مہینہ کبھی انتیس دن کا بھی ہوتا ہے

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا أُمَّةٌ أُمِّيَّةٌ لَا نَکْتُبُ وَلَا نَحْسُبُ الشَّهْرُ هَکَذَا وَهَکَذَا وَهَکَذَا وَخَنَسَ سُلَيْمَانُ أُصْبُعَهُ فِي الثَّالِثَةِ يَعْنِي تِسْعًا وَعِشْرِينَ وَثَلَاثِينَ-
سلیمان بن حرب، شعبہ، اسود، بن قیس، سعید بن عمرو، حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہم ان پڑھ لوگ ہیں ہم حساب کتاب نہیں جانتے مہینہ یوں ہوتا ہے یوں ہوتا ہے اور یوں ہوتا ہے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ کی انگلیوں سے بتایا) سلیمان نے کہا تیسری مرتبہ میں ایک انگلی کو بند کر لیا یعنی یہ بتایا کہ مہینہ کبھی انتیس دن کا ہوتا ہے اور کبھی تیس دن کا ۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ فَلَا تَصُومُوا حَتَّی تَرَوْهُ وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّی تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْکُمْ فَاقْدُرُوا لَهُ ثَلَاثِينَ قَالَ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا کَانَ شَعْبَانُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ نَظَرَ لَهُ فَإِنْ رُئِيَ فَذَاکَ وَإِنْ لَمْ يُرَ وَلَمْ يَحُلْ دُونَ مَنْظَرِهِ سَحَابٌ وَلَا قَتَرَةٌ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَإِنْ حَالَ دُونَ مَنْظَرِهِ سَحَابٌ أَوْ قَتَرَةٌ أَصْبَحَ صَائِمًا قَالَ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يُفْطِرُ مَعَ النَّاسِ وَلَا يَأْخُذُ بِهَذَا الْحِسَابِ-
سلیمان بن داؤد، حماد ایوب، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کبھی مہینہ انتیس دن کا ہوتا ہے پس جب تک چاند نہ دیکھو روزہ نہ رکھو اور اس طرح روزہ موقوف نہ کرو جب تک کہ چاند نہ دیکھ لو اور اگر اس دن مطلع ابر آلود ہو تو تیس کی گنتی پوری کرو راوی کا بیان ہے کہ ابن عمر شعبان کی انتیس تاریخ کو چاند دیکھتے اگر دکھائی دے جاتا تو ٹھیک اور اگر اس دن مطلع آبر آلود نہ ہوتا اور لوگوں کو چاند نظر نہ آتا تو اگلے دن روزہ نہ رکھتے لیکن اگر مطلع ابر آلود ہوتا یا گرد غبار ہوتا تو اگلے دن روزہ رکھتے (یعنی یوم الشک میں) راوی کہتے ہیں کہ ابن عمر روزہ سب لوگوں کے ساتھ موقوف کرتے اس میں اپنے حساب کا خیال نہ کرتے۔
Narrated Abdullah ibn Umar: The Prophet (peace_be_upon_him) said: The month consists of twenty-nine days, but do not fast till you sight it (the moon) and do not break your fast till you sight it. If the weather is cloudy, calculate it thirty days. When the twenty-ninth of Sha'ban came, Ibn Umar would send someone (who tried) to sight the moon for him. If it was sighted, then well and good; in case it was not sighted, and there was no cloud and dust before him (on the horizon), he would not keep fast the next day. If there appeared (on the horizon) before him cloud or dust, he would fast the following day. Ibn Umar would end his fasting alone with the people, and did not follow this calculation.
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ قَالَ کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ إِلَی أَهْلِ الْبَصْرَةِ بَلَغَنَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَادَ وَإِنَّ أَحْسَنَ مَا يُقْدَرُ لَهُ أَنَّا إِذَا رَأَيْنَا هِلَالَ شَعْبَانَ لِکَذَا وَکَذَا فَالصَّوْمُ إِنْ شَائَ اللَّهُ لِکَذَا وَکَذَا إِلَّا أَنْ تَرَوْا الْهِلَالَ قَبْلَ ذَلِکَ-
حمید بن مسعدہ، عبدالوہاب، ایوب، حضرت عمر بن عبدالعزیز نے اہل بصرہ کو لکھا کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ حدیث پہنچی ہے جیسا کہ ابن عمر کی حدیث میں ہے اور اس حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ اچھا اندازہ یہ ہے کہ جب ہم شعبان کا چاند فلاں فلاں دن دیکھیں تو رمضان کا چاند خدا نے چاہا تو فلاں دن ہوگا لیکن اگر چاند اس سے پہلے نظر آ جائے تو رمضان اسی حساب سے ہوگا جس دن چاند دیکھا ہے (کیونکہ شریعت میں اعتبار روایت کا ہے نہ کہ اندازہ کا)
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عِيسَی بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ضِرَارٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَمَا صُمْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ أَکْثَرَ مِمَّا صُمْنَا مَعَهُ ثَلَاثِينَ-
احمد بن منیع ابن ابی زائدہ، عیسیٰ بن دینار، عمرو بن حارث، ابن ابی ضرار، حضرت عبداللہ بن مسعود نے کہا ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کئی رمضان گزارے ان میں انتیس تاریخ کے رمضان زیادہ اور تیس تاریخ والے کم تھے۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud: We kept fast for twenty-nine days along with the Prophet (peace_be_upon_him) more often than we kept fast for thirty days.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَهُمْ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ شَهْرَا عِيدٍ لَا يَنْقُصَانِ رَمَضَانُ وَذُو الْحِجَّةِ-
مسدد، یزید، بن زریع، خالد، عبدالرحمن، حضرت ابوبکرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دونوں عید کے مہینے کم نہیں ہوتے یعنی رمضان کے اور ذوالحجہ کے
-