وصیت سے کسی کو نقصان پہنچانا مکروہ ہے

حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْصَّمَدِ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُدَّانِيُّ حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ بْنُ جَابِرٍ حَدَّثَنِي شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ وَالْمَرْأَةُ بِطَاعَةِ اللَّهِ سِتِّينَ سَنَةً ثُمَّ يَحْضُرُهُمَا الْمَوْتُ فَيُضَارَّانِ فِي الْوَصِيَّةِ فَتَجِبُ لَهُمَا النَّارُ قَالَ وَقَرَأَ عَلَيَّ أَبُو هُرَيْرَةَ مِنْ هَا هُنَا مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَی بِهَا أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَارٍّ حَتَّی بَلَغَ ذَلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا يَعْنِي الْأَشْعَثَ بْنَ جَابِرٍ جَدَّ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ-
عبدہ بن عبد اللہ، عبدالصمد، نصر بن علی، اشعث بن جابر، شہر بن حوشب، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مرد یا عورت ساٹھ سال تک اللہ کی عبادت کرتے ہیں پھر جب ان کی موت کا وقت قریب آتا ہے تو وصیت کر کے وارثوں کو نقصان پہنچاتے ہیں پس ان کے لیے جہنم واجب ہو جاتی ہے شہر بن حوشب کہتے ہیں کہ یہ حدیث بیان کرنے کے بعد ابوہریرہ نے میرے سامنے قرآن کی آیت (مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوْصُوْنَ بِھَا اَوْ دَيْنٍ وَاِنْ كَانَ رَجُلٌ يُّوْرَثُ كَلٰلَةً اَوِ امْرَاَةٌ وَّلَه اَخٌ اَوْ اُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ فَاِنْ كَانُوْ ا اَكْثَرَ مِنْ ذٰلِكَ فَھُمْ شُرَكَا ءُ فِي الثُّلُثِ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُّوْصٰى بِھَا اَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَا رٍّ وَصِيَّةً مِّنَ اللّٰهِ وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ حَلِيْمٌ ) 4۔ النساء : 12) تک پڑھی۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اشعث بن جابر نصربن علی کے دادا ہیں۔
Narrated AbuHurayrah: The Prophet (peace_be_upon_him) said: A man or a woman acts in obedience to Allah for sixty years, then when they are about to die they cause injury by their will, so they must go to Hell. Then AbuHurayrah recited: "After a legacy which you bequeath or a debt, causing no injury...that will be the mighty success.