نماز عصر کا وقت

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ بَيْضَائُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ وَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَی الْعَوَالِي وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ-
قتیبہ بن سعید، لیث ابن شہاب، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے کہ آفتاب بلند، زندہ اور تابندہ ہوتا اور جانے والا نماز پڑھ کر عوالی تک پہنچ جاتا اور آفتاب اسوقت بھی بلند ہوتا۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ وَالْعَوَالِي عَلَی مِيلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ قَالَ وَأَحْسَبُهُ قَالَ أَوْ أَرْبَعَةٍ-
حسن بن علی، عبدالرزاق، معمر، زہری سے روایت ہے کہ عوالی مدینہ سے دو یا تین میل کے فاصلہ پر ہے (اس حدیث کے راوی معمر) کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے زہری نے چار میل بھی کہا ہے۔
-
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَيْثَمَةَ قَالَ حَيَاتُهَا أَنْ تَجِدَ حَرَّهَا-
یوسف بن موسی، جریر، منصور، خثیمہ نے کہا کہ سورج کے زندہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسکی حرارت اور گرمی محسوس کی جائے۔
-
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ عُرْوَةُ وَلَقَدْ حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ فِي حُجْرَتِهَا قَبْلَ أَنْ تَظْهَرَ-
قعنبی، مالک بن انس، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ دھوپ ان کے کمرہ میں (زمین پر) ہوتی تھی (دیوار پر) چڑھنے سے قبل۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَلِيِّ بْنِ شَيْبَانَ قَالَ قَدِمْنَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَکَانَ يُؤَخِّرُ الْعَصْرَ مَا دَامَتْ الشَّمْسُ بَيْضَائَ نَقِيَّةً-
محمد بن عبدالرحمن، ابراہیم بن ابی وزیر، محمد بن یزید بن عبدالرحمن بن علی، علی ابن شیبان سے روایت ہے کہ ہم مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے (ہم نے دیکھا کہ) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عصر کی نماز میں تاخیر کرتے تھے آفتاب کے سفید اور صاف رہنے کی حد تک۔
Narrated Ali ibn Shayban: We came upon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) in Medina. He would postpone the afternoon prayer as long as the sun remained white and clear.