TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
کعبہ کے اندر نماز پڑھنے کا بیان
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْکَعْبَةَ هُوَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ الْحَجَبِيُّ وَبِلَالٌ فَأَغْلَقَهَا عَلَيْهِ فَمَکَثَ فِيهَا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ فَسَأَلْتُ بِلَالًا حِينَ خَرَجَ مَاذَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ جَعَلَ عَمُودًا عَنْ يَسَارِهِ وَعَمُودَيْنِ عَنْ يَمِينِهِ وَثَلَاثَةَ أَعْمِدَةٍ وَرَائَهُ وَکَانَ الْبَيْتُ يَوْمَئِذٍ عَلَی سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ ثُمَّ صَلَّی-
قعنبی، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (جب مکہ فتح ہوا) تو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کعبہ کے اندر داخل ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ اسامہ بن زید عثمان بن طلحہ اور حضرت بلال رضی اللہ عنھم تھے انہوں نے اندر سے دروازہ بند کر لیا (تا کہ ہجوم اندر داخل نہ ہو) اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسمیں (تھوڑی دیر) رہے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب بلال رضی اللہ عنہ باہر آئے تو میں نے ان سے پوچھا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خانہ کعبہ کے اندر کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ستون کو اپنے بائیں جانب رکھا اور دو کو داہنی طرف اور تین ستون آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پشت پر تھے ان دنوں بیت اللہ چھ ستونوں پر قائم تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں نماز پڑھی
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ الْأَذْرَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ لَمْ يَذْکُرْ السَّوَارِيَ قَالَ ثُمَّ صَلَّی وَبَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ ثَلَاثَةُ أَذْرُعٍ-
عبداللہ بن محمد بن اسحاق ، عبدالرحمن، بن مہدی، مالک رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے مگر اس میں ستونوں کا ذکر نہیں ہے اس میں ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان تین ہاتھ کا فاصلہ تھا (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبلہ سے تین ہاتھ پیچھے ہٹ کر نماز پڑھی)
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَی حَدِيثِ الْقَعْنَبِيِّ قَالَ وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ کَمْ صَلَّی-
عثمان بن ابی شیبہ، ابوسامہ عبید اللہ، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حدیث قعنبی (کی پہلی حدیث) کے ہم معنی روایت کرتے ہیں اس میں ہے کہ میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے یہ پوچھنا بھول گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتنی رکعت نماز پڑھی۔
-
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ صَفْوَانَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ کَيْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَخَلَ الْکَعْبَةَ قَالَ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ-
زہیر بن حرب، جریر، یزید بن ابی زیاد، مجاہد، حضرت عبدالرحمن بن صفوان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کعبہ کے اندر گئے تو کیا کیا؟ انہوں نے فرمایا دو رکعتیں پڑھیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ مَکَّةَ أَبَی أَنْ يَدْخُلَ الْبَيْتَ وَفِيهِ الْآلِهَةُ فَأَمَرَ بِهَا فَأُخْرِجَتْ قَالَ فَأُخْرِجَ صُورَةُ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَعِيلَ وَفِي أَيْدِيهِمَا الْأَزْلَامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاتَلَهُمْ اللَّهُ وَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمُوا مَا اسْتَقْسَمَا بِهَا قَطُّ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ الْبَيْتَ فَکَبَّرَ فِي نَوَاحِيهِ وَفِي زَوَايَاهُ ثُمَّ خَرَجَ وَلَمْ يُصَلِّ فِيهِ-
ابو معمر، عبداللہ بن عمر بن ابوحجاج، عبدالوارث، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مکہ میں آئے (فتح مکہ کے موقع پر) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خانہ کعبہ کے اندر جانے سے انکار کر دیا کیونکہ اس کے اندر بت رکھے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا تو انکو نکال دیا گیا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان میں ابراہیم اسماعیل علیھما السلام کی تصویریں بھی نکلیں ان دونوں تصویریوں کے ہاتھوں میں پانسے تھے (یہ دیکھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان پر خدا کی مار ہو بخدا انکو خوب معلوم ہے کہ ان مقدس ہستیوں نے کبھی پانسے نہیں ڈالے تھے ابن عباس کہتے ہیں کہ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیت اللہ میں داخل ہوئے اور اس کے کونوں میں تکبیر کہی پھر وہاں سے نکل آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسمیں نماز نہیں پڑھی۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ کُنْتُ أُحِبُّ أَنْ أَدْخُلَ الْبَيْتَ فَأُصَلِّيَ فِيهِ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي فَأَدْخَلَنِي فِي الْحِجْرِ فَقَالَ صَلِّي فِي الْحِجْرِ إِذَا أَرَدْتِ دُخُولَ الْبَيْتِ فَإِنَّمَا هُوَ قَطْعَةٌ مِنْ الْبَيْتِ فَإِنَّ قَوْمَکِ اقْتَصَرُوا حِينَ بَنَوْا الْکَعْبَةَ فَأَخْرَجُوهُ مِنْ الْبَيْتِ-
قعنبی، عبدالعزیز، علقمہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ میں خانہ کعبہ کے اندر جا کر نماز پڑھنا چاہتی تھی پس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر حطیم میں داخل کر دیا اور فرمایا جب تو کعبہ کے اندر جانا چاہے تو حطیم میں نماز پڑھ لے کیونکہ وہ خانہ کعبہ کا ہی ایک حصہ ہے پس تیری قوم نے (قریش نے) کوتاہی کی جب انہوں نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی اور اسکو کعبہ سے خارج کر دیا۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ عِنْدِهَا وَهُوَ مَسْرُورٌ ثُمَّ رَجَعَ إِلَيَّ وَهُوَ کَئِيبٌ فَقَالَ إِنِّي دَخَلْتُ الْکَعْبَةَ وَلَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا دَخَلْتُهَا إِنِّي أَخَافُ أَنْ أَکُونَ قَدْ شَقَقْتُ عَلَی أُمَّتِي-
مسدد، عبداللہ بن داؤد، اسماعیل بن عبدالملک، عبداللہ بن ابی ملیکہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ) رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس سے گئے اس حال میں کہ وہ خوش تھے لیکن جب لوٹ کر آئے تو افسردہ تھے (میں نے اسکا سبب دریافت کیا تو فرمایا) میں کعبہ میں گیا اگر یہ بات میں پہلے جانتا جو بعد میں معلوم ہوئی کہ کعبہ کے اندر جانے میں دشواری ہوگی تو میں نہ جاتا مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں میری امت کو تکلیف نہ ہو۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُسَدَّدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ الْحَجَبِيِّ حَدَّثَنِي خَالِي عَنْ أُمِّي صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ الَأسْلَمِيَّةَ تَقُولُ قُلْتُ لِعُثْمَانَ مَا قَالَ لَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَعَاکَ قَالَ قَالَ إِنِّي نَسِيتُ أَنْ آمُرَکَ أَنْ تُخَمِّرَ الْقَرْنَيْنِ فَإِنَّهُ لَيْسَ يَنْبَغِي أَنْ يَکُونَ فِي الْبَيْتِ شَيْئٌ يَشْغَلُ الْمُصَلِّيَ قَالَ ابْنُ السَّرْحِ خَالِي مُسَافِعُ بْنُ شَيْبَةَ-
ابن سرح، سعید بن منصور، مسدد، سفیان، منصور، حضرت اسلمیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عثمان (بن طلحہ حججی) سے پوچھا کہ جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تم کو بلایا تو تم سے کیا کہا تھا؟ انہوں نے کہا کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے کہا کہ میں تم سے یہ کہنا بھول گیا کہ (مینڈھے کے) سینگ چھپادو کیونکہ خانہ کعبہ میں کیا ایسی چیز کی موجودگی مناسب نہیں ہے جو نمازی کے دھیان کو ہٹائے ابن السرح کہتے ہیں کہ میرے ماموں کا نام مسافع بن شیبہ ہے۔
-