اضطراری حالت میں مردار کھانے کا حکم ۔

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ تَكُونُ بِهَا الْمَخْمَصَةُ فَمَا يَحِلُّ لَنَا مِنْ الْمَيْتَةِ قَالَ إِذَا لَمْ تَصْطَبِحُوا وَلَمْ تَغْتَبِقُوا وَلَمْ تَخْتَفِئُوا بَقْلًا فَشَأْنُكُمْ بِهَا قَالَ النَّاسُ يَقُولُونَ بِالْحَاءِ وَهَذَا قَالَ بِالْخَاءِ-
حضرت ابوواقد بیان کرتے ہیں ہم نے عرض کی یا رسول اللہ ہم ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں بھوک زیادہ ہے تو کیا ہمارے لیے مردار استعمال کرنا جائز ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تمہیں صبح کے وقت کچھ کھانے کو نہ ملے اور شام کے وقت بھی کچھ کھانے کو نہ ملے اور کوئی سبزی بھی نہ ملے تو تم اسے استعمال کرسکتے ہو۔ راوی کہتے ہیں اس لفظ کو "ح" استعمال کرتے ہیں جبکہ لفظ " خ " کے ساتھ ہے۔
-