TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن ابوداؤد
مناسک حج کا بیان
مکہ کے حرم کا بیان
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فَتَحَ اللَّهُ تَعَالَی عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَبَسَ عَنْ مَکَّةَ الْفِيلَ وَسَلَّطَ عَلَيْهَا رَسُولَهُ وَالْمُؤْمِنِينَ وَإِنَّمَا أُحِلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ النَّهَارِ ثُمَّ هِيَ حَرَامٌ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا تَحِلُّ لُقْطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَقَالَ عَبَّاسٌ أَوْ قَالَ قَالَ الْعَبَّاسُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ لِقُبُورِنَا وَبُيُوتِنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الْإِذْخِرَ قَالَ أَبُو دَاوُد وَزَادَنَا فِيهِ ابْنُ الْمُصَفَّی عَنْ الْوَلِيدِ فَقَامَ أَبُو شَاهٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اکْتُبُوا لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اکْتُبُوا لِأَبِي شَاهٍ قُلْتُ لِلْأَوْزَاعِيِّ مَا قَوْلُهُ اکْتُبُوا لِأَبِي شَاهٍ قَالَ هَذِهِ الْخُطْبَةُ الَّتِي سَمِعَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
احمد بن حنبل، ولید بن مسلم، یحیی، ابن ابی کثیر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں مکہ فتح کرایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے درمیان (تقریر کے لیے) کھڑے ہوئے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کی اس کے بعد فرمایا اللہ تعالیٰ نے اصحاب فیل کو تو مکہ (پر قبضہ کرنے) سے روک دیا تھا مگر اس نے اپنے رسول اور اہل ایمان کو اس پر قبضہ دلا دیا ہے اور میرے لیے (یہاں) کچھ دیر کے لیے (قتال کرنا) حلال ہوا اس کے بعد قیامت تک کے لیے حرام ہوا اب نہ اس کا درخت کاٹا جائے اور نہ یہاں کا جانور شکار کے لیے اڑایا جائے اور نہ ہی یہاں کی گری پڑی چیز کسی کے لیے حلال ہے سوائے اس کے جو اسکا ڈھونڈنے والا ہو اتنے حضرت عباس رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے (یا یہ کہا کہ) حضرت عباس رضی اللہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذخر (اذخر ایک گھاس کا نام ہے یعنی اسکے کاٹنے کی اجازت چاہی) کیونکہ وہ ہماری قبروں اور گھروں کی ضرورت ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوائے اذخر کے (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسکے کاٹنے کی اجازت مرحمت فرمادی)۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ اس حدیث میں ابن المصفی نے ولید کے واسطہ سے یہ زیادتی نقل کی ہے کہ پس یمن کا ایک شخص مابو شاہ کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے لیے لکھ دیجئے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابوشاہ کو لکھ کر دیدو (ولید کہتے ہیں کہ) میں نے حضرت اوزاعی سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد ابوشاہ کو لکھ کر دیدو کس چیز کی طرف اشارہ ہے؟ حضرت اوزاعی نے فرمایا اس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس تقریر کی طرف اشارہ ہے جو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی تھی۔
-
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي هَذِهِ الْقِصَّةِ قَالَ وَلَا يُخْتَلَی خَلَاهَا-
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، مجاہد، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ سے بھی اس قصہ (تحریم مکہ) میں اسی طرح روایت ہے اور (یہ اضافہ ہے) لَا يُخْتَلَی خَلَاهَا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَکَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَبْنِي لَکَ بِمِنًی بَيْتًا أَوْ بِنَائً يُظِلُّکَ مِنْ الشَّمْسِ فَقَالَ لَا إِنَّمَا هُوَ مُنَاخُ مَنْ سَبَقَ إِلَيْهِ-
احمد بن حنبل، عبدالرحمن بن مہدی، اسرائیل، ابرہیم بن مہاجر، یوسف، بن ماہل، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم منی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ایک گھر (یا یہ کہ ایک عمارت) بنا دیں جو دھوپ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بچاؤ کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں منی تو اسکے لیے ہے جو پہلے وہاں پہنچ جائے (یعنی ارض حرم وقف ہے یہ کسی کی ملکیت نہیں ہو سکتی)
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَی بْنِ ثَوْبَانَ أَخْبَرَنِي عِمَارَةُ بْنُ ثَوْبَانَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ بَاذَانَ قَالَ أَتَيْتُ يَعْلَی بْنَ أُمَيَّةَ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ احْتِکَارُ الطَّعَامِ فِي الْحَرَمِ إِلْحَادٌ فِيهِ-
حسن بن علی، ابوعاصم، جعفر بن یحیی بن ثوبان، عمارہ بن ثوبان، موسیٰ بن باذان، حضرت یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حرم میں غلہ کا روکنا بے دینی اور ظلم ہے
-