نماز سے فارغ ہو کر کس طرف اٹھنا چاہیے

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ رَجُلٍ مِنْ طَيِّئٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ يَنْصَرِفُ عَنْ شِقَّيْهِ-
ابو ولید، شعبہ، سماک بن حرب، حضرت قبیصہ بن ہلب کے والد سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی (نماز سے فراغت کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں جانب گھوما کرتے تھے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فراغت کے بعد کبھی داہنی طرف رُخ کر کے بیٹھتے اور کبھی بائیں طرف رُخ کر کے یا اس کا مطلب یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی داہنی طرف سے اٹھ کر جاتے اور کبھی بائیں طرف سے)۔
Narrated Hulb (Yazid) at-Ta'i: Hulb prayed along with the Prophet (peace_be_upon_him). He used to turn to both his sides (sometimes to the left and sometimes to the right).
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَا يَجْعَلُ أَحَدُکُمْ نَصِيبًا لِلشَّيْطَانِ مِنْ صَلَاتِهِ أَنْ لَا يَنْصَرِفَ إِلَّا عَنْ يَمِينِهِ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْثَرُ مَا يَنْصَرِفُ عَنْ شِمَالِهِ قَالَ عُمَارَةُ أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ بَعْدُ فَرَأَيْتُ مَنَازِلَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ يَسَارِهِ-
مسلم بن ابراہیم، شعیبہ، سلیمان عمارہ، بن عمیر، اسود، بن یزید، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز کا ایک حصہ شیطان کو نہ دے یعنی نماز سے اٹھ کر جانے کو داہنی طرف متعین کر لے۔ حالانکہ میں نے اکثر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بائیں طرف اٹھ کر جاتے دیکھا ہے عمارہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث سننے کے بعد میں مدینہ میں آیا تو میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (کی ازواج) کے مکانات بائیں طرف بنے ہوئے ہیں۔
-