نماز میں گفتگو کی ممانعت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ کَانَ أَحَدُنَا يُکَلِّمُ الرَّجُلَ إِلَی جَنْبِهِ فِي الصَّلَاةِ فَنَزَلَتْ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّکُوتِ وَنُهِينَا عَنْ الْکَلَامِ-
محمد بن عیسی، ہشیم، اسماعیل بن ابی خالد، حارث بن شیب، ابوعمر، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ابتداء میں) ہم میں سے ایک آدمی اپنے برابر والے سے نماز میں (ضرورت کی) بات کر لیتا پس یہ آیت نازل ہوئی وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ یعنی اللہ کے آگے خاموش کھڑے رہو پس اس طرح ہمیں سکوت کا حکم ہوا اور گفتگو کی ممانعت ہوئی۔
-