TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
نماز کا بیان
نماز ظہر کا وقت
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي الظُّهْرَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآخُذُ قَبْضَةً مِنْ الْحَصَی لِتَبْرُدَ فِي کَفِّي أَضَعُهَا لِجَبْهَتِي أَسْجُدُ عَلَيْهَا لِشِدَّةِ الْحَرِّ-
احمد بن حنبل، مسدد، عباد بن عباد محمد بن عمرو، سعید بن حارث، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ظہر کی نماز رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پڑھا کرتا تھا اور مٹھی بھر کنکریاں ہاتھ میں اٹھا لیتا تاکہ وہ قدرے ٹھنڈی ہو جائیں اور انکو اپنی پیشانی کے نیچے رکھ لوں جن پر میں سجدہ کر لوں ایسا میں گرمی کی شدت کی بنا پر کرتا تھا۔
Narrated Jabir ibn Abdullah: I would offer my noon prayer with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and took a handful of gravels so that they might become cold in my hand and I placed them (before me) so that I may put my forehead on them at the time when I would prostrate. I did this due to the intensity of heat.
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِي مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُدْرِکٍ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ کَانَتْ قَدْرُ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّيْفِ ثَلَاثَةَ أَقْدَامٍ إِلَی خَمْسَةِ أَقْدَامٍ وَفِي الشِّتَائِ خَمْسَةَ أَقْدَامٍ إِلَی سَبْعَةِ أَقْدَامٍ-
عثمان بن ابی شیبہ، عبیدہ بن حمید ابومالک، سعد بن طارق، کثیربن مدرک، اسود، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز ظہر کا اندازہ گرمی میں تین قدم سے پانچ قدم تک اور سردی میں پانچ قدم سے سات قدم تک ہوتا تھا۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: The extent of the shadow when the Apostle of Allah prayed (the noon prayer) was three to five feet in summer and five to seven feet in winter.
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي أَبُو الْحَسَنِ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو الْحَسَنِ هُوَ مُهَاجِرٌ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يَقُولُ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَادَ الْمُؤَذِّنُ أَنْ يُؤَذِّنَ الظُّهْرَ فَقَالَ أَبْرِدْ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُؤَذِّنَ فَقَالَ أَبْرِدْ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا حَتَّی رَأَيْنَا فَيْئَ التُّلُولِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَإِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ-
ابو ولید، شعبہ، ابوحسن، حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے موذن نے چاہا کہ ظہر کی اذان کہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ذرا خنکی ہونے دے کچھ دیر بعد موذن نے اذان کہنے کا ارادہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر یہی فرمایا ذرا خنکی ہونے دے اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو یا تین مرتبہ فرمایا یہاں تک کہ ہم نے دیکھا کہ ٹیلوں کا سایہ زمین پر پڑ نے لگا ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی شدت جھنم کی بھاپ سے ہوتی ہے لہذا جب گرمی زیادہ ہو تو نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھو۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا عَنْ الصَّلَاةِ قَالَ ابْنُ مَوْهَبٍ بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ-
یزید بن خالد بن موہب، قتبیہ بن سعید، لیث، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب گرمی زیادہ ہو تو نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی بھاپ سے ہوتی ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ بِلَالًا کَانَ يُؤَذِّنُ الظُّهْرَ إِذَا دَحَضَتْ الشَّمْسُ-
موسی بن اسماعیل، حماد، سماک بن حرب، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ ظہر کی اذان اسوقت دیا کرتے تھے جب آفتاب ڈھل جاتا تھا۔
-