوئے عکرمہ فرماتے ہیں اس سے مرادحاملہ عورت کا حیض ہے حمل کے دوران اگر اسے ایک دن کے لئے حیض آتا ہے تو اس کے طہر میں بھی ایک دن کا اضافہ ہوتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَمْرٌ لَا يُخْتَلَفُ فِيهِ عِنْدَنَا عَنْ عَائِشَةَ الْمَرْأَةُ الْحُبْلَى إِذَا رَأَتْ الدَّمَ أَنَّهَا لَا تُصَلِّي حَتَّى تَطْهُرَ-
یحیی بن سعید فرماتے ہیں یہ ایسا معاملہ ہے جس کے بارے میں ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں اگر حاملہ عورت کا خون نکلنا شروع ہوجائے تو اس وقت تک نماز نہیں پڑھے گی جب تک وہ پاک نہ ہوجائے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ عِكْرِمَةَ وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ قَالَ هُوَ الْحَيْضُ عَلَى الْحَبَلِ وَمَا تَزْدَادُ قَالَ فَلَهَا بِكُلِّ يَوْمٍ حَاضَتْ فِي حَمْلِهَا يَوْمًا تَزْدَادُ فِي طُهْرِهَا حَتَّى تَسْتَكْمِلَ تِسْعَةَ أَشْهُرٍ طَاهِرًا-
ارشادباری تعالیٰ ہے) اور رحم میں جو کمی ہوتی ہے عکرمہ فرماتے ہیں اس سے مراد حاملہ عورت کا حیض ہے (ارشادباری تعالیٰ ہے) اور جو اضافہ کرتا ہے (عکرمہ فرماتے ہیں) عورت حمل کے دوران ایک دن کے لئے حائضہ ہوتی ہے تو اس کے طہر میں بھی ایک دن کا اضافہ ہوجاتا ہے یہاں تک کہ طہر کی حالت میں اسکے نو ماہ مکمل ہوجاتے ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ وَمَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ قَالَ إِذَا حَاضَتْ الْمَرْأَةُ وَهِيَ حَامِلٌ قَالَ يَكُونُ ذَلِكَ نُقْصَانًا مِنْ الْوَلَدِ فَإِذَا زَادَتْ عَلَى تِسْعَةِ أَشْهُرٍ كَانَ تَمَامًا لِمَا نَقَصَ مِنْ وَلَدِهَا-
ارشادباری تعالیٰ ہے) اور رحم میں جو کمی ہوتی ہے مجاہد فرماتے ہیں اس سے مراد جب عورت حمل کی حالت میں حائضہ ہوجائے مجاہد فرماتے ہیں یہ بچے کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے لہذا نوماہ سے اضافی دن ہوںگے وہ بچے کے اس نقصان کو پورا کرتے ہیں ۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ امْرَأَتِي تَحِيضُ وَهِيَ حُبْلَى قَالَ أَبُو مُحَمَّد سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ حَرْبٍ يَقُولُ امْرَأَتِي تَحِيضُ وَهِيَ حُبْلَى-
بکر بن عبداللہ فرماتے ہیں میری بیوی کو حمل کے دوران حیض آگیا۔ سلیمان بن حرب فرماتے ہیں میری بیوی کو حالت حمل میں حیض آگیا۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ إِذَا رَأَتْ الْحُبْلَى الدَّمَ فَلْتُمْسِكْ عَنْ الصَّلَاةِ فَإِنَّهُ حَيْضٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ أَنَّهُ بَلَغَهُ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلُ ذَلِكَ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے وہ نماز پڑھنے سے رک جائے کیونکہ یہ حیض ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اسی طرح کی روایت منقول ہے۔
-
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ إِنْ كَانَ الدَّمُ عَبِيطًا اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ وَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ مِثْلَهُ-
امام شعبی فرماتے ہیں جب حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے تو اگر وہ گاڑھا خون ہو تو عورت غسل کر کے نماز پڑھے گی اور اگر وہ تری ہو تو زرد یا مٹیالا مواد ہو تو وہ وضو کر کے نماز ادا کرے گی۔ امام اوزاعی سے بھی یہی روایت منقول ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ هُوَ ابْنُ الْعَوَّامِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِنْ كَانَتْ تَرَاهُ كَمَا كَانَتْ تَرَاهُ قَبْلَ ذَلِكَ فِي أَقْرَائِهَا تَرَكَتْ الصَّلَاةَ وَإِنْ كَانَ إِنَّمَا هُوَ فِي الْيَوْمِ أَوْ الْيَوْمَيْنِ لَمْ تَدَعْ الصَّلَاةَ-
حضرت حسن بصری فرماتے ہیں اگر عورت کا اسی طرح مواد نکلا ہے جو (حاملہ ہونے سے) پہلے حیض کی حالت میں نکلتا تھا تو وہ عورت نماز پڑھنا بند کردے لیکن اگر ایک یا دو دن کے لئے (کوئی موادخارج ہو) تو وہ نماز پڑھنا ترک نہیں کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ وَعَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَتْ لَا يَمْنَعُهَا ذَلِكَ مِنْ صَلَاةٍ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے وہ اس کی وجہ سے نماز پڑھنا نہ چھوڑے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَتْ تَغْتَسِلُ وَتُصَلِّي قَالَ يَزِيدُ لَا تَغْتَسِلُ قَالَ عَبْد اللَّهِ أَقُولُ بِقَوْلِ يَزِيدَ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے وہ غسل کر کے نماز پڑھ لے یزید فرماتے ہیں وہ غسل نہ کرے۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں میں یزید کے قول کے مطابق فتوی دیتا ہوں۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَ هِيَ بِمَنْزِلَةِ الْمُسْتَحَاضَةِ غَيْرَ أَنَّهَا لَا تَدَعُ الصَّلَاةَ-
حضرت حسن بصری فرماتے ہیں جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے وہ مستحاضہ کے حکم میں ہوگی البتہ وہ نماز پڑھنا ترک نہیں کرے گی
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَ تَغْسِلُ عَنْهَا الدَّمَ وَتَتَوَضَّأُ وَتُصَلِّي-
جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے اس کے بارے میں ابراہیم نخعی فرماتے ہیں وہ خون دھو کر وضو کرے نماز پڑھ لے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ عَطَاءٍ وَالْحَكَمِ قَالَا إِذَا رَأَتْ الْحَامِلُ الدَّمَ تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ-
عطاء اور حکم فرماتے ہیں جب حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے تو وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَامِعٍ هُوَ ابْنُ أَبِي رَاشِدٍ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَ تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي-
جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے اس کے بارے میں عطاء یہ فرماتے ہیں وہ وضو کر کے نماز پڑھ لے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ هِيَ بِمَنْزِلَةِ الْمُسْتَحَاضَةِ-
حسن بصری فرماتے ہیں ایسی عورت مستحاضہ کے حکم میں ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ لَا يَكُونُ حَيْضٌ عَلَى حَمْلٍ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں حمل کی حالت میں حیض نہیں آ سکتا۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ قَالَ هِيَ بِمَنْزِلَةِ الْمُسْتَحَاضَةِ-
جس حاملہ عورت کا خون نکلنے لگے اس کے بارے میں حسن بصری فرماتے ہیں وہ مستحاضہ کی مانند ہوگی۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ إِذَا رَأَتْ الْحَامِلُ الدَّمَ لَمْ تَدَعْ الصَّلَاةَ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں جب حاملہ عورت کا خون نکلے تو وہ نماز پڑھنا ترک نہ کرے۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَاءٍ وَالْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ أَنَّهُمَا قَالَا فِي الْحُبْلَى وَالَّتِي قَعَدَتْ عَنْ الْمَحِيضِ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ تَوَضَّأَتَا وَصَلَّتَا وَلَا تَغْتَسِلَانِ-
عطاء اور حکم بن عتیبہ بیان کرتے ہیں حاملہ عورت اور جس عورت کو حیض آنا بند ہوچکا ہو اگر ان کا خون نکلے تو وضو کر کے نماز پڑھ لے گی غسل نہیں کرے گی (کیونکہ وہ خون حیض شمار نہیں ہوگا)
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ مَطَرٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ تَغْتَسِلَانِ وَتُصَلِّيَانِ-
(ایسی عورت کے بارے میں) عطاء فرماتے ہیں وہ غسل کر کے نماز پڑھے گی۔
-
أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى الدِّمَشْقِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّ الْحُبْلَى لَا تَحِيضُ فَإِذَا رَأَتْ الدَّمَ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ-
سیدہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں حاملہ عورت کو حیض نہیں آتا اگر وہ خون دیکھے تو وہ غسل کر کے نماز پڑھے۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْمَرْأَةِ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ وَهِيَ تَمَخَّضُ قَالَ هُوَ حَيْضٌ تَتْرُكُ الصَّلَاةَ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں جس عورت کی ولادت قریب ہو اگر اس کا خون نکل آئے تو وہ حیض ہوگا اور وہ عورت نماز نہیں پڑھے گی۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمَرْأَةِ الْحَامِلِ إِذَا ضَرَبَهَا الطَّلْقُ وَرَأَتْ الدَّمَ عَلَى الْوَلَدِ فَلْتُمْسِكْ عَنْ الصَّلَاةِ و قَالَ عَبْد اللَّهِ تُصَلِّي مَا لَمْ تَضَعْ-
حاملہ عورت کے بارے میں حسن بصری فرماتے ہیں جب اسے ولادت کا درد شروع ہوجائے اور بچے کی پیدائش سے پہلے ہی اس کا خون نکلنے لگے تو وہ نماز پڑھنا ترک کردے۔ امام ابو عبداللہ دارمی فرماتے ہیں جب تک بچے کی پیدائش نہ ہوجائے وہ عورت نماز نہیں پڑھے گی۔
-