نماز شروع کر نے کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ شَرِيکٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الشِّتَائِ فَرَأَيْتُ أَصْحَابَهُ يَرْفَعُونَ أَيْدِيَهُمْ فِي ثِيَابِهِمْ فِي الصَّلَاةِ-
محمد بن سلیمان، وکیع، شریک، عاصم بن کلیب، علقمہ بن وائل، حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سردی کے زمانہ میں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کو دیکھا کہ وہ چادر کے اندر ہی رفع یدین کرتے تھے (یعنی سردی کی وجہ سے ہاتھ باہر نہیں نکالتے تھے)
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاکُ بْنُ مَخْلَدٍ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَطَائٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو قَتَادَةَ قَالَ أَبُو حُمَيْدٍ أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا فَلِمَ فَوَاللَّهِ مَا کُنْتَ بِأَکْثَرِنَا لَهُ تَبَعًا وَلَا أَقْدَمِنَا لَهُ صُحْبَةً قَالَ بَلَی قَالُوا فَاعْرِضْ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ يُکَبِّرُ حَتَّی يَقِرَّ کُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يُکَبِّرُ فَيَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ يَرْکَعُ وَيَضَعُ رَاحَتَيْهِ عَلَی رُکْبَتَيْهِ ثُمَّ يَعْتَدِلُ فَلَا يَصُبُّ رَأْسَهُ وَلَا يُقْنِعُ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَيَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ يَهْوِي إِلَی الْأَرْضِ فَيُجَافِي يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَی فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا وَيَفْتَحُ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ إِذَا سَجَدَ وَيَسْجُدُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَکْبَرُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَی فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا حَتَّی يَرْجِعَ کُلُّ عَظْمٍ إِلَی مَوْضِعِهِ ثُمَّ يَصْنَعُ فِي الْأُخْرَی مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ إِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّی يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْکِبَيْهِ کَمَا کَبَّرَ عِنْدَ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ ثُمَّ يَصْنَعُ ذَلِکَ فِي بَقِيَّةِ صَلَاتِهِ حَتَّی إِذَا کَانَتْ السَّجْدَةُ الَّتِي فِيهَا التَّسْلِيمُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَقَعَدَ مُتَوَرِّکًا عَلَی شِقِّهِ الْأَيْسَرِ قَالُوا صَدَقْتَ هَکَذَا کَانَ يُصَلِّي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
احمد بن حنبل، ابوعاصم، ضحاک بن مخلد، مسدد، یحی، احمد، عبدالحمید، ابن جعفر، محمد بن عمر بن عطاء، حضرت ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دس صحابہ کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے جن میں ابوقتادہ بھی تھے ابوحمید نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق میں تم میں سے سب سے زیادہ واقفیت رکھتا ہوں صحابہ نے کہا وہ کیسے؟ بخدا تم ہم سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی نہیں کرتے تھے اور نہ ہی تم ہم سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں آئے تھے ابوحمید نے کہا ہاں یہ درست ہے صحابہ نے کہا اچھا تو پھر بیان کرو ابوحمید کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور تکبیر کہتے یہاں تک کہ ہر ہڈی اعتدال کے ساتھ اپنے مقام پر آجاتی اس کے بعد قرات شروع فرماتے پھر (رکوع) کی تکبیر کہتے ہوئے دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور رکوع کرتے اور رکوع میں دونوں ہتھیلیاں گھٹنوں پر رکھتے اور پشت سیدھی رکھتے سر کو نہ زیادہ جھکاتے اور نہ اونچا رکھتے۔ پھر سر اٹھاتے اور ۔سَمِعَ اللہ لِمَن حَمِدَہ کہتے۔ پھر سیدھے کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور تکبیر کہتے ہوئے زمین کی طرف جھکتے (سجدہ کرتے) اور (سجدہ میں) دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے جدا رکھتے پھر (سجدہ سے) سر اٹھاتے اور بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر بیٹھتے اور سجدہ کے وقت پاؤں کی انگلیوں کو کھلا رکھتے پھر (دوسرا) سجدہ کرتے اور اللہ اکبر کہہ کر پھر سجدہ سے سر اٹھاتے اور بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر اتنی دیر تک بیٹھتے کہ ہر ہڈی اپنے مقام پر آجاتی (پھر کھڑے ہوتے) اور دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے پھر جب دو رکعتوں سے فارغ ہو کر کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے اور مونڈھوں تک دونوں ہاتھ اٹھاتے جس طرح کہ نماز کے شروع میں ہاتھ اٹھائے تھے اور تکبیر کہی تھی پھر باقی نماز میں بھی ایسا ہی کرتے یہاں تک کہ جب آخری سجدہ سے فارغ ہوتے یعنی جس کے بعد سلام ہوتا ہے تو بایاں پاؤں نکالتے اور بائیں کولھے پر بیٹھتے (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ نے کہا تم نے سچ کہا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسی طرح نماز پڑھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْعَامِرِيِّ قَالَ کُنْتُ فِي مَجْلِسٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَذَاکَرُوا صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ فَذَکَرَ بَعْضَ هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالَ فَإِذَا رَکَعَ أَمْکَنَ کَفَّيْهِ مِنْ رُکْبَتَيْهِ وَفَرَّجَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرَهُ غَيْرَ مُقْنِعٍ رَأْسَهُ وَلَا صَافِحٍ بِخَدِّهِ وَقَالَ فَإِذَا قَعَدَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ قَعَدَ عَلَی بَطْنِ قَدَمِهِ الْيُسْرَی وَنَصَبَ الْيُمْنَی فَإِذَا کَانَ فِي الرَّابِعَةِ أَفْضَی بِوَرِکِهِ الْيُسْرَی إِلَی الْأَرْضِ وَأَخْرَجَ قَدَمَيْهِ مِنْ نَاحِيَةٍ وَاحِدَةٍ-
قتیبہ بن سعید، ابن لہیعہ، یزید، ابن ابی حبیب، محمد بن عمرو بن حلحلہ محمد بن عمرو، حضرت عمرو عامری سے روایت ہے کہ میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک مجلس میں تھا وہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کر رہے تھے ابوحمید نے کہا اس کے بعد (تھوڑے اختلاف کے ساتھ) اوپر والی حدیث بیان کی اور کہا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر جمایا اور انگلیوں کو کھلا رکھا پھر پیٹھ کو جھکایا لیکن سر کو اونچا نہ رکھا اور نہ منہ کو دائیں بائیں موڑا جب دو رکعتوں کے بعد بیٹھے تو بائیں پاؤں کے تلوے پر بیٹھے اور داہنے پاؤں کو کھڑا کیا جب چوتھی رکعت کے بعد بیٹھے تو بائیں کولھے کو زمین پر رکھا اور دونوں پاؤں کو ایک طرف نکال دیا۔
-
حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيِّ وَيَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ نَحْوَ هَذَا قَالَ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِهِمَا وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِهِ الْقِبْلَةَ-
عیسی بن ابراہیم، ابن وہب، لیث بن سعد، یزید بن محمد یزید بن ابی حبیب، محمد بن عمرو بن حلحلہ، حضرت محمد بن عمرو بن عطاء سے بھی سابقہ حدیث کی طرح مروی ہے اس میں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا تو نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھوں کو زمین پر بچھایا اور نہ ان کو سکیڑا۔ اور انگلیوں کا رخ قبلہ کی طرف رکھا۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنِي زُهَيْرٌ أَبُو خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ حَدَّثَنِي عِيسَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ أَحَدِ بَنِي مَالِکٍ عَنْ عَبَّاسٍ أَوْ عَيَّاشِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ کَانَ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ أَبُوهُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْمَجْلِسِ أَبُو هُرَيْرَةَ وَأَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ وَأَبُو أُسَيْدٍ بِهَذَا الْخَبَرِ يَزِيدُ أَوْ يَنْقُصُ قَالَ فِيهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ يَعْنِي مِنْ الرُّکُوعِ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ فَسَجَدَ فَانْتَصَبَ عَلَی کَفَّيْهِ وَرُکْبَتَيْهِ وَصُدُورِ قَدَمَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ ثُمَّ کَبَّرَ فَجَلَسَ فَتَوَرَّکَ وَنَصَبَ قَدَمَهُ الْأُخْرَی ثُمَّ کَبَّرَ فَسَجَدَ ثُمَّ کَبَّرَ فَقَامَ وَلَمْ يَتَوَرَّکْ ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ قَالَ ثُمَّ جَلَسَ بَعْدَ الرَّکْعَتَيْنِ حَتَّی إِذَا هُوَ أَرَادَ أَنْ يَنْهَضَ لِلْقِيَامِ قَامَ بِتَکْبِيرَةٍ ثُمَّ رَکَعَ الرَّکْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ وَلَمْ يَذْکُرْ التَّوَرُّکَ فِي التَّشَهُّدِ-
علی بن حسین بن ابراہیم، ابوبدر، زہیر ابوخیثمہ، حسن بن حز، عیسیٰ بن عبداللہ بن مالک، محمد بن عمرو بن عطاء، حضرت عباس یا عیاش بن سہل ساعدی سے روایت ہے کہ وہ ایک مجلس میں تھے جس میں ان کے والد بھی موجود تھے جو اصحاب رسول میں سے تھے اس کے علاوہ اس مجلس میں ابوہریرہ، ابوحمید ساعدی اور ابواسید بھی موجود تھے پھر کچھ کمی بیشی کے ساتھ سابقہ حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا کر سَمِعَ اللہ لِمَن حَمِدَہ اَللّٰھُمَّ رَبَّناَلَکَ الحَمَد، کہا اور دونوں ہاتھ اٹھائے پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ کیا اور ہاتھ کی ہتھیلوں، گھٹنوں اور پاؤں کی انگلیوں کو زمین پر اچھی طرح جمایا، پھر تکبیر کہی جب بیٹھے تو کولھے پر بیٹھے اور دوسرے پاؤں کو کھڑا کیا، پھر تکبیر کہی اور دوسرا سجدہ کیا اس کے بعد پھر تکبیر کہی اور کھڑے ہو گئے اور کولھے پر نہ بیٹھے اس کے بعد راوی نے حدیث کو آخر تک بیان کیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعتوں کے بعد بیٹھ گئے اور جب تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے کا ارادہ کیا تو تکبیر کہتے ہوئے کھڑے ہو گئے اور آخر کی دو رکعتیں ادا فرمائیں (مگر راوی نے اس مرتبہ) تشہد میں (تورک) کا ذکر نہیں کیا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنِي فُلَيْحٌ حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ سَهْلٍ قَالَ اجْتَمَعَ أَبُو حُمَيْدٍ وَأَبُو أُسَيْدٍ وَسَهْلُ بْنُ سَعْدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَذَکَرُوا صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ أَنَا أَعْلَمُکُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ بَعْضَ هَذَا قَالَ ثُمَّ رَکَعَ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَی رُکْبَتَيْهِ کَأَنَّهُ قَابِضٌ عَلَيْهِمَا وَوَتَّرَ يَدَيْهِ فَتَجَافَی عَنْ جَنْبَيْهِ قَالَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَمْکَنَ أَنْفَهُ وَجَبْهَتَهُ وَنَحَّی يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ وَوَضَعَ کَفَّيْهِ حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ حَتَّی رَجَعَ کُلُّ عَظْمٍ فِي مَوْضِعِهِ حَتَّی فَرَغَ ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَأَقْبَلَ بِصَدْرِ الْيُمْنَی عَلَی قِبْلَتِهِ وَوَضَعَ کَفَّهُ الْيُمْنَی عَلَی رُکْبَتِهِ الْيُمْنَی وَکَفَّهُ الْيُسْرَی عَلَی رُکْبَتِهِ الْيُسْرَی وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ عُتْبَةُ بْنُ أَبِي حَکِيمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِيسَی عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ لَمْ يَذْکُرْ التَّوَرُّکَ وَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ فُلَيْحٍ وَذَکَرَ الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ نَحْوَ جِلْسَةِ حَدِيثِ فُلَيْحٍ وَعُتْبَةَ-
احمد بن حنبل، عبدالملک بن عمرو، فلیح، حضرت عباس بن سہل سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ابوحمید، ابواسید، سہل بن سعد اور محمد بن مسلم جمع ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کرنے لگے، ابوحمید نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے متعلق میں سب سے زیادہ جانتا ہوں۔ پس ان میں سے ایک نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا اور دونوں ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر اس طرح رکھا گویا ان کو پکڑ رکھا ہو اور ہاتھوں کو سیدھا اور پہلوؤں سے جدا رکھا پھر سجدہ کیا اور اپنی ناک اور پیشانی کو زمین پر لگایا، دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے جدا رکھا اور ہتھیلیوں کو مونڈھوں کے برابر رکھا پھر سر اٹھایا یہاں تک کہ ہر ایک ہڈی اپنے مقام پر آ گئی (پھر دوسرا سجدہ کیا) اور فارغ ہو گئے اور جب بیٹھے تو بایاں پاؤں بچھایا اور داہنے پاؤں کو کھڑا کیا اور اس کی انگلیوں کو قبلہ کی طرف کیا اور اپنی داہنی ہتھیلی داہنے گھٹنے پر رکھی اور بائیں گھٹنے پر رکھی اور انگلی سے اشارہ کیا ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث کو عتبہ بن ابی حکیم نے بواسطہ عبداللہ بن عیسیٰ بسند عباس بن سہل روایت کیا ہے اور اس میں تورک کا ذکر نہیں ہے (البتہ عتبہ نے) حدیث فلیح کی طرح ذکر کی (جس میں مطلقا تورک کا ذکر نہیں ہے) اور حسن ابن حر نے جلسہ کی کیفیت فلیح اور عتبہ کی ماند ذکر کی۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنِي عُتْبَةُ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِيسَی عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ وَإِذَا سَجَدَ فَرَّجَ بَيْنَ فَخِذَيْهِ غَيْرَ حَامِلٍ بَطْنَهُ عَلَی شَيْئٍ مِنْ فَخِذَيْهِ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ الْمُبَارَکِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ سَمِعْتُ عَبَّاسَ بْنَ سَهْلٍ يُحَدِّثُ فَلَمْ أَحْفَظْهُ فَحَدَّثَنِيهِ أُرَاهُ ذَکَرَ عِيسَی بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَهُ مِنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ قَالَ حَضَرْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ بِهَذَا الْحَدِيثِ-
عمرو بن عثمان، بقیہ، عتبہ، عبداللہ بن عیسی، عباس بن سہل، حضرت ابوحمید سے بھی اسی طرح مروی ہے ان کا بیان ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا تو دونوں رانوں کو کشادہ رکھا اور پیٹ کو رانوں سے نہ لگایا ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اسے ابن مبارک نے بواسطہ فلیح، عباس بن سہل سے روایت کیا ہے جو انھیں اچھی طرح محفوظ نہیں رہا۔ خیال یہ ہے کہ انھوں نے بسند عیسیٰ بن عبد اللہ، عباس بن سہل سے روایت کیا ہے کہ میں ابوحمید ساعدی کے پاس گیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَلَمَّا سَجَدَ وَقَعَتَا رُکْبَتَاهُ إِلَی الْأَرْضِ قَبْلَ أَنْ تَقَعَ کَفَّاهُ قَالَ فَلَمَّا سَجَدَ وَضَعَ جَبْهَتَهُ بَيْنَ کَفَّيْهِ وَجَافَی عَنْ إِبِطَيْهِ قَالَ حَجَّاجٌ وَقَالَ هَمَّامٌ و حَدَّثَنَا شَقِيقٌ حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ هَذَا وَفِي حَدِيثِ أَحَدِهِمَا وَأَکْبَرُ عِلْمِي أَنَّهُ حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ وَإِذَا نَهَضَ نَهَضَ عَلَی رُکْبَتَيْهِ وَاعْتَمَدَ عَلَی فَخِذِهِ-
محمد بن معمر، حجاج بن منہال، ہمام، محمد بن جحادہ، عبدالجبار بن وائل، حضرت وائل بن حجر سے روایت ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ میں جاتے تو زمین پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گٹھنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں سے پہلے لگتے اور جب سجدہ میں ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی پیشانی دونوں یا تھوں کے بیچ میں رکھتے اور اپنی بغلیں کھلی رکھتے اور حجاج نے بسند ہمام بروایت شفیق بحوالہ عاصم بن کلیب بطریق بواسطہ والد، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی حدیث کے مانند روایت کیا ہے اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سجدہ کے بعد کھڑے ہوتے تو گھٹنوں کے بل کھڑے ہوتے اور رانوں پر زور ڈالتے۔
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ فِطْرٍ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ إِبْهَامَيْهِ فِي الصَّلَاةِ إِلَی شَحْمَةِ أُذُنَيْهِ-
مسدد، ، عبداللہ بن داؤد، فطر، عبدالجبار بن وائل، حضرت وائل بن حجر سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے آپ نماز میں تکبیر کے لیے ہاتھ کے انگوٹھوں کو کان کی لو تک اٹھاتے تھے۔
Narrated Wa'il ibn Hujr: I saw the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) raising his thumbs in prayer up to the lobes of his ears.
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَبَّرَ لِلصَّلَاةِ جَعَلَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ وَإِذَا رَکَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ وَإِذَا رَفَعَ لِلسُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ-
عبدالملک، بن شعیب، بن لیث، یحیی بن ایوب، ابن شہاب، ابوبکر بن جریج، ابن شہاب، ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تکبیر تحریمہ کہتے تو دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور جب رکوع کرتے تب بھی ایسا ہی کرتے اور جب (رکوع سے فارغ ہو کر) سجدہ کے لیے کھڑے ہوتے تب پھر ایسا ہی کرتے اور جب دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے تو بھی ایسا ہی کرتے۔
Narrated AbuHurayrah: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) uttered the takbir (Allah is most great) for prayer (in the beginning), he raised his hands opposite to his shoulders; and when he bowed, he did like that; and when he raised his head to prostrate, he did like that; and when he got up at the end of two rak'ahs, he did like that.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِي هُبَيْرَةَ عَنْ مَيْمُونٍ الْمَکِّيِّ أَنَّهُ رَأَی عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَصَلَّی بِهِمْ يُشِيرُ بِکَفَّيْهِ حِينَ يَقُومُ وَحِينَ يَرْکَعُ وَحِينَ يَسْجُدُ وَحِينَ يَنْهَضُ لِلْقِيَامِ فَيَقُومُ فَيُشِيرُ بِيَدَيْهِ فَانْطَلَقْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ إِنِّي رَأَيْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ صَلَّی صَلَاةً لَمْ أَرَ أَحَدًا يُصَلِّيهَا فَوَصَفْتُ لَهُ هَذِهِ الْإِشَارَةَ فَقَالَ إِنْ أَحْبَبْتَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَی صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاقْتَدِ بِصَلَاةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ-
قتیبہ بن سعید، ابن لہیعہ، ابوہریرہ، میمون سے روایت ہے کہ انھوں نے عبداللہ بن زبیر کو دیکھا ہے اس حال میں کہ انھوں نے ( عبداللہ بن زبیر نے) ان کو نماز پڑھائی ہے اس طرح پر کہ وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کرتے تھے۔ (یعنی رفع یدین کرتے تھے) جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے اور جب رکوع میں جاتے اور جب سجدہ میں جاتے اور جب دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہو تے۔ (میمون مکی کہتے ہیں کہ) میں ابن عباس کے پاس گیا اور عرض کیا کہ (میں نے عبداللہ بن زبیر کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جس طرح میں نے کسی (صحابی) کو نماز پڑھتے نہیں دیکھا اور ان سے ان کے رفع یدین کا ذکر کیا اس پر عبداللہ بن عباس نے فرمایا اگر تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھنا چاہتے ہو تو عبداللہ بن زبیر کی نماز کی پیروی کرو۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: Maymun al-Makki said: that he saw Abdullah ibn az-Zubayr leading in prayer. He pointed with his hands (i.e. raised his hands opposite to the shoulders) when he stood up, when he bowed and when he prostrated, and when he got up after prostration, he pointed with his hands (i.e. raised his hands). The I went to Ibn Abbas and said (to him) I saw Ibn az-Zubayr praying that I never saw anyone praying. I then told him about the pointing with his hands (raising his hands). He said: If you like to see the prayer of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) follower the prayer as offered by Abdullah ibn az-Zubayr.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ کَثِيرٍ يَعْنِي السَّعْدِيَّ قَالَ صَلَّی إِلَی جَنْبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ فِي مَسْجِدِ الْخَيْفِ فَکَانَ إِذَا سَجَدَ السَّجْدَةَ الْأُولَی فَرَفَعَ رَأْسَهُ مِنْهَا رَفَعَ يَدَيْهِ تِلْقَائَ وَجْهِهِ فَأَنْکَرْتُ ذَلِکَ فَقُلْتُ لِوُهَيْبِ بْنِ خَالِدٍ فَقَالَ لَهُ وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ تَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَ أَحَدًا يَصْنَعُهُ فَقَالَ ابْنُ طَاوُسٍ رَأَيْتُ أَبِي يَصْنَعُهُ وَقَالَ أَبِي رَأَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَصْنَعُهُ وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُهُ-
قتیبہ بن سعید، محمد بن ابان، نضر بن کثیر، سعد، عبداللہ بن طاؤس، حضرت نضر بن کثیر سعدی سے روایت ہے کہ مسجد خیف میں عبداللہ بن طاؤس نے میرے برابر نماز پڑھی ہے جب انھوں نے پہلا سجدہ کیا اور سر اٹھایا تو انھوں نے اپنے دونوں ہاتھ اپنے منہ کی طرف اٹھائے میں نے اس کا انکار کیا اور وہیب بن خالد سے اس کا ذکر کیا وہیب بن خالد نے ان سے پوچھا کہ کیا تم ایسا کرتے ہو جو میں نے کسی کو کرتے نہیں دیکھا؟ اس پر عبداللہ بن طاؤس نے کہا کہ ایسا میں نے اپنے والد کو کرتے دیکھا ہے اور میرے والد نے کہا کہ میں نے ابن عباس کو ایسا کرتے ہوئے دیکھا ہے اور میں نہیں جانتا کہ انھوں نے یہ کہا ہو کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی ایسا ہی کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: Nadr ibn Kathir as-Sa'di said: Abdullah ibn Tawus prayed at my side in the mosque of al-Khayf. When he made the first prostration, he raised his head after it and raised his hands opposite to his face. This came as something strange for me. I, therefore, said it to Wuhayb ibn Khalid. Then Wuhayb ibn Khalid said to him: You are doing a thing that I did not see anyone do. Ibn Tawus then replied: I saw my father doing it, and my father said: I saw Ibn Abbas doing it. I do not know but he said: The Prophet (peace_be_upon_him) used to do it.
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ کَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ کَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَکَعَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَيَرْفَعُ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو دَاوُد الصَّحِيحُ قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ لَيْسَ بِمَرْفُوعٍ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَی بَقِيَّةُ أَوَّلَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَسْنَدَهُ وَرَوَاهُ الثَّقَفِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَوْقَفَهُ عَلَی ابْنِ عُمَرَ قَالَ فِيهِ وَإِذَا قَامَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ يَرْفَعُهُمَا إِلَی ثَدْيَيْهِ وَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ وَمَالِکٌ وَأَيُّوبُ وَابْنُ جُرَيْجٍ مَوْقُوفًا وَأَسْنَدَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَحْدَهُ عَنْ أَيُّوبَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَيُّوبُ وَمَالِکٌ الرَّفْعَ إِذَا قَامَ مِنْ السَّجْدَتَيْنِ وَذَکَرَهُ اللَّيْثُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ فِيهِ قُلْتُ لِنَافِعٍ أَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَجْعَلُ الْأُولَی أَرْفَعَهُنَّ قَالَ لَا سَوَائً قُلْتُ أَشِرْ لِي فَأَشَارَ إِلَی الثَّدْيَيْنِ أَوْ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ-
نصر بن علی، عبدالاعلی، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ وہ جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرتے تو سمع اللہ لمن حمدہ، کہتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے اور اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فعل قرار دیتے ابوداؤد کہتے ہیں کہ صیح یہ ہے کہ یہ ابن عمر کا قول ہے مرفوع روایت نہیں ہے ابوداؤد کہتے ہیں کہ بقیہ نے اس حدیث کے ابتدائی حصہ کو بسند عبیداللہ مرفوعا روایت کیا ہے اور ثقفی نے بواسطہ عبیداللہ ابن عمر پر موقوف کیا ہے جس میں یوں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ چھاتیوں تک اٹھاتے اور یہی صحیح ہے ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس روایت کو لیث بن سعد، مالک، ایوب اور ابن جریج نے موقوفا روایت کیا ہے اور حماد بن سلمہ نے مرفوعا بیان کیا ہے ایوب کے حوالہ سے اور ایوب اور مالک نے سجدتین سے اٹھنے کے وقت رفع یدین کا ذکر نہیں کیا لیکن لیث نے اس کو اپنی حدیث میں ذکر کیا ہے اس میں ابن جریج کا یہ قول مذکور ہے کہ میں نے نافع سے پوچھا کہ کیا ابن عمر صرف پہلی مرتبہ میں ہاتھ اٹھاتے تھے؟ انھوں نے کہا نہیں۔ بلکہ ہر مرتبہ اٹھاتے تھے۔ میں نے کہا مجھ کو بتاؤ کہاں تک اٹھاتے تھے؟ انھوں نے اشارہ کیا چھاتیوں تک یا اس سے بھی نیچے تک۔
Narrated Ali ibn AbuTalib: When the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) stood for offering the obligatory prayer, he uttered the takbir (Allah is most great) and raised his hands opposite to his shoulders; and he did like that when he finished recitation (of the Qur'an) and was about to bow; and he did like that when he rose after bowing; and he did not raise his hands in his prayer while he was in his sitting position. When he stood up from his prostrations (at the end of two rak'ahs), he raised his hands likewise and uttered the takbir (Allah is most great) and raised his hands so as to bring them up to his shoulders, as he uttered the takbir in the beginning of the prayer.
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا ابْتَدَأَ الصَّلَاةَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْکِبَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ رَفَعَهُمَا دُونَ ذَلِکَ قَالَ أَبُو دَاوُد لَمْ يَذْکُرْ رَفَعَهُمَا دُونَ ذَلِکَ أَحَدٌ غَيْرُ مَالِکٍ فِيمَا أَعْلَمُ-
قعنبی، مالک، نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر جب نماز شروع کرتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو مونڈھوں تک اٹھاتے تھے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تھے تو اس سے کچھ کم اٹھاتے تھے ابوداؤد کہتے ہیں کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے یہ کسی نے ذکر نہیں کیا کہ رکوع سے سر اٹھاتے وقت پہلے سے قدرے کم ہاتھ اٹھاتے تھے سوائے مالک کے۔
-