پیٹ کے بچہ کی دیت کا بیان

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نَضْلَةَ عَنْ الْمُغِيَرةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ کَانَتَا تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ هُذَيْلٍ فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِعَمُودٍ فَقَتَلَتْهَا وَجَنِينَهَا فَاخْتَصَمُوا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحَدُ الرَّجُلَيْنِ کَيْفَ نَدِي مَنْ لَا صَاحَ وَلَا أَکَلَ وَلَا شَرِبَ وَلَا اسْتَهَلَّ فَقَالَ أَسَجْعٌ کَسَجْعِ الْأَعْرَابِ فَقَضَی فِيهِ بِغُرَّةٍ وَجَعَلَهُ عَلَی عَاقِلَةِ الْمَرْأَةِ-
حفص بن عمرنمری، شعبہ، منصور، ابراہیم ، عبید بن فضیلہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ فرماتے ہیں کہ بنی ہذیل کے ایک شخص کی دو بیویاں تھیں ان میں سے ایک نے دوسری کو شہتیر کی لکڑی سے ماری اور اسے قتل کر دیا اور اس کے مقتولہ کے لوگوں کا کہنا تھا کہ عورت کے ساتھ پیٹ میں بچہ کی بھی دیت دیا جائے تو دونوں میں سے ایک نے کہا کہ ہم کیسے اس بچہ کی دیت دیں جو نہ چیخا نہ چلایا اور نہ کھایا نہ پیا اور نہ رویا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دیہاتیوں کے مسجع کلام کی طرح اپنے کلام کو مسجع کرتے ہو؟ اور آپ نے اس میں فیصلہ فرمایا کہ ایک غرہ دینے کا اور اسے عورت کے ورثاء کے ذمہ لگایا (غرہ سے مراد ایک غلام یا لونڈی ہے)۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ وَزَادَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَةَ الْمَقْتُولَةِ عَلَی عَصَبَةِ الْقَاتِلَةِ وَغُرَّةً لِمَا فِي بَطْنِهَا قَالَ أَبُو دَاوُد وَکَذَلِکَ رَوَاهُ الْحَکَمُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ-
عثمان بن ابوشیبہ، جریر، منصور نے اسی سند سے تقریبا یہی حدیث روایت کی ہے اور یہ بھی اضافہ کیا کہ پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقتولہ کی دیت کو قاتلہ کے عصبات کے ذمہ لگایا اور مقتولہ کے پیٹ کے بچہ کے بارے میں ایک غرہ دینے کا حکم دیا۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اسی طرح حکم نے مجاہد عن المغیرہ سے روایت کیا ہے اس حدیث کو۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْأَزْدِيُّ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ أَنَّ عُمَرَ اسْتَشَارَ النَّاسَ فِي إِمْلَاصِ الْمَرْأَةِ فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِيهَا بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ فَقَالَ ائْتِنِي بِمَنْ يَشْهَدُ مَعَکَ فَأَتَاهُ بِمُحَمَّدِ بْنِ مَسْلَمَةَ زَادَ هَارُونُ فَشَهِدَ لَهُ يَعْنِي ضَرْبَ الرَّجُلِ بَطْنَ امْرَأَتِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، ہارون، بن عبادہ ازدی، وکیع، ہشام، عروة، حضرت مسور بن مخرمہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عورت کے حمل کے بارے میں لوگوں سے مشورہ کیا تو حضرت مغیرہ بن شعبہ نے فرمایا کہ میں نے دیکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں ایک غرہ دینے کا فیصلہ فرمایا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ گواہ لاؤ میرے پاس جنہوں نے تمہارے ساتھ دیکھا ہے تو حضرت محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مسلمہ کو وہ لائے اور انہوں نے گواہی دی کہ مرد نے اپنی بیوی کے پیٹ کے بچہ کو مار دیا اس بارے میں۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ عُمَرَ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُد بَلَغَنِي عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ إِنَّمَا سُمِّيَ إِمْلَاصًا لِأَنَّ الْمَرْأَةَ تُزْلِقُهُ قَبْلَ وَقْتِ الْوِلَادَةِ وَکَذَلِکَ کُلُّ مَا زَلَقَ مِنْ الْيَدِ وَغَيْرِهِ فَقَدْ مَلِصَ-
موسی بن اسماعیل، وہیب، ہشام، ، حضرت مغیرہ بن شعبہ سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی معنی کی حدیث مروی ہے امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو حماد بن زید نے اور حماد بن سلمہ نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد عروہ سے روایت کیا ہے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ حدیث بیان کی پوری۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ ابوعبید کے واسطے سے مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ اس مرے ہوئے حمل کو املاص اس لیے کہتے ہیں کہ (املاص کے معنی ہیں پھیلانے کے) تو گویا عورت ولادت کے وقت سے پہلے ہی بچہ کو پھیلادیتی ہے اسی طرح ہر وہ چیز جو ہاتھ وغیرہ سے پھیل جائے اسے کہتے ہیں کہ ملص (یعنی ضائع کردیا پھیلایا)۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ الْمِصِّيصِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ سَأَلَ عَنْ قَضِيَّةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ فَقَامَ حَمَلُ بْنُ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَةِ فَقَالَ کُنْتُ بَيْنَ امْرَأَتَيْنِ فَضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِمِسْطَحٍ فَقَتَلَتْهَا وَجَنِينَهَا فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنِينِهَا بِغُرَّةٍ وَأَنْ تُقْتَلَ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ الْمِسْطَحُ هُوَ الصَّوْبَجُ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ الْمِسْطَحُ عُودٌ مِنْ أَعْوَادِ الْخِبَائِ-
محمد بن مسعود مصیی، ابوعاصم، ابن جریح، عم دینار، طاؤس ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عمر سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیصلہ کے بارے میں دریافت فرمایا تو حمل بن مالک بن النابغہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ دو عورتوں کے درمیان تھا تو ان میں سے ایک نے بڑی کو لکڑی اٹھا کر ماری اور اسے اس کے جنین کو قتل کر ڈالا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جنین کے بارے میں غرہ ہے اور فرمایا کہ قاتلہ کو قتل کیا جائے ۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ نضر بن شمپل نے فرمایا کہ مسطح وہ لکڑی ہے جس سے روٹی بیل کر پکائی جاتی ہے اور ابوعبید نے کہا کہ مسطح خیمہ کی لکڑیوں میں سے ایک لکڑی ہے۔
Narrated Umar ibn al-Khattab: Ibn Abbas said: Umar asked about the decision of the Prophet (peace_be_upon_him) about that (i.e. abortion) Haml ibn Malik ibn an-Nabighah got up and said: I was between two women. One of them struck another with a rolling-pin killing both her and what was in her womb. So the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave judgment that the blood-wit for the unborn child should be a male or a female slave of the best quality and that she should be killed.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ قَالَ قَامَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَی الْمِنْبَرِ فَذَکَرَ مَعْنَاهُ لَمْ يَذْکُرْ وَأَنْ تُقْتَلَ زَادَ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَوْ لَمْ أَسْمَعْ بِهَذَا لَقَضَيْنَا بِغَيْرِ هَذَا-
عبداللہ بن محمد زہری، سفیان، عمر، طاؤس کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ منبر پر کھڑے ہوئے آگے اسی معنی کی حدیث ذکر کی لیکن یہ ذکر نہیں کیا کہ اس میں کہ آپ نے فرمایا کہ قاتلہ کو قتل کیا جائے اور یہ اضافہ کیا اپنی روایت میں کہ غلام یا باندی کے غرہ کا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فیصلہ فرمایا راوی کہتے ہیں کہ پس حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اللہ اکبر اگر میں یہ نہ سنتا تو اس کے علاوہ دوسرا فیصلہ کرتا۔
Narrated Umar ibn al-Khattab: Tawus said: Umar stood on the pulpit. He then mentioned the rest of the tradition to the same effect as mentioned before. He did not mention "that she should be killed". This version adds: "a male or a female slave". Umar then said: Allah is Most Great. Had I not heard it, we would have decided about it something else.
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّمَّارُ أَنَّ عَمْرَو بْنَ طَلْحَةَ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قِصَّةِ حَمَلِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ فَأَسْقَطَتْ غُلَامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ مَيِّتًا وَمَاتَتْ الْمَرْأَةُ فَقَضَی عَلَی الْعَاقِلَةِ الدِّيَةَ فَقَالَ عَمُّهَا إِنَّهَا قَدْ أَسْقَطَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ غُلَامًا قَدْ نَبَتَ شَعْرُهُ فَقَالَ أَبُو الْقَاتِلَةِ إِنَّهُ کَاذِبٌ إِنَّهُ وَاللَّهِ مَا اسْتَهَلَّ وَلَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ فَمِثْلُهُ يُطَلُّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسَجْعَ الْجَاهِلِيَّةِ وَکَهَانَتَهَا أَدِّ فِي الصَّبِيِّ غُرَّةً قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ کَانَ اسْمُ إِحْدَاهُمَا مُلَيْکَةَ وَالْأُخْرَی أُمَّ غُطَيْفٍ-
سلیمان بن عبدالرحمن، تمار، عمربن طلحہ، سماک، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حمل بن مالک کے واقعہ میں مروی ہے کہ پھر عورت نے ایک بچہ جس کے بال اگ آئے تھے جنا مرا ہوا اور وہ عورت مر گئی تو آپ نے قاتلہ کے عاقلہ پر دیت کا فیصلہ فرمایا تو مقتولہ کے چچانے کہا یا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس مقتولہ نے ایک بچہ ضائع کردیا ہے جس کے بال اگ آئے تھے تو قاتلہ کے باپ نے کہا کہ یہ جھوٹا ہے خدا کی قسم بچہ نہ رویا نہ پیا نہ کھایا تو اس جیسے کا خون تو لغو ہوتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا جاہلیت کی طرح یا فرمایا کہ اس کے کاہنوں کی طرح مقفی مسجع کلام کر رہا ہے بچہ کی دیت میں ایک غرہ دو۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ان عورتوں میں سے ایک کا نام ملیکہ اور دوسری کا نام ام غطیف تھا۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: About the story of Haml ibn Malik, Ibn Abbas said: She aborted a child who had grown hair and was dead, and the woman also died. He (the Prophet) gave judgment that the blood-wit was to be paid by the woman's relatives on the father's side. Her uncle said: Apostle of Allah! She has aborted a child who had grown hair. The father of the woman who had slain said: He is a liar: I swear by Allah, he did not raise his voice, or drink or eat. No compensation is to be paid for an offence like this. The Prophet (peace_be_upon_him) said: is it a rhymed prose of pre-Islamic Arabia and its soothsaying? Pay a male or female slave of the best quality in compensation for the child.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ مِنْ هُذَيْلٍ قَتَلَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی وَلِکُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا زَوْجٌ وَوَلَدٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَةَ الْمَقْتُولَةِ عَلَی عَاقِلَةِ الْقَاتِلَةِ وَبَرَّأَ زَوْجَهَا وَوَلَدَهَا قَالَ فَقَالَ عَاقِلَةُ الْمَقْتُولَةِ مِيرَاثُهَا لَنَا قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا مِيرَاثُهَا لِزَوْجِهَا وَوَلَدِهَا-
عثمان بن ابوشیبہ، یونس بن محمد، عبدالوحد بن زیاد، مجالد اشعبی، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنو ہذیل کی دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو قتل کردیا دونوں میں سے ہر ایک شوہر اور بچوں والی تھی فرمایا کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مقتولہ کی دیت قاتلہ کے ورثاء پر رکھی اور قاتلہ کے شوہر اور بچوں کو بری الذمہ کردیا تو مقتولہ کے ورثاء نے کہا کہ اس کی میراث ہمیں ملے گی؟ فرمایا کہ نہیں اس کی میراث اس کے شوہر اور اولاد کو ملے گی۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: One of the two women of Hudhayl killed the other, Each of them had husband and sons. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) fixed the blood-wit for the slain woman to be paid by the woman's relatives on the father's side. He declared her husband and the child innocent. The relatives of the woman who killed said: We shall inherit from her. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: No, her sons and her husband should inherit from her.
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ وَابْنُ السَّرْحِ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ اقْتَتَلَتْ امْرَأَتَانِ مِنْ هُذَيْلٍ فَرَمَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِحَجَرٍ فَقَتَلَتْهَا فَاخْتَصَمُوا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِيَةَ جَنِينِهَا غُرَّةَ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ وَقَضَی بِدِيَةِ الْمَرْأَةِ عَلَی عَاقِلَتِهَا وَوَرَّثَهَا وَلَدَهَا وَمَنْ مَعَهُمْ فَقَالَ حَمَلُ بْنُ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَةِ الْهُذَلِيُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ أُغْرَمُ دِيَةَ مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ لَا نَطَقَ وَلَا اسْتَهَلَّ فَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذَا مِنْ إِخْوَانِ الْکُهَّانِ مِنْ أَجْلِ سَجْعِهِ الَّذِي سَجَعَ-
وہب بن بیان، ابن سرح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب سعید بن مسیب، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ بنوہذیل کی دو عورتیں لڑ پڑیں تو ان میں سے ایک نے دوسری کو پتھر دے مارا اور اسے قتل کردیا دونوں طرف کے لوگوں نے مقدمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے پیش کیا تو آپ نے فیصلہ فرمایا کہ اس کے جنین کی دیت ایک غلام یا باندی کا غرہ ہے اور عورت دیت کے بارے میں فیصلہ فرمایا کہ وہ قاتلہ کے عاقلہ پر ہوگی اور مقتولہ کا وارث بنایا اس کے لڑکے کو اور جو اس کے ساتھ تھے۔ حمل بن مالک بن النابغہ الہذلی نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کیسے ایسے بچہ کی دیت کا تاوان دوں جس نے کھایا نہ پیا نہ بات کی نہ ہی رویا اور اس جیسے کا تو خون لغو ہوتا ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مسجع کلام کرنا کاہنوں کے بھائیوں کا کام ہے یہ بات آپ نے حمل بن مالک کی مسجع گفتگو کی وجہ سے فرمائی۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ ثُمَّ إِنَّ الْمَرْأَةَ الَّتِي قَضَی عَلَيْهَا بِالْغُرَّةِ تُوُفِّيَتْ فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَنَّ مِيرَاثَهَا لِبَنِيهَا وَأَنَّ الْعَقْلَ عَلَی عَصَبَتِهَا-
قتیبہ سعید، لیث، ابن شہاب، ابن المسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی قصہ میں یہ بھی مروی ہے کہ وہ عورت جس پر آپ نے غرہ کا حکم کیا تھا وہ مر گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فیصلہ فرمایا کہ اس کی میراث اس کے بیٹوں کو ملے گی اور اس کی طرف سے دیت اس کے عصبات دیں گے۔
-
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ امْرَأَةً خَذَفَتْ امْرَأَةً فَأَسْقَطَتْ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ فِي وَلَدِهَا خَمْسَ مِائَةِ شَاةٍ وَنَهَی يَوْمَئِذٍ عَنْ الْخَذْفِ قَالَ أَبُو دَاوُد کَذَا الْحَدِيثُ خَمْسَ مِائَةِ شَاةٍ وَالصَّوَابُ مِائَةُ شَاةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد هَکَذَا قَالَ عَبَّاسٌ وَهُوَ وَهْمٌ-
عباس بن عبدالعظیم، عبید اللہ، یوسف بن صہب، حضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد حضرت برید سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے دوسری کو پتھر مارا جس سے اس کا حمل گرگیا یہ مقدمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لیا جایا گیا تو آپ نے عورت کے بچہ میں 11 بکریاں مقرر کیں اور اس دن سے آئندہ کے لیے لوگوں کو آپس میں پتھر مارنے سے منع فرمایا امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ روایت تو 11 بکریوں ہی کی ہے لیکن صحیح یہ ہے کہ سو بکریاں مقرر کیں۔
Narrated Buraydah ibn al-Hasib: A woman threw a stone at another woman and she aborted. The dispute was brought to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He gave judgment that five hundred sheep should be paid for her (unborn) child, and forbade throwing stones.
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَی عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةِ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ أَوْ فَرَسٍ أَوْ بَغْلٍ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَخَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو لَمْ يَذْکُرَا أَوْ فَرَسٍ أَوْ بَغْلٍ-
ابراہیم بن موسیٰ رازی، عیسی، محمد بن عمر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنین کی دیت میں ایک غلام یا باندی کے غرہ دینے کا فیصلہ فرمایا یا وہ گھوڑے کا ہو یاخچر کا ۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو محمد بن عمرو سے حماد بن سلمہ اور خالد بن عبداللہ نے بھی روایت کیا ہے لیکن دونوں نے گھوڑے اور خچر کا ذکر نہیں کیا۔
Narrated AbuHurayrah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave judgment that a male or a female slave, or a horse or a mule should be paid for a miscarriage.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْعَوَقِيُّ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَجَابِرٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ الْغُرَّةُ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ رَبِيعَةُ الْغُرَّةُ خَمْسُونَ دِينَارًا-
محمد بن سنان عوانی، شریک، مغیرہ نے ابراہیم سے اور جابر نے شعبی سے روایت کیا ہے انہوں نے فرمایا کہ غرہ سے مراد پانچ سو درہم ہیں امام ابوداؤد نے فرمایا کہ ربیعہ الرائے نے فرمایا کہ غرہ سے مراد پچاس دینار ہیں۔
-