TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
حج کا بیان۔
الوداعی طواف۔
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ النَّاسُ يَنْصَرِفُونَ فِي كُلِّ وَجْهٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْفِرَنَّ أَحَدٌ حَتَّى يَكُونَ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں لوگ پہلے جس طرف سے چاہتے واپس چلے جاتے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کوئی بھی شخص اس طرح واپس نہ جائے بلکہ اس کا سب سے آخری عمل بیت اللہ کا طواف ہونا چاہیے۔
-
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا أَفَاضَتْ قَالَ وَسَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ عَامَ الْأَوَّلِ أَنَّهَا لَا تَنْفِرُ ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ تَنْفِرُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ لَهُنَّ-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حیض والی خاتون کو یہ رخصت دی گئی ہے کہ وہ طواف افاضہ کرلیں تو دوبارہ بیت اللہ کا طواف کیے بغیر واپس جا سکتی ہیں۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ پہلے یہ فرماتے تھے کہ خواتین ایسے واپس نہیں جا سکتی ہیں لیکن پھر وہ یہ فرمانے لگے کہ وہ جا سکتی ہیں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی رخصت عطا کی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي طَاوُسٌ الْيَمَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَهُوَ يُسْأَلُ عَنْ حَبْسِ النِّسَاءِ عَنْ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ إِذَا حِضْنَ قَبْلَ النَّفْرِ وَقَدْ أَفَضْنَ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ إِنَّ عَائِشَةَ كَانَتْ تَذْكُرُ رُخْصَةً لِلنِّسَاءِ وَذَلِكَ قَبْلَ مَوْتِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بِعَامٍ-
ابن شہاب بیان کرتے ہیں طاؤس یا یمانی نے بتایا کہ انہوں نے عبداللہ بن عامر کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ اگر واپس روانگی سے پہلے خواتین کو حیض آجائے اور وہ بیت اللہ کا الوداعی طواف نہ کرسکیں تو کیا ان کی وجہ سے رک جایا جائے گا جب کہ وہ قربانی کے دن طواف افاضہ کرچکی ہوں۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ بات بیان کی کہ خواتین کو یہ رخصت دی گئی ہے راوی کہتے ہیں یہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے وصال سے ایک سال پہلے کی بات ہے۔
-