میقات کا بیان

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ وَبَلَغَنِي أَنَّهُ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ-
قعنبی، ، ملک، احمد بن یونس، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل مدینہ کے لیے ذوالحلیفہ کو میقات مقرر فرمایا اور اہل شام کے لیے جحفہ کو اور اہل نجد کے لیے قرآن کو اور اہل یمن کے لیے یلملم کو۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَا وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ وَقَالَ أَحَدُهُمَا وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ وَقَالَ أَحَدُهُمَا أَلَمْلَمَ قَالَ فَهُنَّ لَهُمْ وَلِمَنْ أَتَی عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ مِمَّنْ کَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ وَمَنْ کَانَ دُونَ ذَلِکَ قَالَ ابْنُ طَاوُسٍ مِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ قَالَ وَکَذَلِکَ حَتَّی أَهْلُ مَکَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا-
سلیمان بن حرب، حماد، عمرو بن دینار، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت طاؤس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میقات مقرر فرمائے ان دونوں حضرات میں سے کسی ایک نے کہا کہ اہل یمن کے لیے یلملم مقرر فرمایا اور ان میں سے کسی ایک نے (بجائے یلملم کے) الملم کہا، نیز رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ مواقیت مذکورہ مقامات کے باشندوں کے لیے ہیں اور جو شخص کسی دوسری جگہ کا رہنے والا ان مواقیت میں آئے تو یہی میقات اسکے لیے بھی ہوگا جو حج یا عمرہ کا ارادہ رکھتے ہوں گے اور جو اسکے علاوہ ہو (یعنی مواقیت کا رہنے والا ہو تو) ابن طاؤس کہتے ہیں کہ وہ جہاں سے چاہے احرام باندھے اور اسی طرح اہل مکہ، مکہ اسے احرام باندھیں گے۔
-
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ بَهْرَامَ الْمَدَائِنِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعَافِیُّ بْنُ عِمْرَانَ عَنْ أَفْلَحَ يَعْنِي ابْنَ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ-
ہشام بن بہرام، معانی بن عمران، افلح، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل عراق کے لیے ذات عرق کو میقات مقرر فرمایا۔
Narrated Aisha, Ummul Mu'minin: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) appointed Dhat Irq as the place for putting on ihram for the people of Iraq.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ الْمَشْرِقِ الْعَقِيقَ-
احمد بن محمد بن حنبل، وکیع، سفیان، یزید بن ابی زیاد، محمد بن علی، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل مشرق (یعنی اہل عراق) کے لیے عقیق کو میقات قرار دیا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) appointed al-Aqiq as the place for putting on ihram for the people of East.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يُحَنَّسَ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي سُفْيَانَ الْأَخْنَسِيِّ عَنْ جَدَّتِهِ حُکَيْمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ أَوْ عُمْرَةٍ مِنْ الْمَسْجِدِ الْأَقْصَی إِلَی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ أَوْ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ شَکَّ عَبْدُ اللَّهِ أَيَّتُهُمَا قَالَ قَالَ أَبُو دَاوُد يَرْحَمُ اللَّهُ وَکِيعًا أَحْرَمَ مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ يَعْنِي إِلَی مَکَّةَ-
احمد بن صالح، ابن ابی فدیک، عبداللہ بن عبدالرحمن بن یحنس، یحیی بن ابی سفیان، زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ام سلمہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ انہوں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جس نے حج یا عمرہ کی نیت سے مسجد اقصی سے مسجد حرم تک کا احرام باندھا تو اسکے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا کہ اسکے لیے جنت واجب ہوگئی یہ شک عبداللہ کا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا تھا کہ وہ۔
Narrated Umm Salamah, Ummul Mu'minin: She heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: If anyone puts on ihram for hajj or umrah from the Aqsa mosque to the sacred mosque , his former and latter sins will be forgiven, or he will be guaranteed Paradise. The narrator Abdullah doubted which of these words he said.
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ السَّهْمِيُّ حَدَّثَنِي زُرَارَةُ بْنُ کُرِيْمٍ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ عَمْرٍو السَّهْمِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِمِنًی أَوْ بِعَرَفَاتٍ وَقَدْ أَطَافَ بِهِ النَّاسُ قَالَ فَتَجِيئُ الْأَعْرَابُ فَإِذَا رَأَوْا وَجْهَهُ قَالُوا هَذَا وَجْهٌ مُبَارَکٌ قَالَ وَوَقَّتَ ذَاتَ عِرْقٍ لِأَهْلِ الْعِرَاقِ-
ابو معمر عبداللہ بن عمرو بن ابی حجاج، عبدالوارث، عتبہ بن عبدالملک، زرارہ بن کریم حضرت حارث بن عمروسہمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت منی میں تھے یا یہ کہا کہ عرفات میں تھے اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گھیر رکھا تھا پس عرب کے دیہاتی آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روئے مبارک دیکھ کر کہتے یہ بابرکت چہرہ ہے حارث کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل عراق کے لیے ذات عرق کو میقات مقرر فرمایا۔
Narrated Al-Harith ibn Amr as-Sahmi: I came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) when he was at Mina, or at Arafat. He was surrounded by the people. When the bedouins came and saw his face, they would say: This is a blessed face. He said: He (the Prophet) appointed Dhat Irq as the place of putting on ihram for the people of Iraq.