نمازی کے سامنے سے کتا گذر جائے تو نماز نہیں ٹوٹتی

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِي بَادِيَةٍ لَنَا وَمَعَهُ عَبَّاسٌ فَصَلَّی فِي صَحْرَائَ لَيْسَ بَيْنَ يَدَيْهِ سُتْرَةٌ وَحِمَارَةٌ لَنَا وَکَلْبَةٌ تَعْبَثَانِ بَيْنَ يَدَيْهِ فَمَا بَالَی ذَلِکَ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، یحیی بن ایوب، محمد بن عمر بن علی، فضل بن عباس سے روایت ہے کہ ہم لوگ جنگل میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرت عباس بھی تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنگ میں نماز پڑھی اور آپ کے سامنے کوئی ستر بھی نہ تھا اور ہماری گدھی اور کتیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اچھلتی کودتی پھر رہی تھی مگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی پرواہ نہ کی۔
-