نماز کی پا بندی کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصُّنَابِحِيِّ قَالَ زَعَمَ أَبُو مُحَمَّدٍ أَنَّ الْوِتْرَ وَاجِبٌ فَقَالَ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ کَذَبَ أَبُو مُحَمَّدٍ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَمْسُ صَلَوَاتٍ افْتَرَضَهُنَّ اللَّهُ تَعَالَی مَنْ أَحْسَنَ وُضُوئَهُنَّ وَصَلَّاهُنَّ لِوَقْتِهِنَّ وَأَتَمَّ رُکُوعَهُنَّ وَخُشُوعَهُنَّ کَانَ لَهُ عَلَی اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يَغْفِرَ لَهُ وَمَنْ لَمْ يَفْعَلْ فَلَيْسَ لَهُ عَلَی اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ وَإِنْ شَائَ عَذَّبَهُ-
محمد بن حرب، یزید، ابن ہارون، محمد بن مطرف، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت عبداللہ صنا بحی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابومحمد نے کہا کہ وتر واجب ہے اس پر عبادہ بن صامت نے کہا کہ ابومحمد کا خیال غلط ہے۔ (عبادہ بن صامت) کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوے سنا ہے کہ اللہ نے (صرف) پانچ نمازیں فرض کی ہیں جو ان کے لیے اچھی طرح وضو کر لے گا اور مستحب وقت میں نماز ادا کرے گا۔ اطمینان سے رکوع کرے گا اور نماز میں خشوع خضوع اختیار کرے گا تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ وہ اس کی مغفرت فرمائے گا اور جو ایسا نہیں کرے گا اس کے لیے اللہ کا کوئی وعدہ نہیں ہے۔ چاہے تو بخش دے گا اور چاہے گا تو عذاب دے گا۔
Narrated Abdullah ibn Sunabihi: AbuMuhammad fancies that witr prayer is essential. (Hearing this) Ubadah ibn as-Samit said: AbuMuhammad was wrong. I bear witness that I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Allah, the Exalted, has made five prayers obligatory. If anyone performs ablution for them well, offers them at their (right) time, and observes perfectly their bowing and submissiveness in them, it is the guarantee of Allah that He will pardon him; if anyone does not do so, there is no guarantee for him on the part of Allah; He may pardon him if He wills, and punish him if He wills.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ غَنَّامٍ عَنْ بَعْضِ أُمَّهَاتِهِ عَنْ أُمِّ فَرْوَةَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ الصَّلَاةُ فِي أَوَّلِ وَقْتِهَا قَالَ الْخُزَاعِيُّ فِي حَدِيثِهِ عَنْ عَمَّةٍ لَهُ يُقَالُ لَهَا أُمُّ فَرْوَةَ قَدْ بَايَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ-
محمد بن عبد اللہ، عبداللہ بن مسلمہ، عبداللہ بن عمر، قاسم بن غنام، حضرت ام فردہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اول وقت نماز پڑھنا اور خذاعی نے اپنی حدیث میں یوں بیان کیا ہے کہ ان کی پھوپھی جن کو ام فردہ کہا جاتا ہے اور جنھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی ان سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا۔
Narrated Umm Farwah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was asked: Which of the actions is best? He replied: Observing prayer early in its period. Al-Khuza'i narrated in his version from his aunt named Umm Farwah who took the oath of allegiance to the Prophet (peace_be_upon_him): He was questioned.
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي حَرْبِ بْنِ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فَضَالَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَلَّمَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ فِيمَا عَلَّمَنِي وَحَافِظْ عَلَی الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ قَالَ قُلْتُ إِنَّ هَذِهِ سَاعَاتٌ لِي فِيهَا أَشْغَالٌ فَمُرْنِي بِأَمْرٍ جَامِعٍ إِذَا أَنَا فَعَلْتُهُ أَجْزَأَ عَنِّي فَقَالَ حَافِظْ عَلَی الْعَصْرَيْنِ وَمَا کَانَتْ مِنْ لُغَتِنَا فَقُلْتُ وَمَا الْعَصْرَانِ فَقَالَ صَلَاةُ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَصَلَاةُ قَبْلَ غُرُوبِهَا-
عمرو بن عون، خالد، داؤد، بن ابی ہند، ابوحرب، بن ابی اسود، فضالہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو دینی احکام سکھاتے تو اس میں یہ بات بھی تھی کہ پانچوں نمازوں کی محافظت (پابندی) کر میں نے عرض کیا کہ ان اوقات میں مجھے بہت سے کام ہوتے ہیں اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کوئی ایسا عمل بتلا دیجئے کہ جو میرے لیے کافی ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو عصرین پر محافظت کر (فضالہ کہتے ہیں) یہ لفظ ہماری زبان میں رائج نہ تھا میں نے پوچھا عصرین کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (یہ دو نمازیں ہیں) ایک سورج نکلنے سے پہلے (یعنی فجر) اور ایک سورج غروب ہونے سے پہلے یعنی عصر)
Narrated Fudalah: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) taught me and what he taught me is this: Observe the five prayers regularly. He said: I told (him): I have many works at these times; so give me a comprehensive advice which, if I follow, should be enough for me. He said: Observe the two afternoon prayers (al-asrayn). But the term al-asrayn (two afternoon prayers) was not used in our language. Hence I said: What is al-asrayn? He said: A prayer before the sunrise and a prayer before the sunset (i.e. the dawn and the afternoon prayers).
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عُمَارَةَ بْنِ رُؤَيْبَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلَهُ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ فَقَالَ أَخْبِرْنِي مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَلِجُ النَّارَ رَجُلٌ صَلَّی قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ قَالَ أَنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَ نَعَمْ کُلُّ ذَلِکَ يَقُولُ سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي فَقَالَ الرَّجُلُ وَأَنَا سَمِعْتُهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِکَ-
مسدد، یحیی، اسماعیل بن ابی خالد، ابوبکر، حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بصرہ کے ایک شخص نے ان سے پوچھا کہ تم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا سنا ہے؟ کہا میں نے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے وہ شخص جہنم میں نہ جائے گا کہ جو سورج نکلنے سے پہلے اور سورج غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہو اس شخص نے پوچھا کہ کیا تم نے براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سنا ہے (اور یہی سوال اس نے) تین مرتبہ دہرایا اور انھوں نے ہر مرتبہ یہی جواب دیا کہ ہاں۔ میرے کانوں نے سنا اور میرے دل نے یاد رکھا پھر اس شخص نے کہا میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایسا ہی سنا تھا۔
Narrated Umarah ibn Ruwaybah: A man from Basrah said: Tell me what you heard from the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: No one will enter Hell who has prayed before the rising of the sun and before its setting (meaning the dawn and the afternoon prayers). He said three times: Have you heard it from him? He replied: Yes, each time saying: My ears heard it and my heart memorised it. The man then said: And I heard him (the Prophet) say that.