پچھنے لگانے کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرِةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنْ کَانَ فِي شَيْئٍ مِمَّا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ خَيْرٌ فَالْحِجَامَةُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو ان میں سے اگر کسی میں خیر ہے تو وہ پچھنے لگانا ہے۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The best medical treatment you apply is cupping.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي حَدَّثَنَا فَائِدٌ مَوْلَی عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ مَوْلَاهُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ جَدَّتِهِ سَلْمَی خَادِمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَا کَانَ أَحَدٌ يَشْتَکِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا فِي رَأْسِهِ إِلَّا قَالَ احْتَجِمْ وَلَا وَجَعًا فِي رِجْلَيْهِ إِلَّا قَالَ اخْضِبْهُمَا-
محمد بن وزیر، یحیی، عبدالرحمن بن ابی موال، اپنے مولا سے اور وہ اپنی دادی حضرت سلمی جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خادمہ تھیں سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کوئی بھی اپنے سر میں درد کی شکایت نہ کرتا الا یہ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے یہی فرماتے کہ پچھنے لگواؤ اور دونوں ٹانگوں میں درد کی شکایت نہ لاتا مگر یہ کہ اسے فرماتے کہ مہندی لگاؤ۔
Narrated Salmah: the maid-servant of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), said: No one complained to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) of a headache but he told him to get himself cupped, or of a pain in his legs but he told him to dye them with henna.