نماز میں سلام پھیرنے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ وَزِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَا حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ ح و حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ عَنْ شَرِيکٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ کُلُّهُمْ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ حَتَّی يُرَی بَيَاضُ خَدِّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ سُفْيَانَ وَحَدِيثُ إِسْرَائِيلَ لَمْ يُفَسِّرْهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ وَيَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ وَعَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو دَاوُد شُعْبَةُ کَانَ يُنْکِرُ هَذَا الْحَدِيثَ حَدِيثَ أَبِي إِسْحَقَ أَنْ يَکُونَ مَرْفُوعًا-
محمد بن کثیر سفیان، احمد بن یونس، زائدہ مسدد، ابواحوص، محمد بن عبید زیاد بن ایوب، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بائیں اور دائیں طرف سلام پھیرتے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخسار کی سفیدی نظر آتی تھی (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان الفاظ کے ساتھ سلام پھیرتے تھے) السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، ابوداؤد کہتے ہیں کہ یہ الفاظ سفیان کی بیان کردہ حدیث کے ہیں اور اسرائیل نے اپنی حدیث میں اسکی تصریح نہیں کی ہے (یعنی السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کا ذکر نہیں کیا) ابوداؤد کہتے ہیں کہ اسکو زہیر نے ابواسحاق سے اور یحیی بن آدم نے بواسطہ اسرائیل ابواسحاق سے یوں روایت کیا ہے عن عبدالرحمن بن الاسود عن ابیہ وعلقمة عن عبد اللہ، ابوداؤد کہتے ہیں کہ شعبہ ابواسحاق کی اس حدیث کے مرفوع ہونے کا انکار کرتے ہیں۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The Prophet (peace_be_upon_him) used to give the salutation to his left and right sides until the whiteness of his cheek was seen, (saying: "Peace be upon you, and mercy of Allah" twice. AbuDawud said: This is a version of the tradition reported by AbuSufyan. The version of Isra'il did not explain it. AbuDawud said: This tradition has been narrated by Zubayr from AbuIshaq and Yahya ibn Adam from Isra'il from AbuIshaq from AbdurRahman ibn al-Aswad from his father from Alqamah on the authority of Abdullah ibn Mas'ud. AbuDawud said: Shu'bah used to reject this tradition, the tradition narrated by AbuIshaq as coming from the Prophet (peace_be_upon_him).
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ قَيْسٍ الْحَضْرَمِيُّ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ يُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ وَعَنْ شِمَالِهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ-
عبدہ بن عبداللہ یحیی بن آدم، موسیٰ بن قیس، سلمہ بن کہیل، علقمہ بن وائل، حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم داہنی طرف سلام پھیرتے تو کہتے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُہ اور بائیں طرف سلام پھیرتے تو کہتے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ (یعنی بائیں طرف سلام پھیرتے وقت وبرکاتہ نہیں کہتے تھے
Narrated Wa'il ibn Hujr: I offered prayer along with the Prophet (peace_be_upon_him). He would give the salutation to his right side (saying): Peace be upon you and mercy of Allah; and to his left side (saying): Peace be upon you and mercy of Allah.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا وَوَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ أَحَدُنَا أَشَارَ بِيَدِهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ وَمِنْ عَنْ يَسَارِهِ فَلَمَّا صَلَّی قَالَ مَا بَالُ أَحَدِکُمْ يُومِي بِيَدِهِ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَوْ أَلَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ وَمِنْ عَنْ شِمَالِهِ-
عثمان بن ابی شیبہ، یحیی بن زکریا، وکیع، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے جب ہم میں سے کوئی سلام پھیرتا تو اپنے ہاتھ کے دائیں والے اور بائیں والے آدمی کی طرف اشارہ کرتا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کیا بات ہے تم نماز میں بھی ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہو گویا وہ ہاتھ پھرے ہوئے گھوڑوں کی دموں کی طرح ہیں تمھارے لیے بس اتنا کافی ہے (یہ کہہ کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگلی سے اشارہ کیا (یعنی تشہد میں اس طرح انگلی اٹھائے) اور پھر اپنے دائیں اور بائیں والے بھائی کو سلام کرے
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مِسْعَرٍ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ قَالَ أَمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَوْ أَحَدَهُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخْذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمَ عَلَی أَخِيهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ وَمِنْ عَنْ شِمَالِهِ-
محمد بن سلیمان، ابونعیم، حضرت مسعر رضی اللہ عنہ اسی سند و متن کے ساتھ روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم میں سے کسی کے لیے اتنی بات کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھے اور پھر سلام کرے اپنے بھائی کو جو دائیں طرف ہے اور جو بائیں طرف ہے
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمٍ الطَّائِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ رَافِعُوا أَيْدِيهِمْ قَالَ زُهَيْرٌ أُرَاهُ قَالَ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مَا لِي أَرَاکُمْ رَافِعِي أَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ أُسْکُنُوا فِي الصَّلَاةِ-
عبداللہ بن محمد، زہیر، اعمش، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اس حال میں لوگوں کے ہاتھ اٹھے ہوئے تھے (زبیر کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ اعمش نے فی الصلوٰة کہا تھا) یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا بات ہے میں دیکھ رہا ہوں تمھارے ہاتھ اس طرح اٹھے ہوئے ہیں گویا وہ سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں نماز میں سکون اختیار کرو
-