کیا مسلمان کسی کافر کا وارث ہو سکتا ہے؟

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْکَافِرَ وَلَا الْکَافِرُ الْمُسْلِمَ-
مسدد، سفیان، زہری، علی بن حسین، عمرو بن عثمان، اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ مسلمان کافر کا وارث ہوتا ہے اور نہ کافر مسلمان کا ۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا فِي حِجَّتِهِ قَالَ وَهَلْ تَرَکَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ بِخَيْفِ بَنِي کِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَی الْکُفْرِ يَعْنِي الْمُحَصَّبِ وَذَاکَ أَنَّ بَنِي کِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَی بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاکِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ وَلَا يُؤْوُوهُمْ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي-
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، زہری، علی بن حسین، عمرو بن عثمان، اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ آپ کے زمانہ حج میں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کل آپ کہاں اتریں گے؟ (یعنی کس گھر میں قیام فرما ہوں گے؟) آپ نے فرمایا کیا عقیل نے (ابن ابی طالب نے) ہمارے لیے کوئی گھر چھوڑا ہے؟ (یعنی نہیں چھوڑا) پھر آپ نے فرمایا ہم بنی کنانہ کے خیف میں۔ جہاں قریش نے کفر پر قسم کھائی تھی۔ یعنی محصب میں اتریں گے۔ اس میں کفر پر قسم کھانے سے مراد وہ معاہدہ ہے جو بنی کنانہ نے قریش کے ساتھ کیا تھا یعنی یہ کہ ہم بنو ہاشم سے نہ نکاح کے معاملات کریں گے اور نہ ان سے خرید وفروخت کریں گے اور نہ ہم انکو پناہ دیں گے۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْروٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَتَوَارَثُ أَهْلُ مِلَّتَيْنِ شَتَّی-
موسی بن اسماعیل، حماد، حبیب، عمرو بن شعیب، ان کے والد، ان کے دادا، عبداللہ بن عمر وبن عاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو مختلف دین والوں میں وراثت نہیں ہوتی۔
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As: The Prophet (peace_be_upon_him) said: people of two different religions would not inherit from one another.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي حَکِيمٍ الْوَاسِطِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ أَنَّ أَخَوَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَی يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ يَهُودِيٌّ وَمُسْلِمٌ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ مِنْهُمَا وَقَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَسْوَدِ أَنَّ رَجُلًا حَدَّثَهُ أَنَّ مُعَاذًا حَدَّثَهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْإِسْلَامُ يَزِيدُ وَلَا يَنْقُصُ فَوَرَّثَ الْمُسْلِمَ-
مسدد، عبدالوارث، عمرو، حضرت عبداللہ بن بریدہ سے روایت ہے کہ یحیی بن یعمر کے پاس دو بھائی میراث کا جھگڑا لے کر آئے۔ ان میں سے ایک یہودی تھا اور ایک مسلمان۔ تو انہوں نے مسلمان کو میراث دلائی اور اپنے استدلال میں حدیث بیان کی کہ ابوالا سود نے ایک شخص کے واسطہ سے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت معاذ نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد سنا ہے کہ اسلام بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا اور اس ارشاد کی بنیاد پر انھوں نے (مسلمان کو کافر کی میراث) دلائی۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي حَکِيمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدِّيلِيِّ أَنَّ مُعَاذًا أُتِيَ بِمِيرَاثِ يَهُودِيٍّ وَارِثُهُ مُسْلِمٌ بِمَعْنَاهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
مسدد، یحیی بن سعید، شعبہ، عمر بن ابی حکیم، عبداللہ بن بریدہ، یحیی بن یعمر، حضرت ابوالا سود سے روایت ہے کہ حضرت معاذ کے پاس ایک یہودی کا ترکہ لایا گیا (جس میں مدعی وراثت مسلمان تھا) تو انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے بموجب اس کو ترکہ دلایا۔
Narrated Mu'adh ibn Jabal: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Islam increases and does not diminish. He, therefore, appointed a Muslim heir (of a non-Muslim).