TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
سزاؤں کا بیان
نابالغ لڑکا اگر حد لگنے والا جرم کرے تو کیا حکم ہے؟
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ حَدَّثَنِي عَطِيَّةُ الْقُرَظِيُّ قَالَ کُنْتُ مِنْ سَبْيِ بَنِي قُرَيْظَةَ فَکَانُوا يَنْظُرُونَ فَمَنْ أَنْبَتَ الشَّعْرَ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ لَمْ يُقْتَلْ فَکُنْتُ فِيمَنْ لَمْ يُنْبِتْ-
محمد بن کثیر، سفیان، عبدالمالک بن عمیر، حضرت عطیہ قرظی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بنوقریظہ کے قیدیوں میں سے تھا تو وہ لوگ دیکھتے کہ جس کے زیر ناف بال اگ آئے تو اس کو قتل کردیتے اور جن کے زیر ناف بال نہیں اگے ہوتے تھے ان کو چھوڑ دیتے میں بھی ان میں سے تھا جن کے زیر ناف بال نہیں اگے تھے۔
Narrated Atiyyah al-Qurazi: I was among the captives of Banu Qurayzah. They (the Companions) examined us, and those who had begun to grow hair (pubes) were killed, and those who had not were not killed. I was among those who had not grown hair.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ فَکَشَفُوا عَانَتِي فَوَجَدُوهَا لَمْ تَنْبُتْ فَجَعَلُونِي مِنْ السَّبْيِ-
مسدد، ابوعوانہ، عبدالمالک بن عمیر سے یہی حدیث اس فرق کے ساتھ مروی ہے کہ عطیہ قرظی نے فرمایا کہ انہوں نے میرا ستر کھولا تو اسے پایا ان کی طرح جن کے بال نہیں اگے تھے تو مجھے قیدیوں میں کردیا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَهُ يَوْمَ أُحُدٍ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً فَلَمْ يُجِزْهُ وَعَرَضَهُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ وَهُوَ ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً فَأَجَازَهُ-
احمد بن حنبل، یحیی، عبید اللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے غزوہ احد کے روز انہیں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پیش کیا گیا اور آپ کی عمر چودہ سال تھی تو آپ نے انہیں جنگ میں حصہ لینے کے لیے قبول نہیں کیا اور پھر غزوہ خندق کے موقع پر انہیں پیش کیا گیا اور ان کی عمر 15برس تھی تو انہیں اجازت دیدی۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ نَافِعٌ حَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَقَالَ إِنَّ هَذَا الْحَدُّ بَيْنَ الصَّغِيرِ وَالْکَبِيرِ-
عثمان بن ابوشیبہ، ادریس، عمر بن عبدالعزیز، نافع کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالعزیز سے بیان کی تو انہوں نے فرمایا کہ چھوٹے اور بڑے کے درمیان یہی حد ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ عَنْ شِيَيْمِ بْنِ بَيْتَانَ وَيَزِيدَ بْنِ صُبْحٍ الْأَصْبَحِيِّ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ قَالَ کُنَّا مَعَ بُسْرِ بْنِ أَرْطَاةَ فِي الْبَحْرِ فَأُتِيَ بِسَارِقٍ يُقَالُ لَهُ مِصْدَرٌ قَدْ سَرَقَ بُخْتِيَّةً فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْأَيْدِي فِي السَّفَرِ وَلَوْلَا ذَلِکَ لَقَطَعْتُهُ-
احمد بن صالح، ابن وہب، حیوہ بن شریح، عیاش بن عباس قتبانی، شییم بن بیتان، یزید بن صبح اصبحی، جنادہ بن ابی امیہ کہتے ہیں کہ ہم حضرت بسر بن ارطاة کے ساتھ سمندر میں سفر کر رہے تھے کہ تو ایک چور جس کانام، ، مصدر، ، تھا اور اس نے اونٹ چوری کیا تھا لایا گیا تو حضرت بسر نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ، ، سفر کے دوران چور کے ہاتھ نہیں کاٹے جائیں گے اور اگر ایسا نہ ہوتا تو میں اس کا ہاتھ ضرور کاٹتا۔
Narrated Busr ibn Artat: Junadah ibn AbuUmayyah said: We were with Busr ibn Artat on the sea (on an expedition). A thief called Misdar who had stolen a bukhti she-camel was brought. He said: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Hands are not to be cut off during a warlike expedition. Had it not been so, I would have cut it off.