وصی بننا کیسا ہے؟

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي سَالِمٍ الْجَيْشَانِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ذَرٍّ إِنِّي أَرَاکَ ضَعِيفًا وَإِنِّي أُحِبُّ لَکَ مَا أُحِبُّ لِنَفْسِي فَلَا تَأَمَّرَنَّ عَلَی اثْنَيْنِ وَلَا تَوَلَّيَنَّ مَالَ يَتِيمٍ قَالَ أَبُو دَاوُد تَفَرَّدَ بِهِ أَهْلُ مِصْرَ-
حسن بن علی، عبدالرحمن، سعید بن ابی ایوب، عبیداللہ بن ابی جعفر، سالم بن ابی سالم، حضرت ابوذر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا میں تجھے کمزور پاتا ہوں اور میں تیرے لیے بھی وہی پسند کرتا ہوں جو اپنے لیے پسند کرتا ہوں۔ پس تو دو آدمیوں کے اوپر بھی حاکم مت بن اور نہ یتیم کے مال کا ولی بن۔
-