کلام کرنے کے بعد انشاء اللہ کہنے کا بیان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ شَرِيکٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا وَاللَّهِ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا وَاللَّهِ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا ثُمَّ قَالَ إِنْ شَائَ اللَّهُ-
قتیبہ بن سعید، شریک، سماک، حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ بخدا میں قریش سے جہاد کروں گا۔ بخدا میں قریش سے جہاد کروں گا۔ بخدا میں قریش سے جہاد کروں گا۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا انشاء اللہ! ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس روایت کو بہت سے حضرات نے بواسطہ شریک بسند سماک بروایت عکرمہ حضرت ابن عباس سے مسندا روایت کیا ہے۔
Narrated Ikrimah ibn AbuJahl: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh; I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh; I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh. He then said: "If Allah wills."
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ يَرْفَعُهُ قَالَ وَاللَّهِ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا ثُمَّ قَالَ إِنْ شَائَ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ وَاللَّهِ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا إِنْ شَائَ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ وَاللَّهِ لَأَغْزُوَنَّ قُرَيْشًا ثُمَّ سَکَتَ ثُمَّ قَالَ إِنْ شَائَ اللَّهُ قَالَ أَبُو دَاوُد زَادَ فِيهِ الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ شَرِيکٍ قَالَ ثُمَّ لَمْ يَغْزُهُمْ-
محمد بن علاء، بن بشر، مسعد بن سماک، حضرت عکرمہ سے مرفوعا روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بخدا میں قریش سے جہاد کروں گا۔ پھر فرمایا انشاءاللہ۔ پھر فرمایا میں قریش سے جہاد کروں گا انشاء اللہ تعالیٰ پھر فرمایا میں قریش سے جہاد کروں گا۔ اس کے بعد آپ خاموش ہو گئے اور پھر فرمایا انشاءاللہ ابوداؤد کہتے ہیں کہ ولید بن مسلم نے بواسطہ شریک اس روایت میں یہ زیادتی کی ہے کہ۔ پھر آپ نے ان سے جہاد نہیں کیا۔
Narrated Ikrimah ibn AbuJahl: The Prophet (peace_be_upon_him) said: I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh; I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh; I swear by Allah, I shall fight against the Quraysh. He then said: "If Allah wills."
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ قَالَ عُثْمَانُ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ النَّذْرِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَيَقُولُ لَا يَرُدُّ شَيْئًا وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنْ الْبَخِيلِ قَالَ مُسَدَّدٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّذْرُ لَا يَرُدُّ شَيْئًا-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا الْمُنْذِرُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَذْرَ وَلَا يَمِينَ فِيمَا لَا يَمْلِکُ ابْنُ آدَمَ وَلَا فِي مَعْصِيَةِ اللَّهِ وَلَا فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ وَمَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَی غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَدَعْهَا وَلْيَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ فَإِنَّ تَرْکَهَا کَفَّارَتُهَا-
منذر بن ولید، عبداللہ بن بکر، عبیداللہ بن اخنس، حضرت عمرو بن شعیب ان کے والد ان کے دادا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو چیز انسان کے اختیار میں نہ ہو یا اللہ کی نافرمانی ہو یا رشتہ کو توڑنے والی ہو۔ ایسی چیز میں نہ نذر ہے اور نہ قسم۔ اور جو شخص قسم کھا لے پھر اس کے خلاف میں بھلائی نظر آئے تو اس قسم کو چھوڑ کر بھلائی کو اختیار کر لینا چاہئے۔ کیونکہ ایسی قسم کا چھوڑ دینا ہی اس کا کفارہ ہے۔
-