TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نکاح کا بیان
کسی کام یا محنت کے اوپر نکاح کرنے کا بیان
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي حَازِمِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ وَهَبْتُ نَفْسِي لَکَ فَقَامَتْ قِيَامًا طَوِيلًا فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا إِنْ لَمْ يَکُنْ لَکَ بِهَا حَاجَةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَيْئٍ تُصْدِقُهَا إِيَّاهُ فَقَالَ مَا عِنْدِي إِلَّا إِزَارِي هَذَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکَ إِنْ أَعْطَيْتَهَا إِزَارَکَ جَلَسْتَ وَلَا إِزَارَ لَکَ فَالْتَمِسْ شَيْئًا قَالَ لَا أَجِدُ شَيْئًا قَالَ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَالْتَمَسَ فَلَمْ يَجِدْ شَيْئًا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلْ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ نَعَمْ سُورَةُ کَذَا وَسُورَةُ کَذَا لِسُوَرٍ سَمَّاهَا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ زَوَّجْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ-
قعنبی، مالک، ابوحازم بن دینار حضرت سہل بن سعد الساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اس نے عرض کیا یا رسول للہ۔ میں نے اپنی جان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بخش دی (یعنی میں مہر کے بغیر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نکاح پر تیار ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے) وہ (جواب کے انتظار میں) بہت دیر تک کھڑی رہی۔ پھر ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی ضرورت نہیں ہے تو اس سے میرا نکاح کرا دیجئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تیرے پاس اس کو مہر میں دینے کے لیے کچھ ہے؟ اس نے کہا میرے پاس اس ازار (لنگی) کے سوا کچھ نہیں (جو میں پہنے ہوئے ہوں) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو اس کو اپنی لنگی دیدے گا تو کیا تو ننگا بیٹھا رہے گا؟ جا کوئی چیز ڈھونڈ لا۔ وہ بولا میرے پاس کچھ نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا ڈھونڈ اگرچہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو۔ اس نے ڈھونڈا مگر اس کو کچھ نہ ملا۔ تو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کیا تجھے قرآن کا کچھ حصہ یاد ہے؟ اس نے کہا ہاں مجھ کو فلاں فلاں سورت یاد ہے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے اس قرآن کے سبب جو تجھ کو یاد ہے تیرا نکاح اس عورت سے کر دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي أَبِي حَفْصُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ الْحَجَّاجِ الْبَاهِلِيِّ عَنْ عِسْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ نَحْوَ هَذِهِ الْقِصَّةِ لَمْ يَذْکُرْ الْإِزَارَ وَالْخَاتَمَ فَقَالَ مَا تَحْفَظُ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ أَوْ الَّتِي تَلِيهَا قَالَ فَقُمْ فَعَلِّمْهَا عِشْرِينَ آيَةً وَهِيَ امْرَأَتُکَ-
احمد بن حفص بن عبد اللہ، ابن عبد اللہ، ابراہیم، طحان، حجاج بن حجاج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی اسی طرح کا قصہ مذکور ہے لیکن اس میں ازار اور انگوٹھی کا ذکر نہیں ہے بلکہ اس میں یہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے پوچھا کہ تجھے کتنا قرآن یاد ہے؟ اس نے کہا سورت البقرہ یا جو اس سے متصل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جا اس کو بیس آیتیں سکھا دے اور اب یہ تیری بیوی ہے۔
-
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ مَکْحُولٍ نَحْوَ خَبَرِ سَهْلٍ قَالَ وَکَانَ مَکْحُولٌ يَقُولُ لَيْسَ ذَلِکَ لِأَحَدٍ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ہارون بن زید بن ابی زرقا، محمد بن راشد، حضرت مکحول سے بھی حضرت سہل کی طرح مروی ہے مکحول کہا کرتے تھے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اب کسی کے لیے یہ (یعنی مہر کے بغیر نکاح) جائز نہیں ہے۔
-