پرانے کپڑوں کا دھونا اور صاف ستھرا رہنا ضروری ہے

حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مِسْکِينٌ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ وَکِيعٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ نَحْوَهُ عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَی رَجُلًا شَعِثًا قَدْ تَفَرَّقَ شَعْرُهُ فَقَالَ أَمَا کَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يُسَکِّنُ بِهِ شَعْرَهُ وَرَأَی رَجُلًا آخَرَ وَعَلْيِهِ ثِيَابٌ وَسِخَةٌ فَقَالَ أَمَا کَانَ هَذَا يَجِدُ مَائً يَغْسِلُ بِهِ ثَوْبَهُ-
نفیلی، مسکین، اوزاعی، عثمان بن ابی شیبہ، اوزاعی، حسان بن عطیہ، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ایک آدمی کو دیکھا کہ پراگندہ حال اور بکھرے ہوئے بال کے ساتھ ہے، تو فرمایا کہ کیا یہ کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس سے اپنے بالوں کو سکون پہنچائے اور صاف رکھے۔ اور ایک آدمی کو دیکھا کہ اس کے کپڑے میلے کچیلے تھے، فرمایا کہ اسے کوئی ایسی چیز میسر نہیں جس سے یہ اپنے کپڑوں کو دھو سکے۔ (صفائی ایمان کا حصہ ہے اور اسلام نظافت سیکھاتا ہے۔ لباس کا قیمتی ہونا ضروری نہیں صاف ستھرا ہونا ضروری ہے)۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) paid visit to us, and saw a dishevelled man whose hair was disordered. He said: Could this man not find something to make his hair lie down? He saw another man wearing dirty clothes and said: Could this man not find something to wash his garments with.
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ دُونٍ فَقَالَ أَلَکَ مَالٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ مِنْ أَيِّ الْمَالِ قَالَ قَدْ آتَانِي اللَّهُ مِنْ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ وَالْخَيْلِ وَالرَّقِيقِ قَالَ فَإِذَا آتَاکَ اللَّهُ مَالًا فَلْيُرَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْکَ وَکَرَامَتِهِ-
نفیلی، زہیر، ابواسحاق ، ابواحوص، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس میلے کپڑوں میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ کیا تیرے پاس مال ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں۔ پوچھا کہ کیا مال ہے؟ میں نے کہا اللہ نے مجھے اونٹ، بکری، گھوڑے اور غلام وغیرہ سب کچھ دے رکھا ہے فرمایا کہ جب اللہ نے تجھے مال دیا ہے تو چاہے کہ اللہ کی نعمت کا اثر تیرے اوپر ظاہر ہو اور اس کی عزت بھی ظاہر ہو۔
Narrated AbulAhwas Awf ibn Malik: I came to the Prophet (peace_be_upon_him) wearing a poor garment and he said (to me): Have you any property? He replied: Yes. He asked: What kind is it? He said: Allah has given me camels. Sheep, horses and slaves. He then said: When Allah gives you property, let the mark of Allah's favour and honour to you be seen.