TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
کس چیز کے سامنے گزرنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ وَابْنُ کَثِيرٍ الْمَعْنَی أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ الْمُغِيرَةِ أَخْبَرَهُمْ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ حَفْصٌ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْطَعُ صَلَاةَ الرَّجُلِ وَقَالَ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ يَقْطَعُ صَلَاةَ الرَّجُلِ إِذَا لَمْ يَکُنْ بَيْنَ يَدَيْهِ قَيْدُ آخِرَةِ الرَّحْلِ الْحِمَارُ وَالْکَلْبُ الْأَسْوَدُ وَالْمَرْأَةُ فَقُلْتُ مَا بَالُ الْأَسْوَدِ مِنْ الْأَحْمَرِ مِنْ الْأَصْفَرِ مِنْ الْأَبْيَضِ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا سَأَلْتَنِي فَقَالَ الْکَلْبُ الْأَسْوَدُ شَيْطَانٌ-
حفص بن عمر، شعبہ، عبدالسلام، بن مطہر، ابن کثیر، سلیمان بن مغیرہ، حضرت ابوذر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدمی کی نماز ٹوٹ جاتی ہے جبکہ اس کے سامنے کوئی چیز پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر نہ ہو اور اس کے سامنے سے گدھا، کالا کتا اور عورت گزر جائے میں نے کہا کالے رنگ کی کیا خصوصیت ہے؟ اگر وہ سرخ زرد یا سفید ہو تو کیسا ہے؟ فرمایا اے بھتیجے جو بات تم نے مجھ سے پوچھی ہے وہی بات میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَفَعَهُ شُعْبَةُ قَالَ يَقْطَعُ الصَّلَاةَ الْمَرْأَةُ الْحَائِضُ وَالْکَلْبُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَقَفَهُ سَعِيدٌ وَهِشَامٌ وَهَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ-
مسدد، یحیی، شعبہ، قتادہ، جابر بن زید، حضرت ابن عباس سے مروی ہے (شعبہ نے اسے مرفوعا روایت کیا ہے) کہ بالغ عورت اور کتے (کانمازی کے سامنے سے گزرنا اس کی نماز کو) توڑ دیتا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ سعید ہشام اور ہمام نے بروایت قتادہ بواسطہ جابربن زید اس کو حضرت ابن عباس پر موقوف کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَحْسَبُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ إِلَی غَيْرِ سُتْرَةٍ فَإِنَّهُ يَقْطَعُ صَلَاتَهُ الْکَلْبُ وَالْحِمَارُ وَالْخِنْزِيرُ وَالْيَهُودِيُّ وَالْمَجُوسِيُّ وَالْمَرْأَةُ وَيُجْزِئُ عَنْهُ إِذَا مَرُّوا بَيْنَ يَدَيْهِ عَلَی قَذْفَةٍ بِحَجَرٍ-
محمد بن اسماعیل، بنی ہاشم، معاذ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے عکرمہ نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابن عباس نے مرفوعا بیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی سترہ کے بغیر نماز پڑھے تو کتے گدھے، سور یہودی، مجوسی اور عورت (کا اس کے سامنے سے گزرنا) اس کی نماز کو توڑ دیتا ہے البتہ اگر یہ چیزیں ایک پھینکے ہوئے ڈھیلے کی زد سے پرے ہو کر نکل جائیں تو نماز ہو جائے گی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ مَوْلَی يَزِيدَ بْنِ نِمْرَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ نِمْرَانَ قَالَ رَأَيْتُ رَجُلًا بِتَبُوکَ مُقْعَدًا فَقَالَ مَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا عَلَی حِمَارٍ وَهُوَ يُصَلِّي فَقَالَ اللَّهُمَّ اقْطَعْ أَثَرَهُ فَمَا مَشَيْتُ عَلَيْهَا بَعْدُ-
محمد بن سلیمان، وکیع، سعید بن عبدالعزیز، حضرت یزید بن نمران سے روایت ہے کہ میں نے ایک شخص کو تبوک میں دیکھا جو لُنجا تھا اس کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے میں ایک گدھے پر سوار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے سے گزرا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اے اللہ اس کے پاؤں کاٹ دے اور پھر میں اس کے بعد چل نہیں سکا۔
-
حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ يَعْنِي الْمَذْحِجِيَّ حَدَّثَنَا أَبُو حَيْوَةَ عَنْ سَعِيدٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ زَادَ قَالَ قَطَعَ صَلَاتَنَا قَطَعَ اللَّهُ أَثَرَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ أَبُو مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدٍ قَالَ فِيهِ قَطَعَ صَلَاتَنَا-
کثیر بن عبید، ابوحیوہ، حضرت سعید سے بھی سندا و متنا اسی طرح مروی ہے اس میں اتنا اضافہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے ہماری نماز کو کاٹ دیا ہے اللہ اس کے پاؤں کاٹ دے ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسے ابومسہر نے سعید سے روایت کرتے ہوئے، قَطَعَ صَلَاتَنَا، کہا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ ح و حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ غَزْوَانَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ نَزَلَ بِتَبُوکَ وَهُوَ حَاجٌّ فَإِذَا هُوَ بِرَجُلٍ مُقْعَدٍ فَسَأَلَهُ عَنْ أَمْرِهِ فَقَالَ لَهُ سَأُحَدِّثُکَ حَدِيثًا فَلَا تُحَدِّثْ بِهِ مَا سَمِعْتَ أَنِّي حَيٌّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ بِتَبُوکَ إِلَی نَخْلَةٍ فَقَالَ هَذِهِ قِبْلَتُنَا ثُمَّ صَلَّی إِلَيْهَا فَأَقْبَلْتُ وَأَنَا غُلَامٌ أَسْعَی حَتَّی مَرَرْتُ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا فَقَالَ قَطَعَ صَلَاتَنَا قَطَعَ اللَّهُ أَثَرَهُ فَمَا قُمْتُ عَلَيْهَا إِلَی يَوْمِي هَذَا-
احمد بن سعید، سلیمان بن داؤد، ابن وہب، معاویہ، سعید بن غزوان، حضرت غزوان سے روایت ہے کہ وہ مقام تبوک میں اترے۔ وہ حج کے ارادہ سے نکلے ہوئے تھے انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو لنجا تھا انھوں نے اس سے اس کے متعلق دریافت کیا اس نے کہا میں تم کو ایک بات بتاتا ہوں لیکن تم اس بات کو اس وقت تک بیان نہ کرنا جب تک میں زندہ ہوں (وہ بات یہ ہے کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام تبوک پر ایک درخت کے پاس اترے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ ہمارا قبلہ ہے (اور یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنی شروع کر دی، میں بچہ تھا میں ڈورتا ہوا آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اور درخت کے درمیان سے ہوتا ہوا نکل گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے ہماری نماز کاٹ دی اللہ اس کے قدم کاٹ دے بس اس دن سے میں اپنے پاؤں پر کھڑا نہ ہو سکا۔
-