نرمی کا بیان

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ يُونُسَ وَحُمَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيُعْطِي عَلَيْهِ مَا لَا يُعْطِي عَلَی الْعُنْفِ-
موسی بن اسماعیل، حماد، یونس، حمید، حسن، حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نرم ہیں اور نرمی کو پسند فرماتے ہیں اور نرم خوئی پر جو ثواب عطا فرماتے ہیں وہ تند خوئی پر نہیں فرماتے۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ وَأَبُو بَکْرٍ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ قَالُوا حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ الْبَدَاوَةِ فَقَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْدُو إِلَی هَذِهِ التِّلَاعِ وَإِنَّهُ أَرَادَ الْبَدَاوَةَ مَرَّةً فَأَرْسَلَ إِلَيَّ نَاقَةً مُحَرَّمَةً مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ فَقَالَ لِي يَا عَائِشَةُ ارْفُقِي فَإِنَّ الرِّفْقَ لَمْ يَکُنْ فِي شَيْئٍ قَطُّ إِلَّا زَانَهُ وَلَا نُزِعَ مِنْ شَيْئٍ قَطُّ إِلَّا شَانَهُ قَالَ ابْنُ الصَّبَّاحِ فِي حَدِيثِهِ مُحَرَّمَةٌ يَعْنِي لَمْ تُرْکَبْ-
عثمان، ابوبکر، ابوشیبہ، محمد بن صباح بزارِ، حضرت مقدام بن شریح اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جنگل جانے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جنگل میں جایا کرتے تھے ان نالوں کی طرف اور ایک مرتبہ آپ نے جنگل میں جانے کا ارادہ فرمایا تو میرے پاس ایک ایسی اونٹنی بھیجی جس پر ابھی تک سواری نہیں کی گئی تھی۔ زکواة کے اونٹوں میں سے اور مجھ سے فرمایا کہ اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نرمی برتا کرو کہ نرمی کبھی بھی کسی چیز میں نہیں ہوتی مگر یہ کہ اسے مزین کردیتی اور جس چیز سے نرمی نکال دی جاتی ہے تو اسے عیب دار کردیتی ہے۔ محمد بن الصباح نے اپنی حدیث میں محرمة کے معنی بتائے کہ وہ اونٹنی جس پر سواری نہ کی گئی۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: Al-Miqdam ibn Shurayh, quoting his father, said: I asked Aisha about living in the desert. She said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to go to the desert to these rivulets. Once he intended to go to the desert and he sent to me a she-camel from the camel of sadaqah which had not been used for riding so far. He said to me: Aisha! show gentleness, for if gentleness is found in anything, it beautifies it and when it is taken out from anything it damages it.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يُحْرَمُ الرِّفْقَ يُحْرَمُ الْخَيْرَ کُلَّهُ-
ابو بکر شیبہ، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، تیمم، سلمہ، عبدالرحمن بن ہل، حضرت جریر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص نرمی سے محروم کر دیا گیا وہ ساری خیر سے محروم کر دیا گیا۔
Narrated Jarir: The Prophet (peace_be_upon_him) said: He who is deprived of gentleness is deprived of good.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَقَدْ سَمِعْتُهُمْ يَذْکُرُونَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ الْأَعْمَشُ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ التُّؤَدَةُ فِي کُلِّ شَيْئٍ إِلَّا فِي عَمَلِ الْآخِرَةِ-
حسن بن محمد صبا ح، عفان، عبدالواحد، سلیمان، اعمش، مالک بن حارث، اعمش، حضرت مصعب بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر چیز کام میں سکون واطمینان ضروری ہے سوائے اعمال آخرت کے۔
Narrated Sa'd: The Prophet (peace_be_upon_him) said: There is hesitation in everything except in the actions of the next world.