یہ باب عنوان سے خالی ہے

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا عَوْفٌ حَدَّثَتْنَا حَسْنَائُ بِنْتُ مُعَاوِيَةَ الصَّرِيمِيَّةُ قَالَتْ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ فِي الْجَنَّةِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَّةِ وَالشَّهِيدُ فِي الْجَنَّةِ وَالْمَوْلُودُ فِي الْجَنَّةِ وَالْوَئِيدُ فِي الْجَنَّةِ-
مسدد، یزید، بن زریع، عوف، حضرت حسناء بنت معاویہ الصریمیہ اپنے چچا اسلم بن سلیم سے روایت کرتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ جنت میں کون ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت میں انبیاء ہوں گے شہید (یعنی مومن) ہوں گے ناقص پیدا شدہ بچے ہوں گے اور وہ بچیاں ہوں گی جن کو زندہ دفنا دیا گیا۔
Narrated Hasana' daughter of Mu'awiyah: She reported on the authority of her paternal uncle: I asked the Prophet (peace_be_upon_him): Who are in Paradise? He replied: Prophets are in Paradise, martyrs are in Paradise, infants are in Paradise and children buried alive are in Paradise.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مَيْمُونٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رُبَيِّعَةَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ خَالِدٍ السُّلَمِيِّ قَالَ آخَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ فَقُتِلَ أَحَدُهُمَا وَمَاتَ الْآخَرُ بَعْدَهُ بِجُمُعَةٍ أَوْ نَحْوِهَا فَصَلَّيْنَا عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قُلْتُمْ فَقُلْنَا دَعَوْنَا لَهُ وَقُلْنَا اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَأَلْحِقْهُ بِصَاحِبِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَيْنَ صَلَاتُهُ بَعْدَ صَلَاتِهِ وَصَوْمُهُ بَعْدَ صَوْمِهِ شَکَّ شُعْبَةُ فِي صَوْمِهِ وَعَمَلُهُ بَعْدَ عَمَلِهِ إِنَّ بَيْنَهُمَا کَمَا بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ-
محمد بن کثیر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عمرو بن میمون، عبداللہ بن ربیعہ، حصرت عبید بن خالد السلمی سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو آدمیوں کے درمیان بھائی چارہ قائم کرا دیا۔ پس ان میں سے ایک (راہ خدا میں) مارا گیا اور دوسرا تقریبا ایک ہفتہ بعد مر گیا (یعنی دوسرا طبعی موت مرا) پس ہم نے اس کی نماز جنازہ پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ تم نے اس کے حق میں کیا دعا کی؟ ہم نے عرض کیا کہ ہم نے یہ دعا کی کہ اے اللہ اس کی مغفرت فرما اور اس کو اپنے ساتھی سے ملا دے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تم نے کیا کیا؟ اس کی وہ نمازیں کیا ہوئیں جو اس نے اپنے ساتھی کے مرنے کے بعد پڑھیں اور اس کے وہ روزے کیا ہوئے جو اس نے اپنے ساتھی کے مرنے کے بعد رکھے اور اس کے وہ اعمال کیا ہوئے جو اس نے اپنے ساتھی کے مرنے کے بعد انجام دئیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیشک ان دونوں کے درمیان ایسا فرق ہے جیسے زمین و آسمان میں۔ اس حدیث کے ایک راوی شعبہ کو شک ہوا کہ اس میں روزہ کا ذکر کیا یا نہیں۔
Narrated Ubaydullah ibn Khalid as-Sulami: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) made a brotherhood between two men, one of whom was killed (in Allah's path), and a week or thereabouts later the other died, and we prayed at his funeral). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) asked: What did you say? We replied: We prayed for him and said: O Allah, forgive him, and join him to his companion. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: What about his prayers since the time the other died, and his fasting since the time the other died--the narrator Shu'bah doubted the words, "his fasting--and his deeds since the time the other died. The distance between them is just like the distance between heaven and earth.