نوکر کو اپنے ساتھ کھلانا چاہیے

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ مُوسَی بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِکُمْ خَادِمُهُ طَعَامًا ثُمَّ جَائَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ لِيَأْکُلَ فَإِنْ کَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أَکْلَةً أَوْ أَکْلَتَيْنِ-
قعنبی، داؤد بن قیس، موسیٰ بن یسار، ابوہریرہ سے روایت کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے لیے کھانا بنائے اور پھر اسے لے آئے اس حال میں کہ وہ اس کھانے کی گرمی اور دھواں برداشت کر چکا ہے تو مالک کو چاہیے کہ اسے اپنے ساتھ بٹھائے اور کھلائے اور اگر کھانا تھوڑا ہو تو اس کے ہاتھ میں ایک یا دو نوالے ہی رکھ دے۔
-