نماز میں ہاتھ ٹیکنے کی کراہت کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَبُّوَيْهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْغَزَّالُ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ أَنْ يَجْلِسَ الرَّجُلُ فِي الصَّلَاةِ وَهُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَی يَدِهِ وَقَالَ ابْنُ شَبُّوَيْهِ نَهَی أَنْ يَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَی يَدِهِ فِي الصَّلَاةِ وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ نَهَی أَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ وَهُوَ مُعْتَمِدٌ عَلَی يَدِهِ وَذَکَرَهُ فِي بَابِ الرَّفْعِ مِنْ السُّجُودِ وَقَالَ ابْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ نَهَی أَنْ يَعْتَمِدَ الرَّجُلُ عَلَی يَدَيْهِ إِذَا نَهَضَ فِي الصَّلَاةِ-
احمد بن حنبل، احمد بن محمد، بن شبویہ، محمد بن رافع، محمد بن عبدالملک، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے نماز میں ہاتھ پر ٹیک لگا کر بیٹھنے سے، یہ امام احمد بن حنبل کی روایت ہے اور ابن شبویہ کی روایت یوں ہے کہ منع فرمایا نماز میں ہاتھ پر ٹیک لگانے سے (یعنی اس میں بیٹھنے کی صراحت نہیں ہے) اور ابن رافع کی روایت یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہاتھ پر ٹیک لگا کر نماز پڑھنے سے مگر ابن رافع نے اس ممانعت کو سجدہ سے اٹھتے وقت کے لیے بیان کیا ہے اور ابن عبدالملک نے یہ روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے نماز میں ہا تھوں پر ٹیک لگانے سے جبکہ وہ (سجدہ سے) اٹھے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prohibited, according to the version of Ahmad ibn Hanbal, that a person should sit during prayer while he is leaning on his hand. According to the version of Ibn Shibwayh, he prohibited that a man should lean on his hand during prayer. According to the version of Ibn Rafi', he prohibited that a man should pray while he is leaning on his hand, and he mentioned this tradition in the chapter on "Raising the head after prostration." According to the version of Ibn AbdulMalik, he prohibited that a man should lean on his hand when he stands up after prostration.
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ سَأَلْتُ نَافِعًا عَنْ الرَّجُلِ يُصَلِّي وَهُوَ مُشَبِّکٌ يَدَيْهِ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ تِلْکَ صَلَاةُ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ-
بشر بن ہلال، عبدالوارث، حضرت اسماعیل بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت نافع سے ایسے شخص کے متعلق دریافت کیا جو ہاتھوں کی انگلیوں کو ملا کر (یعنی ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے) نماز پڑھے تو حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ یہ المغضوب علیھم (یہود) کی نماز ہے (لہذا اس سے اجتناب ضروری ہے)
-
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَبِي الزَّرْقَائِ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ وَهَذَا لَفْظُهُ جَمِيعًا عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ رَأَی رَجُلًا يَتَّکِئُ عَلَی يَدِهِ الْيُسْرَی وَهُوَ قَاعِدٌ فِي الصَّلَاةِ قَالَ هَارُونُ بْنُ زَيْدٍ سَاقِطًا عَلَی شِقِّهِ الْأَيْسَرِ ثُمَّ اتَّفَقَا فَقَالَ لَهُ لَا تَجْلِسْ هَکَذَا فَإِنَّ هَکَذَا يَجْلِسُ الَّذِينَ يُعَذَّبُونَ-
ہارون بن زید بن ابی زرقا، محمد بن سلمہ، ابن وہب، ہشام بن سعد، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو بائیں ہاتھ پر ٹیک لگا کر نماز میں بیٹھے ہوئے دیکھا (ہارون بن یزید کی روایت ہے کہ بائیں کروٹ پر پڑا ہوا دیکھا) تو اس سے کہا اس طرح مت بیٹھ اس لیے کہ یہ ان لوگوں کی نشست ہے جنکو عذاب دیا جائیگا
-